چاند رات؛ آئی جی پنجاب کا سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
سٹی 42 : آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ چاند رات پر لاہور سمیت صوبہ بھر کی سکیورٹی بڑھا دی جائے، مارکیٹوں اور تفریحی مقامات پر تعینات افسران و اہلکار انتہائی چوکس رہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے چاند رات کے موقع پر سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دے دیا، کہا کہ مارکیٹوں اور تفریحی مقامات پر تعینات افسران و اہلکار انتہائی چوکس رہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق چاند رات پر لاہور سمیت صوبہ کے تمام اضلاع میں 21 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات ہیں، جبکہ چاند رات پر صوبائی دارالحکومت لاہور میں 04 ہزار پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ سیف سٹیز اتھارٹی کے کنٹرول رومز سے مارکیٹوں کاروباری مراکز حساس مقامات کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے۔
لاہور میں ماہ شوال کا چاند دیکھنے کیلئے زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری
آئی جی پنجاب نے کہا کہ لیڈیز پولیس سکواڈ، ڈولفن سکواڈ، پی آر یو، ایلیٹ ٹیمیں مارکیٹوں، اہم مقامات کے گرد موثر پٹرولنگ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی فائرنگ، ون ویلنگ اور ہلڑ بازی پر زیرو ٹالرنس ہے، مارکیٹوں، بازاروں، تفریحی مقامات پر خواتین کو ہراساں کرنے والے اوباشوں کے خلاف فوری ایکشن لیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ آر پی اوز، ڈی پی اوز کو چاند رات پر سکیورٹی انتظامات کا خود جائزہلیں، بین الصوبائی و دریائی چیک پوسٹوں پر پولیس اہلکار دہشت گردوں، ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں رش کے پیش نظر اہم شاہراہوں اور تفریحی مقامات پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے اضافی نفری تعینات کی جائے، فلیگ مارچ، سرچ، سویپ اینڈ کومبنگ آپریشنز جاری رکھے جائیں ۔
لبرلینڈ کے ایمبیسڈر ایٹ لارج کی پاکستانی عوام کو عید کی مبارکباد
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: تفریحی مقامات پر افسران و اہلکار چاند رات پر نے کہا کہ
پڑھیں:
نکسلزم کو ختم کرنے کی ہماری مہم جاری رہے گی، امت شاہ
وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کیساتھ اس مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ نکسلزم کے خاتمے کے لئے ہماری مہم بلا تعطل جاری ہے۔ انہوں نے یہ بات آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کہی، جس میں نکسل متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف ریاستوں کے اعلیٰ حکام اور مرکزی مسلح پولیس فورسز کے سربراہان شریک ہوئے تھے۔ امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نکسلزم کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں سکیورٹی فورسز نے نکسلیوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس کی وجہ سے ان کا دائرہ اثر کافی حد تک کم ہوا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ نے سکیورٹی فورسز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کوششوں میں کوئی کسر نہ چھوڑیں اور متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے پر بھی زور دیں۔
امت شاہ نے کہا کہ نکسلزم کا خاتمہ نہ صرف سکیورٹی کے نقطہ نظر سے ضروری ہے بلکہ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اہم ہے۔ اجلاس میں نکسل متاثرہ ریاستوں جیسے کہ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، مہاراشٹر اور بہار کے حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ رواں سال اب تک سکیورٹی فورسز نے کئی بڑے آپریشنز میں نکسلیوں کو نشانہ بنایا ہے، جن میں متعدد اہم لیڈر یا تو ہلاک ہوئے یا گرفتار کئے گئے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے ساتھ اس مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ نکسلزم کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔