عیدالفطر شکرگزاری، اخوت اور ہمدردی کا درس دیتی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عیدالفطر خوشی، شکر گزاری، اخوت اور ہمدردی کا درس دیتی ہے۔
قوم کو عیدالفطر کی مبارک باد کے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ رمضان کی تربیت کو زندگی میں جاری رکھنے کی ضرورت ہے، عیدالفطر کا دن اخوت، ہمدردی، شکر گزاری اور خوشی کا درس دیتا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلیفونک بات چیت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں، ہمیں متحد ہونا ہوگا، ہمیں انتہا پسندی، نفرت اور فرقہ واریت سے بچنا ہوگا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ معاشی استحکام اور قومی یکجہتی ہم سب کی ذمہ داری ہے، حکومت اقتصادی بحالی اور امن و امان کےلیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، پاک فوج کے شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف اور صدر آذربائیجان الہام علیوف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ جعفر ایکسپریس سانحے کے شہداء کے درجات کی بلندی کےلیے دعاگو ہیں، فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، عید کی خوشیوں میں مستحقین کو شریک کریں، فلاحی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اللّٰہ ہمیں عید کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کی توفیق دے، پاکستان ہمیشہ مظلوم مسلمانوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شریف نے
پڑھیں:
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی اور ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے. وزیراعظم
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے، پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوان صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ اجلاس میں تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل پر بھی غور کیا گیا.(جاری ہے)
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین اور محنتی کسانوں سے نوازا ہے، وزیراعظم نے کہا ہے کہ زرعی، گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبے کو بھرپور انداز میں ترقی دی جا سکتی ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا، اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں. انہوں نے کہاکہ اللہ نے ہمیں مواقع اور صلاحیتوں سے نوازا ہے لیکن زراعت کے شعبے میں جو ترقی کرنی چاہیے تھی وہ نہیں ہوئی، دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے. انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کی 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے، سوچنے کی بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں اس آبادی کے بہتر طرز زندگی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیہی علاقوں میں بروئے کار لانے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے، پاکستان میں نجی سطح پر زرعی مشینری بنانے کیلئے کچھ ادارے کام کر رہے ہیں. شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک زمانے میں کامن ہارویسٹرز باہر سے آتے تھے اور ایک دو اداروں نے ڈیلیشن پروگرام بھی شروع کیا، چھوٹے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئی تھیں تاہم ان کی منظم انداز میں سرپرستی نہیں کی گئی. وزیراعظم نے کہاکہ زراعت میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آرا اور تجاویز کو بغور سنا جائے، پاکستان میں گھریلو صنعت اور ایس ایم ایز میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا خاطرخواہ انتظام نہیں ہے، آف سیزن اجناس کی ویلیو ایڈیشن کیلئے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے. اجلاس کے شرکا نے زرعی ترقی کے لیے جامع اصلاحات اور سائنسی بنیادوں پر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے تحت دیہی علاقوں میں اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی بہتر بنانے کی تجاویز پیش کیں،اجلاس میں کسانوں کا مرکزی ڈیٹابیس تشکیل دینے اور زرعی ان پٹس کی ترسیل کے لیے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز متعارف کرانے کی بھی تجاویز پیش کی گئیں وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے ورکنگ کمیٹیاں فوری تشکیل دینے اور دو ہفتوں میں قابل عمل سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی.