بلوچستان: دہشتگردوں کیخلاف فورسز کے آپریشنز کو مزید وسعت دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان میں دہشتگردوں کیخلاف سکیورٹی فورسز کے آپریشنز کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے، حکام کی جانب سے اجلاس کو صوبے کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں عید سکیورٹی پلان، قومی شاہراہوں اور امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں قلات میں سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کو سراہا گیا۔
آسٹریلیا کے ہوم انٹرنیشنل سیزن کے شیڈول کا اعلان
دوران اجلاس بلوچستان میں دہشت گردوں کیخلاف سکیورٹی فورسز کے آپریشنز کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا، اجلاس میں سول آرمڈ فورسز کی استعداد کار کو مزید بہتر بنانے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے حکام کو بحالی امن کیلئے اقدامات کو موثر بنانے کا حکم دیا اور تمام سکیورٹی اداروں کی باہمی رابطہ کاری سے اقدامات کو بار آور بنانے کی ہدایت کی۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
نکسلزم کو ختم کرنے کی ہماری مہم جاری رہے گی، امت شاہ
وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کیساتھ اس مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ نکسلزم کے خاتمے کے لئے ہماری مہم بلا تعطل جاری ہے۔ انہوں نے یہ بات آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کہی، جس میں نکسل متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف ریاستوں کے اعلیٰ حکام اور مرکزی مسلح پولیس فورسز کے سربراہان شریک ہوئے تھے۔ امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نکسلزم کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں سکیورٹی فورسز نے نکسلیوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس کی وجہ سے ان کا دائرہ اثر کافی حد تک کم ہوا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ نے سکیورٹی فورسز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کوششوں میں کوئی کسر نہ چھوڑیں اور متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے پر بھی زور دیں۔
امت شاہ نے کہا کہ نکسلزم کا خاتمہ نہ صرف سکیورٹی کے نقطہ نظر سے ضروری ہے بلکہ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اہم ہے۔ اجلاس میں نکسل متاثرہ ریاستوں جیسے کہ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، مہاراشٹر اور بہار کے حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ رواں سال اب تک سکیورٹی فورسز نے کئی بڑے آپریشنز میں نکسلیوں کو نشانہ بنایا ہے، جن میں متعدد اہم لیڈر یا تو ہلاک ہوئے یا گرفتار کئے گئے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے ساتھ اس مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ نکسلزم کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔