غلط پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل اسپننگ ملیں بند ہونے کے خدشات
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
کراچی:
کپاس کی کاشت و کھپت بڑھانے اور روئی و سوتی دھاگے کی درآمد کی بجائے کاٹن پراڈکٹس کی برآمدات میں ریکارڈ اضافے سے متعلق تجاویز پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث پورے کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر پائی جارہی ہے, عیدالفطر کے بعد مزید ٹیکسٹائل اسپننگ ملیں بند ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں.
جبکہ روئی، سوتی دھاگے اور خوردنی تیل کی درآمدات پر اربوں ڈالر کے قیمتی زرمبادلہ خرچ ہونے کی اطلاعات زیرگردش ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تھرڈ پارٹی آڈٹ کے بعد متعلقہ معیار پر پورا نہ اترنے والی اور غیر فعال 392 نجی سیڈ کمپنیوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: ٹیکسٹائل سیکٹر میں بہتری کے لیے حکومت کو تجاویز پیش
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ کچھ عرصہ قبل اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب،وفاقی وزیر تجارت جام کمال احمد اور وفاقی وزیر برائے پلاننگ و اسپیشل انشی ایٹوز احسن اقبال سمیت متعلقہ وفاقی سیکرٹریز اور چیئرمین ایف بی آر سمیت اہم متعلقہ سرکاری اتھارٹیز اور اپٹما و پی سی جی اے کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان ایک گرینڈ میٹنگ ہوئی.
جس میں اپٹما اور پی سی جی اے کے عہدیداروں نے بڑی تفصیل سے انہیں بتایا کہ کس طرح ای ایف ایس کے تحت اربوں ڈالر مالیتی سیلز ٹیکس فری روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات کے باعث نہ صرف اربوں ڈالر زر مبادلہ ملک سے باہر جارہا ہے بلکہ اس سے ملکی کاٹن انڈسٹری بھی تباہی کی طرف گامزن ہے.
اس سے پاکستان میں کپاس کی کھپت میں غیر معمولی کمی واقع ہونے سے ایک دو سال کے اندر اندر پاکستان میں کپاس کی کاشت میں بھی ریکارڈ کمی واقع ہو گی.
مزید پڑھیں: حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر سے مشاورت کے بغیر کوئی پالیسی نہیں بنائے گی، وفاقی وزیر خزانہ
لیکن اس کے باوجود وفاقی حکومت نے نہ تو ابھی تک ای ایف ایس ختم کی اور نہ ہی کاٹن ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی کمی کی، جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس سے پاکستان میں کاٹن جننگ فیکٹریاں اور ٹیکسٹائل اسپننگ یونٹس آئندہ کچھ عرصے کے دوران بڑی تعداد میں بند ہو جائیں گے.
جس سے پاکستان میں سالانہ کم از کم 10رب ڈالر مالیتی خوردنی تیل، سوتی دھاگہ اور روئی درآمد کرنا پڑے گی اور اس سے ملکی معیشت بڑی حد تک کمزور ہو جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران پاکستان میں نجی سیڈ کمپنیوں کو بڑی تعداد میں رجسٹرڈ کیا گیا تھا جس کے باعث بعض سیڈ کمپنیاں بیج بنانے کے بارے میں متعلقہ معیار قائم نہ رکھ سکیں تھیں ۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں وفاقی وزیر
پڑھیں:
وفاقی وزیر نے پاکستانی عازمین حج کے لیے بڑی خوش خبری سنادی
اسلام آباد:وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے رواں سال حج کے لیے جانے والے پاکستانیوں کے لیے بڑی خوش خبری سنادی۔
پاکستان سے سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج کے لیے جانے والے عازمین ہمیشہ ناقص انتظامات اور عدم تعاون کی شکایات کرتے رہے ہیں، تاہم اس بار وفاقی وزیر مذہبی ا مور نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے۔
وفاقی دارالحکومت میں سالانہ حج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار یوسف نے کہا کہ وزارت مذہبی امور کمرشل وزارت نہیں ہے، ہمارا مقصد نظریہ پاکستان و اسلام ہے ۔ حج کے حوالے سے بڑی پریشانی ہے، گزشتہ دور میں جب ذمہ داری سنبھالی گئی تو 2013ء میں 5 ہزار رہ گیا ، مگر اس کے بعد 2016ء تک ہمارے پاس 5 لاکھ تک درخواستیں موصول ہوئیں، جس کی وجہ کم پیکیج و اچھے انتظامات تھے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اس بار ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے کیوں کہ سعودی حکام کی طرف سے مساوی انتظامات ہیں اور حکومت پاکستان کی جانب سے بھی اب ہم کوئی کمی کوتاہی نہیں برتیں گے ۔
سردار یوسف کا کہنا تھا کہ ٹائم لائن پر جو ہدایات تھیں اسی پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ جو بھی کچھ ہوا ہے اس میں سعودی حکام نہیں پاکستان کی کوتاہی ہے ۔ جس جس مد میں پورٹل کے ذریعے جو پیسہ گیا ہے وہ ضائع نہیں ہوگا ۔ اس سے ہٹ کر جو ہے اس کو سلجھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودیہ میں پاکستانی سفیر نے بھی یقین دلایا ہے کہ ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ وزیراعظم نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کی رپورٹ جمع ہوچکی ہے اس کی روشنی میں جو ہدایات ہونگی عمل کریں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور مجھے ایک ماہ قبل ہی ملی ہے ۔ وزیر اعظم نے مجھے اچھا حج کرانے کی ذمہ داری دی ہے ۔ میں نے خود سعودی عرب جاکر انتظامات کا جائزہ لیا ہے اور مجھے پتا چلا ہے کہ کافی بڑی تعداد میں عازمین حج رہ رہے ہیں ۔ میں نے اور علامہ طاہر اشرفی نے اپنی بساط کے مطابق 67ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کرانے کی کوشش کی ۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار نے بھی کوشش کی ۔ سعودی وزیر حج کی کوششوں سے پاکستان کو 10 ہزار حاجیوں کا کوٹہ مل گیا ۔ سعودی عرب نے ایک لاکھ 2 حج کوٹہ کا بتایا ۔ میں نے سعودی حکومت کو درخواست کی کہ ہمدردی سے تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں ، جس پر سعودی حکومت نے 10 ہزار عازمین کی اجازت دی ۔ یہ 10 ہزار کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سے ہوا ہے ۔ کچھ لوگ اضافی حج کوٹہ کی بات کررہے ہیں جو درست نہیں۔