عید پر مہمانوں کا منہ میٹھا روایتی شیرخُرما سے کیا جائے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
عیدالفطر کے موقع پر دعوت میں مہمانوں کی تواضع روایتی اور مزیدار کھانوں سے کی جائے۔عیدالفطر روزے داروں کے لیے اللہ تعالی کا انعام، خوشیوں، مسرّتوں کا دوسرا نام ہے، اس روز چار سُو خوشیوں کے رنگ ہی رنگ بِکھرے نظر آتے ہیں، مَرد و خواتین، بچّے، بوڑھے سب ہی نئے جوڑے زیبِ تن کیے ہوتے ہیں اور خوشیاں مناتے ہیں۔عید کی کوئی بھی خوشی میٹھے کے بغیر ناممکن ہے اس لیے مہمانوں کو روایتی شیرخُرما پیش کیا جائے، جس کی ترکیب بھی آسان ہے۔
اجزاء: سویّاں چار کپ، دودھ ایک کلو، چھوہارے 7 سے 8 عدد( باریک کاٹ لیں)، بادام 10عدد، پستے 10عدد، سیاہ کشمش آدھا کپ، گھی 2 کھانے کے چمچ، ہری الائچی 6 عدد، لونگ 4 عدد، چینی حسبِ ذائقہ۔
ترکیب: سب سے پہلے دودھ گرم کریں اور اُس میں چینی ملا کے اس قدرپکائیں کہ وہ خُوب گاڑھا ہوجائے، اب اِس میں چھوہارے ڈال کر کچھ دیر مزید پکائیں، آنچ دھیمی کردیں۔دوسرے چولھے پر ایک برتن میں گھی ڈالیں اورپھر سبز الائچی اور لونگ شامل کرکے اتنی دیر پکائیں کہ خُوش بُو آنے لگے۔، اس کے بعد بادام، پستہ شامل کرکے ہلکا سا فرائی کرکے ایک طرف رکھ دیں۔اب ایک اور پین لیں اور اُس میں سویّوں کو ہاتھوں سے کچل کر ڈالنے کے بعد گولڈن براؤن ہونے تک پکائیں، اس کے بعد سیاہ کشمش شامل کر کے درمیانی آنچ پر مزید پکائیں۔اب اس مرکب میں چھوہاروں کے ساتھ پکا ہوا دودھ، اور بادام پستے کا قوام بھی شامل کردیں، خُوش بُو کے لیے تھوڑا سا کیوڑا شامل کرکے بیس منٹ تک پکائیں، لیجیے، مزے دار شیرخُرما تیار ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا: چیٹ جی پی ٹی کی رہنمائی پر نوجوان نے ماں کو قتل کرکے خودکشی کر لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں پیش آنے والا ایک دل خراش واقعہ ایک بار پھر مصنوعی ذہانت کے بے قابو استعمال پر سوال کھڑا کر گیا ہے، جہاں تفتیش کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کے استعمال نے ایک شخص کی بگڑتی ذہنی کیفیت کو اس حد تک بڑھایا کہ اس نے اپنی ہی ماں کی جان لے لی۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق کیلیفورنیا میں 56 سالہ اسٹین ایرک سولبرگ نے گزشتہ برس اپنی 83 سالہ والدہ کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور بعد ازاں خود کو بھی چاقو مار کر جان دے دی تھی۔ اس واقعے کے محرکات طویل عرصے تک معمہ رہے، تاہم متاثرہ خاندان کی جانب سے عدالت سے رجوع کیے جانے پر سامنے آنے والی نئی تفصیلات نے معاملے کو حیران کن رخ دے دیا۔
تفتیش کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ سولبرگ طویل عرصے سے شدید ذہنی اضطراب اور وہم کا شکار تھا اور اس دوران وہ مسلسل چیٹ جی پی ٹی سے سوال و جواب کرتا رہتا تھا۔
پولیس کے مطابق اس کے ذہن میں یہ خیال بیٹھ گیا تھا کہ گھر کی ہر چیز اُس کی نگرانی کے لیے نصب کی گئی ہے اور اس کی والدہ اسے زہر دے کر مارنا چاہتی ہے۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سولبرگ نے جب اپنے شکوک چیٹ جی پی ٹی کے سامنے رکھے تو سسٹم نے ان کے وہم کو کم کرنے کے بجائے اُنہی نظریات کی براہِ راست یا بالواسطہ تائید کر دی، جس سے اس کی ذہنی حالت مزید بگڑ گئی۔ سسٹم کے ان جوابات نے اُس کے شکوک کو ایسی شدت دی کہ بالآخر وہ اپنی ماں کے قتل تک جا پہنچا۔
متاثرہ خاندان کی درخواست پر چیٹ جی پی ٹی کے خلاف غفلت اور خودکشی پر اکسانے جیسے الزامات کے تحت کیس درج کرلیا گیا ہے، اور امریکی عدالتیں اس منفرد مقدمے کی قانونی نوعیت کا جائزہ لے رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا میں ایسے متعدد کیسز زیرِ تفتیش ہیں جن میں اے آئی چیٹ بوٹس نوجوانوں، مریضوں یا ذہنی مشکلات کے شکار افراد کو غلط یا خطرناک مشورے دے کر نقصان کا سبب بنے۔