وزیراعظم کے معاون خصوصی کا یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں کہنا تھا کہ عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف ظلم و جبر اور دہشتگردی کی مہم ختم کرنے کیلئے پابند کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی کسی بھی تجویز کی بھرپور مخالفت کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے یو این سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی، ملاقات میں کشمیر اور فلسطین سمیت مختلف عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ طارق فاطمی نے یو این سیکرٹری جنرل کو سلامتی کونسل میں پاکستان کی ترجیحات سے آگاہ کیا، طارق فاطمی نے یو این چارٹر اور امن مشنز میں پاکستان کے دیرینہ عزم کو بھی اجاگر کیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا اور کہا کہ بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ طارق فاطمی نے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازع کے منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف ظلم و جبر اور دہشتگردی کی مہم ختم کرنے کیلئے پابند کرے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو ان کے وطن سے بے دخل کرنے کی کسی بھی تجویز کی بھرپور مخالفت کرے۔ طارق فاطمی نے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشتگردی کو بھی اجاگر کیا، انہوں نے دہشتگردی کے خلاف اقوامِ متحدہ کی معاونت کی ضرورت پر زور دیا۔ یو این سیکرٹری جنرل نے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی فعال شراکت اور عالمی امن و سلامتی کے قیام میں کردار اور امن مشنز میں خدمات کو سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیراعظم کے معاون خصوصی یو این سیکرٹری جنرل کہ عالمی برادری طارق فاطمی نے کرنے کی کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل

جامعہ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ فلسطین میں نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو روک دیا ہے، ہمارے اس وقت اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں، غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے، اگرچہ اقوام متحدہ کا ڈھانچہ کسی بھی لحاظ سے مثالی نہیں ہے اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کی وجہ سے اکثر اس کے بہت سے نمائندوں بشمول روس کی طرف سے اصلاحات پر زور دیا جاتا ہے، پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرزمیموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں منعقدہ لیکچر بعنوان ”دوسری عالمی جنگ کا خاتمہ اور نئے عالمی نظام کا ظہور“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کل ہم بین الاقوامی قانون کو کسی نہ کسی قسم کے من مانی اور مبہم قوانین سے بدلنے کی زیادہ سے زیادہ کوششیں دیکھ رہے ہیں اور اس تحریک کو مغربی ممالک نے پروان چڑھایا ہے، جو اپنی زوال پذیری کے باوجود خود کو نام نہاد مہذب سمجھتے ہیں، اگرچہ کسی نے بھی ان سے ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی ان کی نمائندگی کی لیکن مغرب اب بھی ان پر عمل کرنے کے لیے سب کو دباؤ یا بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وہ اپنے متکبرانہ رویے کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔ آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ نوآبادیات، غلامی اور ترک جنگوں سے لے کر پہلی اور دوسری عالمی جنگوں تک، یہ سب یورپ کی مختلف طاقتوں کی طرف سے اپنے حریفوں کو دبانے کی کوششیں تھیں، اس کے برعکس روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کئی بار بین الاقوامی قانون کا احترام بحال کرنے پر زور دیا۔

قونصل جنرل نے مزید کہا کہ بلجیم جیسے نام نہاد مہذب یورپ کے ممالک میں دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی انسانی چڑیا گھر موجود تھے جہاں افریقہ کے لوگوں کو عوامی تفریح کے لئے جانوروں کی طرح رکھا جاتا تھا، کچھ ممالک میں ایسے قوانین بھی تھے جن کے مطابق آپ کو بچے پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، اگرچہ اس طرح کی انتہائی مثالیں اب کہیں بھی برداشت نہیں کی جاتی ہیں، مغرب اب بھی نازیوں کی کھلی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے لوگوں نے نازی ازم کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی دی، اس جنگ کے دوران سوویت یونین کے 27 ملین شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ایک بھی ایسا خاندان تلاش کرنا تقریباً ناممکن ہے جو اس واقعہ سے متاثر نہ ہوا ہو، یہی وجہ ہے کہ یہ قربانیاں ہمیشہ قابل قدر رہیں گی اور تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی مختلف بدنیت قوتوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہمارے عوام انہیں کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کی ملاقات، سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کا دورہ کریں گے، صدر اردوان سے ملاقات شیڈول
  • غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل
  • یو اے ای کے نائب وزیراعظم شیخ عبداللّٰہ بن زاید کی وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سے ملاقات
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  •   اوورسیز کا زمینوں کے تحفظ، خصوصی عدالتوں اور سرمایہ کاری سہولت مرکز کے قیام کا مطالبہ
  • معیشت کی بحالی میں جنرل عاصم منیر کی کاوشیں شامل ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  •  محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز کی ملاقات 
  • پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے؛ آرمی چیف جنرل عاصم منیر  کی خصوصی شرکت
  • اسحاق ڈار سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات