کراچی:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور کراچی کو لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے جہاں مافیا کا راج ہے اور شہری روزانہ کی بنیاد پر خونی ڈمپرز اور ٹینکر کا نشانہ بن رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق عبد القیوم، ان کی اہلیہ اور نومولود کے اہل خانہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات اور تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔

حافظ نعیم الرحمان نے متاثر ہ خاندان سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی اور کہا کہ کراچی کو پورے ملک میں یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ سب سے بڑا شہر ہے، تجارتی اور اقتصادی حب ہے لیکن اس کے شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں دیے جاتے۔

انہوں نے کہا کہ حادثات پوری دنیا میں ہوتے ہیں لیکن کوئی شہری جان سے چلاجائے تو اس کو انصاف ضرور ملتا ہے لیکن کراچی میں مافیاز کا قبضہ ہے وہ حکومت کو بھی سپورٹ کرتی ہیں اس لیے یہاں کے شہری اپنے حقوق اور تحفظ سے محروم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ آبادی والا شہر تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، کراچی میں تعمیراتی پروجیکٹ شروع تو ہو جاتے ہیں لیکن ختم نہیں ہوتے اور عوام اذیت و پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ کو 8سال ہو گئے ہیں لیکن یہ تاحال ادھورا چل رہا ہے، ریڈ لائن کو چار سال ہو گئے ہیں لیکن دور دور تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ایسے پروجیکٹ 9 ماہ میں مکمل ہو جاتے ہیں۔

امیرجماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے حادثات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہزاروں ٹینکرز، ٹرالرز اور ڈمپرز کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ دن دہاڑے سڑکوں پر آجائیں اور شہریوں کو کچل دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈمپرز اور ٹینکرز والوں کو پتا ہوتا ہے کہ اگر کوئی واقعہ ہو جائے گا تو کوئی ان کو روکنے اور پوچھنے والا نہیں ہوگا، اس لیے آئے دن واقعات رونما ہوتے ہیں اور شہری اپنی زندگی کی بازی ہار دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹینکرز پانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سارے اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی، عوام کو نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتا، K-4 منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے نے کہا کہ ہیں لیکن

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ، اِی چالان کے خلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے اِی چالان کے خلاف شہری کی جانب سے درخواست پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

جسٹس عدنان اقبال نے ریمارکس دیے کہ حکومت ایسے کام کرتے وقت کم از کم لیگل ٹیم سے ہی مشاورت کرلیتی، رات کے چار بجے بھی شہری سگنل کھلنے کا انتظار کرے گا تو دائیں بائیں سے پستول والا آجائے گا۔

جسٹس عدنان اقبال نے ریمارکس دیے کہ رات کے وقت ایئر پورٹ جانے والے شہری کا پرس، فون اور جان بھی جاسکتی ہے، حکومت کو قانون سازی کرتے وقت تمام پہلوؤں کو دیکھنا چاہیے۔

سندھ ہائیکورٹ، ای چالان کیخلاف درخواست، IG ودیگر سے جواب طلب

کراچی سندھ ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف...

سرکاری وکیل نے عدالت کو کہا کہ اِی چالان کے بعد شہر بھر میں حادثات میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

عدالت نے کہا کہ اِی چالان سے متعلق نوٹیفکیشن آپ کی فائل میں کہاں ہے؟ آپ نے خبر بنوانی ہے تو بنوالیں لیکن وہ نوٹیفکیشن تو منسلک کریں جو چیلنج کیا ہے۔

عدالت نے سندھ حکومت سے اِی چالان اور جرمانوں کے نوٹیفکیشن سے متعلق رپورٹ 15 جنوری تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کے ہریوسی اورہروارڈ پر الیکشن لڑیں گے‘ حافظ نعیم الرحمن کا اعلان
  • ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کررہا ہے؛حافظ نعیم الرحمان
  • اس وقت ملک میں گلا سڑا نظام چل رہا ہے جو نوجوان کو مایوس کر رہا ہے،حافظ نعیم الرحمان
  • بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰن کا خطاب
  • بلاسود قرضہ فراہمی کی تقریب، حافظ نعیم الرحمٰٰن کا خطاب
  • ملک میں گلا سڑا نظام نوجوانوں کو مایوس کررہا ہے، طاقتور آواز اٹھنی چاہیے، حافظ نعیم الرحمان
  • چین: 30سال بعد شہری کے پیٹ سے فعال لائٹر برآمد
  • چین: فعال لائٹر شہری کے پیٹ سے 30 سال بعد برآمد
  • سندھ ہائیکورٹ، اِی چالان کے خلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد
  • فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے،حافظ نعیم