راولپنڈی: عیدالفطر کے پیش نظر سیکیورٹی پلان جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
راولپنڈی پولیس نے عیدالفطر کے پیش نظر سیکیورٹی پلان جاری کردیا ہے۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق 700 سے زائد مساجد اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، عیدالفطر 5000 سے زائد اہلکار و افسران ڈیوٹی انجام دیں گے۔
سی پی او راولپنڈی کے مطابق عید پر ٹریفک کی روانی کےلیے 600 ٹریفک پولیس اہلکار تعینات ہوں گے، ون ویلنگ کی روک تھام کےلیے خصوصی پکٹس قائم گئی ہیں۔
سی پی او کے مطابق چاند رات پر شر پسند اور جرائم پیشہ عناصر کی روک تھام کے لئے 30 خصوصی پکٹس قائم ہیں، خصوصی پکٹس پر 400 سے زائد افسران ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔
عوامی مقامات، پارکس اور قبرستانوں پر بھی600 سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے، ایلیٹ، ڈولفن فورس، لیڈیز پولیس اور محافظ اسکواڈ بھی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔
سی پی او راولپنڈی کے مطابق چاند رات اور عیدالفطر پر خصوصی اسکواڈ گشت پر مامور ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی فوجی نے ذہنی دباؤ کے باعث سرکاری رائفل سے خودکشی کر لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست اوڈیشہ میں ایک افسوسناک واقعے نے فوجی کیمپ میں تنہائی اور ذہنی دباؤ کے مسائل کو اجاگر کر دیا ہے، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کے ایک اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اوڈیشہ کے فوجی کیمپ میں پیش آیا، جہاں گولی چلنے کی آواز سن کر فوری طور پر افسران موقع پر پہنچے، پہنچنے پر اہلکار کو شدید زخمی حالت میں خون میں لت پت پایا گیا، جو آخری سانسیں لے رہا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اہلکار کو فوراً قریبی ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکا ۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلکار کی موت گولی کنپٹی کے قریب سے لگنے اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے واقع ہوئی، جائے وقوعہ پر اہلکار کی سرکاری رائفل موجود تھی اور پوسٹمارٹم رپورٹ میں بھی خودکشی کی تصدیق کی گئی ہے۔
پولیس نے مزید کہا کہ اہلکار کے کمرے سے کوئی خودکشی کا نوٹ نہیں ملا، تاہم معلوم ہوا کہ وہ اپنے گھر کے قریب پوسٹنگ نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ واقعے کے بعد ضروری کارروائی کے بعد اہلکار کی میت کو اس کے آبائی گاؤں روانہ کر دیا گیا۔
اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تاہم بھارت میں ماضی میں ان کمیٹیوں کی رپورٹیں شفافیت سے منظر عام پر نہیں آئیں اور ذمہ داروں کے تعین کا کوئی واضح نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
ماہرین کے مطابق بھارت میں فوجی اہلکاروں میں ذہنی دباؤ اور پست ہمتی کی وجہ سے خودکشی کے واقعات معمول بن چکے ہیں، جس پر وزارت دفاع نے ماضی میں ایک تفصیلی رپورٹ بھی جاری کی تھی۔ یہ واقعہ عالمی سطح پر فوجی ذہنی صحت کے مسائل کی اہمیت اور ان کے سدباب کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، تاکہ مسلح افواج کے اہلکار محفوظ اور مستحکم ذہنی حالت میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔