Juraat:
2025-04-22@11:09:15 GMT

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1644سے متجاوز

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

میانمار زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1644سے متجاوز

میانمار میں 7.7شدت کے زلزلے میں ایک ہزار سے دس ہزار تک ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر
زلزلے کا مرکز دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا ،گہرائی زمین میں 10کلومیٹر تک تھی

میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 644سے تجاوز کر گئی، جبکہ امدادی کارکنوں کی جانب سے ملبے کو کھود کر زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے ۔میانمار میں آنے والے 7.

7 شدت کے زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے اثرات بنکاک تک دیکھے گئے ۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے کا مرکز میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا اور جس کی گہرائی زمین میں 10 کلومیٹر تک تھی۔زلزلے میں متعدد رہائشی عمارتیں گر گئیں اور سیکڑوں افراد ملبے تلے دب گئے جب کہ شہر کا انفرا اسٹرکچر بری طرح تباہ ہوگیا۔میانمار کی فوجی حکومت نے چھ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عالمی برادری اور تنظیموں سے مدد کی درخواست کی ہے ۔زلزلے میں ایک مسجد کا کچھ حصہ بھی منہدم ہوگیا جس کے نتیجے میں 3 نمازی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 1644سے تجاوز کرچکی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ تعداد ہزار سے دس ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے ۔بنکاک میں بھی فلک بوس عمارتیں لرز اُٹھیں۔ لگژری ہوٹلز کی چھت پر بنے سوئمنگ پول کا پانی آبشار کی طرح زمین پر گرنے لگا۔بنکاک میں زلزلے کے باعث 30 منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی۔ جس میں کم از کم 8 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جب کہ 100سے زیادہ افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: زلزلے میں

پڑھیں:

2010ءسے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے: شیری رحمان

شیری رحمٰن— فائل فوٹو

پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ 2010ء سے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے۔

اسلام آباد میں این ڈی ایم اے کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں پاکستان کی خوبصورتی کے لیے بڑا خطرہ بن رہی ہیں۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی خطرات سے آگاہی کی تربیت اسکولوں اور دفاتر میں لازمی ہونی چاہیے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے زلزلہ زدہ علاقوں میں باقاعدہ ایمرجنسی ڈرلز کرانا ہوں گی۔

کینال پر احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں: شرجیل میمن

وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے وفاقی حکومت اگر کینال معاملے پر بات چیت چاہتی ہے تو یہ خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہر 2 سے 3 سال بعد قحط پڑتا ہے، میڈیا کوریج نہ ہونے سے یہ نظر انداز ہو جاتا ہے، 2020ء کے شہری سیلاب میں کراچی کے21 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ 2015ء میں کراچی ہیٹ ویو میں 1200 اموات ہوئیں، سندھ میں پانی کی کمی کا مسئلہ بہت سنگین ہے، سندھ کے کسانوں کو معلوم نہیں کہ خشک سالی ماحولیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جنگلات کو جلایا جارہا ہے لیکن کوئی بولنے والا نہیں، پاکستان کو 2022ء کے سپر فلڈز سے 30ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان پہنچا۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ گلیشیئر پگھلنے سے شمالی علاقوں کے71 لاکھ افراد سیلاب کےخطرے سے دوچار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 2010ءسے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے: شیری رحمان
  • جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی
  • حج کے خواہشمند 67 ہزار افراد کا معاملہ مزید لٹک گیا
  • غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
  • جامشورو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 16ہوگئی، 25 سے زائد زخمی
  • جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
  • جامشورو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہوگئی، 30 زخمی
  • کراچی حج آپریٹرز کی حج بحران کے معاملے پر آرمی چیف، وزیراعظم اور صدر سے مداخلت کی اپیل
  • کراچی میں زلزلے کا خدشہ!
  • 5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ