عید سے پہلے کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کو پر لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
عیدالفطر سے ایک دن پہلے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں کو پھر سے پر لگ گئے۔
لاہور کی مارکیٹوں میں بغیر ہڈی مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
عید سے ایک دن پہلے ٹماٹر نے بھی ہائی جمپ لگائی 60 روپے سے بڑھ کر 180 روپے فی کلو ہوگیا جبکہ پیار کی قیمت 40 روپے سے بڑھ کر 60 روپے ہوگئی۔
لاہور میں لیموں 150 سے بڑھ کر 250، سبز مرچ 110 سے بڑھ کر 200 روپے کلو میں فروخت ہونے لگی جبکہ پھل بھی مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں۔
چینی 164 کے سرکاری ریٹ کے بجائے بدستور 170 سے 180 روپے کلو بک رہی ہے۔
راولپنڈی میں بھی بکرے اور گائے کے گوشت کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی گراں فروشوں پر جرمانے عائد کردیے ہیں، صدر کے علاقے میں 35 دکاندار گرفتار کرلیے گئے۔
کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت 750سے بڑھ کر 840 روپے پر پہنچ گئی، بکرے کے گوشت کی فی کلو قیمت میں 100 روپے اور بیف میں 50 روپے اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے گوشت کی سے بڑھ کر کی قیمت فی کلو
پڑھیں:
اسلام آباد میں ژالہ باری کے بعد گاڑیوں کی ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں اضافہ
رواں ہفتے کے آغاز میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں اچانک ہونے والی شدید ژالہ باری نے شہریوں کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا، جس کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آٹو گلاس کی طلب میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ژالہ باری بغیر کسی پیشگی وارننگ کے آئی، اور اس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں کے شیشے، چھتیں اور سائیڈ مرر ٹوٹ گئے۔ شہری بڑی تعداد میں گاڑیوں کے شیشے اور دیگر متاثرہ پرزے تبدیل کرانے کے لیے بازاروں کا رخ کر رہے ہیں، تاہم بیشتر مارکیٹوں میں اسٹاک ختم ہو چکا ہے۔
راولپنڈی کے دکانداروں کے مطابق ان کے پاس اسٹینڈرڈ وِنڈ اسکرینز مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں، جبکہ قیمتوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ عام دنوں میں 15 ہزار روپے میں ملنے والا وِنڈ اسکرین اب 35 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے — وہ بھی اگر دستیاب ہو۔
چھوٹے شیشے، جو پہلے 100 سے 200 روپے میں دستیاب ہوتے تھے، اب 1,000 روپے تک جا پہنچے ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ژالہ باری کے بعد سے دکانوں پر خریداروں کا غیر معمولی رش دیکھنے کو ملا ہے، جو عام دنوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ بہت سی دکانیں اسٹاک ختم ہونے کے باعث مزید آرڈر لینے سے قاصر ہیں، جبکہ سپلائرز نے عارضی طور پر آرڈر لینا بند کر دیا ہے۔
صدر بازار کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس وقت صرف نایاب یا مہنگی گاڑیوں کے شیشے ہی دستیاب ہیں، اور ان کی قیمتوں میں بھی حالیہ دنوں میں 10 سے 15 ہزار روپے تک اضافہ ہو چکا ہے۔
شہری شدید گرمی کے بعد ژالہ باری کو موسم کی ایک غیر متوقع تبدیلی قرار دے رہے ہیں، لیکن اس کے بعد پیدا ہونے والے مالی دباؤ سے سخت نالاں نظر آتے ہیں۔
شہریوں کو مارکیٹ میں ونڈ اسکرین کی عدم دستیابی اور زائد قیمتوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مارکیٹ میں گاڑیوں کے مطلوبہ سامان کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوگیا۔
اس صورت حال میں ژالہ باری کے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان سستی وینڈ اسکرین کی فراہمی کیلئے دوسرے شہروں کا رخ کررہے ہیں۔
Post Views: 2