ویب ڈیسک : نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت، ریاستی اداروں اور سرکاری بھتہ خوری نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مخدوش حالات کا حل قومی فکر اور ملی جذبے سے نکالا جائے، خطے میں جاری گریٹ گیم کے سدباب کے لیے گریٹ اسٹریٹیجی اپنانے کی ضرورت ہے۔  

لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اور تجارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور افغانستان ایک پیج پر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا طاقتور طبقہ پاکستان سے دولت سمیٹ کر بیرون ملک جا رہا ہے۔ 

سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025

انہوں نے ملکی اقتصادی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، ریاستی اداروں اور سرکاری بھتہ خوری نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

اے ڈی بی کے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان میں سرکاری اداروں کی اصلاحات اور صوبہ سندھ کے ساحلی اضلاع میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کے لیے مجموعی طور پر 540 ملین ڈالر کے دو بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے،  اس منظوری میں 400 ملین ڈالر کا نتائج کی بنیاد پر دیا جانے والا قرض ایس او ای ٹرانسفارمیشن پروگرام کے لیے جبکہ 140 ملین ڈالر کا رعایتی قرض سندھ کوسٹل ریزیلینس سیکٹر پروجیکٹ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

اے ڈی بی کے مطابق پاکستان کے سرکاری اداروں میں کارپوریٹ گورننس اور بہتر کارکردگی سے متعلق دیرینہ مسائل کے حل کی طرف یہ اقدام ایک اہم پیشرفت ہے،  سرکاری تجارتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا اور مؤثر انتظامی ڈھانچہ قائم ہو سکے گا۔

کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ایما فان نے کہا کہ 400 ملین ڈالر پر مشتمل اصلاحاتی پروگرام میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) جیسے بڑے ادارے کی تنظیمِ نو کو ترجیح دی جائے گی تاکہ اسے تجارتی بنیادوں پر مزید مستحکم اور مؤثر بنایا جاسکے،  یہ اے ڈی بی کا پاکستان میں پہلا مکمل نتائج سے منسلک قرض ہے، جس کے تحت گورننس، ادارہ جاتی اصلاحات، ڈیجیٹلائزیشن، سڑکوں کی حفاظت اور مالی پائیداری جیسے اہم پہلو بہتر بنائے جائیں گے۔

اے ڈی بی نے اصلاحاتی عمل کے مؤثر نفاذ کے لیے 7 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی تکنیکی معاونت بھی منظور کی ہے، جس کے تحت ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور متعلقہ اداروں کی استعداد کار بڑھائی جائے گی، ان اقدامات کا مقصد سرکاری اداروں کو زیادہ مسابقتی بنانا، نجی شعبے کے فروغ میں مدد دینا اور ملک کی پائیدار و جامع اقتصادی ترقی کے لیے تعاون فراہم کرنا ہے۔

دوسری جانب 140 ملین ڈالر کا سندھ کوسٹل ریزیلینس سیکٹر پروجیکٹ بدین، سجاول اور ٹھٹھہ جیسے کمزور ساحلی اضلاع کو قدرتی آفات کے مقابلے کے لیے مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔ اس منصوبے کے تحت پانچ لاکھ سے زائد افراد کی زندگیوں میں بہتری، تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی کو تحفظ اور 22 ہزار ہیکٹر جنگلات کی بحالی ممکن ہو سکے گی۔

یہ منصوبہ نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان IV، سندھ کلائمیٹ چینج پالیسی اور اے ڈی بی کی اسٹریٹجی 2030 کے اہداف کے مطابق ہے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، گرین ہاؤس گیسوں میں کمی، حیاتیاتی تنوع کے فروغ اور غذائی تحفظ بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

اے ڈی بی کے مطابق یہ اقدامات 2030 تک فوڈ سسٹمز میں تبدیلی سے متعلق 40 بلین ڈالر کے بڑے ہدف کا حصہ ہیں جو پاکستان کی آب و ہوا سے متعلق ترجیحات اور ترقیاتی ضروریات کو تقویت دیں گے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • قانون سے کوئی بالاتر نہیں‘ آئین سے کھیلنے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے‘ لیاقت بلوچ
  • کراچی: قادری ہاؤس پر چھاپہ، بھتہ خوری کے الزام میں کئی افراد زیرِ حراست
  • کراچی میں مذہبی و سیاسی جماعت کے سربراہ کے گھر پر چھاپہ، بھتہ خوری میں ملوث ملزمان گرفتار
  • ثروت اعجاز قادری کے گھر چھاپہ، بھتہ خوری میں ملوث کئی ملزم گرفتار
  • کراچی: ثروت اعجاز قادری کی رہائشگاہ پر پولیس کا چھاپہ، بھتہ خوری میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ
  • بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں حقوق سے محروم نہ رکھا جائے، لیاقت بلوچ
  • اے ڈی بی کے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری
  • نیپال میں ’جن زی‘ کے احتجاج نے معیشت کی چولیں ہلا دیں، 586 ملین ڈالرز کا نقصان
  • جنرل فیض حمید کو سزا آئین سے انحراف کرنے والوں کیلئے عبرت ہے، لیاقت بلوچ
  • حکومت کا میڈیا کو اڈیالہ جیل لے جانے کا فیصلہ