لودھراں: 2 سال قبل لاپتہ ہونے والی خاتون کا معمہ حل کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لودھراں کے علاقے گیلے وال میں 2 سال قبل لاپتہ ہونے والی خاتون کا معمہ حل ہوگیا۔
لودھراں پولیس کے مطابق خاتون نسیم بی بی کے 2 سال قبل لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی، جسے اُس کے بھائیوں نے قتل کیا تھا۔
گرفتار ملزمان نے اپنی بہن کے قتل کا اعتراف کیا اور پولیس کو بتایا کہ انہوں نے مقتولہ کو کھیتوں میں دفن کردیا تھا۔
لودھراں پولیس کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر کھیتوں سے لاش نکالی گئی، یو ں خاتون کے لاپتہ ہونے کا معمہ حل ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق خاتون 2 سال قبل پسند کی شادی کرنے کےلیے گھر سے چلی گئی تھی، بھائی مقتولہ کو پنچایت کے ذریعے واپس لے کر آئے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق خاتون کے قتل کا مقدمہ درج کرکے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لاپتہ ہونے کے مطابق سال قبل
پڑھیں:
خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن