Juraat:
2025-04-22@09:49:14 GMT

محکمہ ماحولیات کا سب سے کرپٹ افسر نعیم مغل ریٹائر

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

محکمہ ماحولیات کا سب سے کرپٹ افسر نعیم مغل ریٹائر

 

نعیم مغل کے خلاف متعدد انکوائریز ہوئیں، عدالت نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا
ڈی جی سیپا کے عہدے پر 13سال قابض نعیم مغل کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری

محکمہ ماحولیات کے ماتحت ادارے سیپا کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر 13سال براجمان رہنے والے نعیم مغل بآلاخر ریٹائر ہو گئے ، نوٹیفکیشن جاری، کیڈر افسر کی تعیناتی کا امکان۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات کے سیکریٹری آغا شاہ نواز نے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کے ڈائریکٹر جنرل نعیم احمد مغل کی عمر 60سال ہونے پر ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے ، نعیم مغل کو پہلی بار 28نومبر 2008کو ڈی جی سیپا کا اضافی چارج دیا گیا اور 17دسمبر 2008کو نعیم مغل کو فارغ کر کے آفتاب احمد کھتری کو تعینات کیا گیا لیکن 10جولائی 2009 کو نعیم مغل کو ایک بار پھر ڈی جی سیپا بنایا گیا اور 8اکتوبر 2011تک وہ عہدے پر رہے ، بعد میں 12اپریل 2013 کو نعیم مغل تیسری بار ڈی جی سیپا تعینات ہونے میں کامیاب ہو گئے ، سپریم کورٹ کے احکامات پر 13 اپریل 2017کو نان کیڈر افسر نعیم مغل کو عہدے سے فارغ کر کے بقاء اللہ انڑ کو ڈی جی بنایا گیا، جس کے بعد 25جنوری 2019کو نعیم مغل کو چوتھی بار ڈی جی سیپا تعینات گیا اور وہ ریٹائر ہونے تک عہدے پر براجمان رہے ۔ نعیم مغل نے کئی منصوبوں کی ماحولیاتی منظوریوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی، اربن ٹوئن ٹاورز کی ماحولیاتی منظوری میں قوائد کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف سابق سیکریٹری ماحولیات نے انکوائری کی، انکوائری رپورٹ میں سابق سیکریٹری نے تحریر کیا کہ سپریم کورٹ نے نعیم مغل پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے نعیم مغل کو نااہل قرار دیا اور حکومت سندھ نعیم مغل کو عہدے سے فارغ کرے ۔ سابق ڈی جی سیپا نعیم مغل کے خلاف شکایات بھی درج ہوئیں اور انکوائری کی سفارش کی گئی لیکن وہ کئی سال تک ڈی جی سیپا کے عہدے پر تعینات رہے ، نعیم مغل نے اپنے چہیتے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جبکہ کامران کیمسٹ کو سیپا سے چھٹی لینے کے علاوہ ہی پی ایچ ڈی کرنے کے لئے کینیڈا جانے پر بھگوڑا قرار دیا گیا لیکن نعیم مغل نے اپنے چہیتے کامران کیمسٹ کو پروموشن اور اضافی چارجز سے نوازا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے ڈی جی سیپا کے عہدے پر کیڈر افسر کو تعینات کرنے کا امکان ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا 2 مئی شیڈول اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے اب جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 2 مئی کے بجائے 19 مئی کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹس میں ججز تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس طلب

جوڈیشل کمیشن کے 19مئی کو ہونے والے اجلاس میں بلوچستان اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا۔

اجلاس میں پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی پر بھی غور کیا جائے گا۔

جوڈیشل کمیشن نے 4 مئی تک چاروں صوبائی ہائیکورٹس میں چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے نام طلب کرلیے ہیں، ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے 3 سینیئر ججز کے ناموں پر غور ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی سنیارٹی کا معاملہ، نیا تنازع کھڑا ہوگیا

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سنیارٹی کا تنازع آئینی بینچ میں زیر سماعت ہے، جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں آئینی بینچ 22 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان جوڈیشل کمیشن مستقل چیف جسٹسز نامزدگیاں ہائیکورٹس

متعلقہ مضامین

  • ارشد محمود ملک کا تبادلہ، وزیراعظم سیکرٹریٹ میں بطور سپیچ رائٹر تعینات
  • ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ
  • وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا
  • غزہ میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ٹینک کو اڑا دیا، ایک افسر ہلاک، کئی زخمی
  • ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • بائیوڈی گریڈ ایبل پلاسٹک کی طرف تبدیلی ‘ فضلے کے مسئلے سے نمٹنے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے ضروری ہے.ویلتھ پاک