ریحام خان میرب علی سے ہانیہ عامر سے متعلق مذاق کرنے پر علی سفینہ پر برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ریحام خان اداکارہ میرب علی سے دوران پوڈکاسٹ ان کے منگیتر عاصم اظہر کے ماضی سے متعلق طنزیہ مذاق کرنے پر علی سفینہ پر برس پڑیں۔
اداکارہ اور ماڈل میرب علی جو گلوکار عاصم اظہر کی منگیتر بھی ہیں اکثر عاصم اظہر کے کنسرٹس میں دیکھی جاتی ہیں اور دونوں کی جوڑی مداحوں میں کافی مقبول ہے۔ حال ہی میں میرب علی اپنے ساتھی اداکار علی سفینہ کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں۔
A post common by WOW 360 (@wow360pk)
دورانِ گفتگو علی سفینہ نے ان سے پوچھا کہ کیا عاصم اظہر ان کے لیے گاتے ہیں؟ میراب نے اس سوال کا براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا، جس پر علی سفینہ نے مزید کہا کہ کیا عاصم نے کبھی انکے لئے ’وے ہانیا، وے دلجانیہ‘ گانا گایا ہے؟
اس گانے کا تعلق عاصم کی سابقہ دوست ہانیہ عامر سے جوڑا جاتا رہا ہے، جس پر میرب پہلے تو کوئی جواب نہ دے سکیں مگر پھر انہوں نے صورتِ حال کو مہذب انداز میں سنبھالا۔ اس پوڈکاسٹ کی کلپ سوشل میڈٰیا پر خوب وائرل ہوئی جس پر صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے۔
A post common by Reham Khan (@officialrehamkhan)
اس معاملے پر اب ریحام خان نے میرب علی کی حمایت کرتے ہوئے علی سفینہ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے علی سفینہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک نوجوان لڑکی کو اس طرح سوالات میں الجھانا مناسب نہیں تھا کسی لڑکی سے اس کے منگیتر کے ماضی سے متعلق مذاق کرنا کسی بھی طرح مزاحیہ نہیں تھا۔
ریحام خان نے مزید کہا کہ ان شخصیات کو ایسی گفتگو سے گریز کرنا چاہیے اور دوسروں کی نجی زندگی کا احترام کرنا چاہیے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے سے متعلق فیصلہ
خیبر پختونخوا حکومت نے پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے کےلیے ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس بارے میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ پہاڑی علاقوں میں ماحولیاتی مسائل کے پیش نظر تعمیرات ریگولیٹ کرنے اور مخصوص گائیڈ لائنز پر عملدرآمد ضروری ہوگیا ہے۔
سیکرٹریٹ کے مراسلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے متعلقہ حکام پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ورکنگ گروپ ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں قائم کیا جائے، جو گائیڈ لائنز کے موثر نفاذ کےلیے میکینزم ترتیب دے گا اور 2 ماہ میں طریقہ کار پر مشتمل پلان پیش کرے گا۔