Islam Times:
2025-04-22@11:09:35 GMT

کرم میں قیام امن کیلئے امن تیگہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

کرم میں قیام امن کیلئے امن تیگہ

اسلام ٹائمز: اس جرگہ میں علیزئی کے اہل تشیع اور بگن کے اہل سنت کے مشران نے باہمی مشاورت سے امن کی بحالی اور علاقے میں رواداری کے قیام کے لیے امن تیگہ پر رضا مندی ظاہر کی۔ دونوں فرقوں کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آٹھ ماہ کی مدت کے لیے امن تیگہ رکھا گیا ہے تاکہ علاقے میں کسی بھی قسم کے تنازعے کو روکنے اور حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا سکے۔ اس معاہدے کے تحت اگر روڈ پر کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے تو "کوہاٹ معاہدہ" کے مطابق اس فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ رپورٹ: سید عدیل عباس

ضلع کرم میں کئی ماہ تک جاری رہنے والے قتل و غارت گری، دہشتگردی، راستوں کی بندش اور مخدوش حالات کے بعد قبائل کے مابین آٹھ ماہ کے لیے امن تیگہ رکھ دیا گیا، مقامی ذرائع کے مطابق کرم میں پائیدار قیام امن کی خاطر آج لوئر کرم کے علاقہ قلعہ عباس علمدار صدہ کے مقام پر فریقین کے عمائدین کا اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی کمشنر سمیت سیکورٹی فورسز اور ضلعی انتظامیہ کے حکام نے شرکت کی۔ جرگہ میں طویل گفت و شنید کے بعد امن تیگہ رکھ دیا گیا۔ واضح رہے کہ پشتو زبان میں تیگہ پتھر کو کہتے ہیں، قدیم قبائلی روایات کے مطابق کسی معاہدہ طے پانے کو تیگہ یعنی پتھر رکھنے سے منسوب کیا جاتا ہے، اور فریقین پر ہر صورت اس معاہدہ پر من و عن عمل کرنا لازم ہوتا ہے، اور خلاف ورزی کرنے والے فریق کو جرمانہ سمیت طے شدہ قواعد و ضوابط کے تحت سزاء دی جاتی ہے۔ جرگہ ذرائع کے مطابق امن تیگہ آٹھ ماہ کے لیے رکھ دیا گیا ہے، تاہم جو بھی فریق معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف معاہدہ کوہاٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس جرگے کا مقصد علاقائی امن کی بحالی تھا اور اس میں اہم فیصلے کیے گئے، جن سے علاقے کی عوام کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ ملے گا۔ اس جرگہ میں علیزئی کے اہل تشیع اور بگن کے اہل سنت کے مشران نے باہمی مشاورت سے امن کی بحالی اور علاقے میں رواداری کے قیام کے لیے امن تیگہ پر رضا مندی ظاہر کی۔ دونوں فرقوں کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آٹھ ماہ کی مدت کے لیے امن تیگہ رکھا گیا ہے تاکہ علاقے میں کسی بھی قسم کے تنازعے کو روکنے اور حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا سکے۔ اس معاہدے کے تحت اگر روڈ پر کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوتا ہے تو "کوہاٹ معاہدہ" کے مطابق اس فریق کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس معاہدے میں دونوں فریقوں نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ علاقے میں ہونے والے کسی بھی امن کے لیے نقصان دہ واقعہ کی صورت میں آپس میں مشاورت اور قانونی طریقے سے اس کا حل تلاش کریں گے۔

اس معاہدے کے بعد اس پر مزید بات چیت کے لیے جی او سی (گورنر، کمانڈر) کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ اس مشاورت کا مقصد یہ ہے کہ ریاستی ادارے اس معاہدے کی تکمیل کے لیے تعاون کریں اور علاقے میں امن کے قیام کے لیے اقدامات اٹھائیں۔ جرگہ میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ حکومت اور ریاستی ادارے مل کر روڈ کو باقاعدہ طور پر کھولنے کا اعلان کریں گے، تاکہ عوام کی مشکلات کو دور کیا جا سکے اور سفر کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ جرگہ ذرائع کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف اہل تشیع اور اہلسنت کے درمیان بہتر تعلقات کو فروغ دینے کا باعث بنے گا، بلکہ علاقے میں پائیدار امن کی فضاء قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ اس جرگے کے نتیجے میں دونوں فرقوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور امن کے قیام کی اہمیت کو تسلیم کیا، جس سے علاقے کے عوام کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔ یہ معاہدہ پورے علاقے کے عوام کے لیے ایک نیا امید کا پیغام ہے اور اس سے علاقے میں امن و سکون کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ضلع کرم اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ امن تیگہ خوش آئند اقدام ہے، قبائل کے عمائدین قیام امن میں بھی حکومت کے ساتھ تعاون کریں تاکہ جلد دیرپا امن قائم ہو سکے۔ ضلع کرم میں فائرنگ کے واقعات اور جھڑپوں کے باعث گزشتہ  تقریباً چھ ماہ سے مین شاہراہ افغان سرحد اور آمدورفت کے دیگر راستے بند ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کو اشیائے خورد و نوش روزمرہ استعمال کی اشیاء اور علاج کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ پاراچنار سے تعلق رکھنے والے سماجی رہنماء میر افضل خان نے بتایا کہ امن تیگہ کے بعد علاقے میں جلد قیام امن میں مدد ملے گی اور ضلع کرم کے عوام بھی خوشی خوشی عید منا سکیں گے اور وہ سکھ کا سانس لیں گے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس وقت سب سے اہم مسئلہ راستوں کی بندش ہے، اس حوالے سے لائحہ عمل طے کی جارہا ہے، تاہم تادم تحریر پاراچنار، ٹل شاہراہ بدستور بند ہے، تاہم امید ہے کہ جلد ہی راستے کھل جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق کے مطابق اس کسی بھی قسم کی جائے گی علاقے میں اس معاہدے قیام امن جرگہ میں کے قیام کے بعد امن کی کے اہل کے تحت جا سکے

پڑھیں:

افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل میں اعلان کے بعد کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق کنٹرول روم نیشنل کرائسس اینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سیل میں قائم کیا گیا جو 24 گھنٹے افغان شہریوں کی معاونت کے لیے کام کرے گا۔
اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیرخارجہ امیرخان متقی سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق امیرخان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکاروں کو بازیاب کروا لیا گیا
  • سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ؛6 خوارج جہنم واصل
  • افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
  • پیپلز پارٹی کا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات فوری کروانےکامطالبہ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • نئی دہلی میں رہائشی عمارت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد سمیت 11 شہری ہلاک
  • باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد زخمی، 50 مویشی ہلاک
  • امریکا و ایران کا نیو کلیئر ڈیل سے متعلق مستقبل میں معاہدہ کرنے کے اصولوں پر اتفاق
  • امریکا و ایران کا نیوکلیئر ڈیل سے متعلق مستقبل میں معاہدہ کرنے کے اصولوں پر اتفاق