مولانا فضل الرحمان کو عید نماز گھر میں پڑھنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا میں عید الفطر کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات کو عید کی نماز اپنے گھروں پر پڑھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے خطرات اور بڑھتی ہوئی سکیورٹی صورتحال کے باعث صوبے میں عید کی روایتی تقریبات شدید متاثر ہوں گی۔
وفاقی حکومت نے اس حوالے سے اہم رہنماؤں بشمول مولانا فضل الرحمان کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان میں سے بیشتر رہنماؤں کو اپنی رہائش گاہوں پر نماز عید ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں سیاسی شخصیات کو عوامی سطح پر عید ملن تقریبات کو محدود رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے تاکہ سکیورٹی صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔ اسی طرح رہائش گاہوں اور حجروں پر بھی خصوصی حفاظتی انتظامات کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:عیدسےقبل مرغی،بکرےاور گائےکےگوشت کی قیمت میں اضافہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں،
اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔
Post Views: 3