ہانس گرینڈ برگ سے اپنی ایک ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کیخلاف صہیونی رژیم کے نسل کُش حملوں اور لبنان و شام پر اسرائیلی جارحیت کے دوران امریکہ کے یمن پر حملوں کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن، تل ابیب کے جرائم میں برابر شریک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" سے آج اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے یمنی امور "ھانس گرینڈ برگ" نے ملاقات کی۔ ھانس گرینڈ برگ کا دورہ تہران ایسی صورت میں انجام پا رہا ہے جب امریکہ نے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے حکم پر 15 مارچ سے یمن پر جارحیت کا دوبارہ سے آغاز کر رکھا ہے۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے یمن پر امریکی فوجی حملوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے یمن پر بار بار حملے، معصوم شہریوں کا قتلِ عام اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی رژیم کے نسل کُش حملوں اور لبنان و شام پر اسرائیلی جارحیت کے دوران امریکہ کے یمن پر حملوں کا آغاز اس بات کا ثبوت ہے کہ واشنگٹن، تل ابیب کے جرائم میں برابر شریک ہے اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے میں اس کا ساتھ دے رہا ہے۔ سید عباس عراقچی نے یمن اور خطے کی عوام کے بارے میں امریکہ کی غیر حقیقی سوچ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سیاست دانوں کو سمجھنا چاہئے کہ خطے میں فساد کی اصلی وجہ مقبوضہ فلسطین میں قبضے کا تسلسل اور نسل کشی ہے۔

امریکہ یمن پر حملہ اور ایسی بے گناہ عوام کو قتل کر کے خطے میں استحکام کی بحالی کا دعویٰ نہیں کرسکتا جس کا واحد جرم مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور حمایت کرنا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے امریکہ و اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی پامالیوں پر سلامتی کونسل کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو فوری و مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں تا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور انسانی اقدار کی بے حرمتی کو روکا جا سکے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے یمنی امور نے سید عباس عراقچی کو اعیادِ نوروز اور فطر کی مبارک باد دی۔ انہوں نے یمن میں قیام امن کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں اور کردار کی حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی تعریف کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے حالیہ دورہ برسلز، یورپی یونین کے حکام کے ساتھ مشاورت اور یمن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے انجام شدہ اقدامات کی تفصیلات بیان کیں۔ ہانس گرینڈ برگ نے یمن میں امن و سکون کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کی تازہ ترین کوششوں کے بارے میں بریف کیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں قیام امن صرف یمنیوں ہی کے لئے نہیں بلکہ سارے خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے لئے

پڑھیں:

90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے: منعم ظفر

منعم ظفر — فائل فوٹو

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ اور عالمی ادارے خاموش ہیں۔

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے ادارۂ نورِ حق میں پریس کانفرنس میں یہ بات کہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں عالمی امدادی اداروں کو بھی تحفظ حاصل نہیں اور نہ ہی عالمی عدالت کے فیصلے پر کوئی عمل کرا سکا۔

غزہ میں نسل کشی امریکا کی سرپرستی میں ہو رہی ہے: منعم ظفر

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ غزہ میں نسل کشی امریکا کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ او آئی سی بھی بات کرنے کو تیار نہیں ہے جبکہ عرب لیگ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

منعم ظفر نے کراچی میں پانی کی عدم دستیابی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 17سال سے حکومت میں بیٹھے لوگ شہر کا حق ادا نہیں کر رہے، مرمت کے نام پر پانی بند ہے لیکن ٹینکرز مافیا کو مل رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
  • ٹھٹہ میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  •  محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز کی ملاقات 
  • جمہوریہ روانڈا کے وزیر برائے خارجہ امور پاکستان کا دورہ کریں گے
  • وزیرمملکت برائے مذہبی امور کھیئل داس کوہستانی پر شرپسندوں کا حملہ
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے، منعم ظفر خان
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے: منعم ظفر