Islam Times:
2025-04-22@01:54:14 GMT

عالمی بینک کی پاکستان کیلئے 30 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

عالمی بینک کی پاکستان کیلئے 30 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

عالمی بینک کے اعلامیہ کے مطابق قرض کی رقم پنجاب کلین ایئر پروگرام پر خرچ کی جائے گی، رقم صوبہ پنجاب میں فضائی آلودگی کے خاتمے کیلئے خرچ ہوگی جبکہ ہوا کے معیار کو بہتر انتظام کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 30 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔ عالمی بینک کے اعلامیہ کے مطابق قرض کی رقم پنجاب کلین ایئر پروگرام پر خرچ کی جائے گی، رقم صوبہ پنجاب میں فضائی آلودگی کے خاتمے کیلئے خرچ ہوگی جبکہ ہوا کے معیار کو بہتر انتظام کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک کا کہنا تھا کہ کہ اس اقدامات کے ذریعے ہوا کے معیار اور عوامی صحت کو بہتر بنانا ہے، پنجاب کلین ایئر پروگرام سموگ کم کرنے کا منصوبہ ہے، لاکھوں شہریوں کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے کی ایک اہم کوشش ہے، صاف ہوا سے سانس اور دل کی بیماریوں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبہ عالمی بینک کے نئے کَنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت ہے، لاہور ڈویژن کے 13 ملین شہریوں کیلئے فضائی آلودگی میں کمی آئے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عالمی بینک کو بہتر قرض کی

پڑھیں:

ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے

کراچی:

پاکستان کو حقیقی معاشی تبدیلی کے لیے جامع اسٹرکچرل اصلاحات کرنا ہونگی، اب تک ہماری معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے، جبکہ ہم نے اپنی مقامی معیشت کو عالمی کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں بنایا ہے۔ 

اس وقت توقع سے کم پٹرولیم قیمتیں اور توقع سے زیادہ ترسیلات زر نے یہ موقع فراہم کیا ہے، کہ اس طرح بچنے والے ڈالرز کو معیشت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ : کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا

پٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتیں 50 سے 60 ڈالر فی بیرل رہنے کی صورت میں پاکستان کو الگے چار سالوں میں 6 سے 8ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جبکہ ترسیلات زر میں ہر سال 3 ارب ڈالر کا اضافہ مجموعی طور پر 18 سے 20 ارب ڈالر کی مضبوط بنیادیں فراہم کرسکتا ہے۔ 

تاہم اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل نہ کرے، اس طرح حاصل ہونے والی رقم کو پیداواری شعبوں کی ترقی اور مضبوطی کیلیے خرچ کیا جاسکے گا۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر کا ریکارڈ سطح پر پہنچنا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، وزیرِاعظم

شرح سود کو ڈبل ڈیجیٹ میں برقرار رکھا جائے، سنگل ڈیجیٹ میں لانے سے امپورٹ شدہ اشیاء کی کھپت میں اضافہ ہوگا، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر متاثر ہونگے، امپورٹ پر سخت کنٹرول رکھا جائے، صرف انتہائی ضروری اور خام مال کی امپورٹ کی اجازت دی جائے۔ 

بچت کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے استعمال میں لا کر بیرونی دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے، ریئل اسٹیٹ پر بے لگام منافع کو محدود کرنا چاہیے، اس طرح ریئل اسٹیٹ میں کی گئی سرمایہ کاری کا پہیہ پیداواری شعبوں کی طرف گھوم جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • ہیٹ ویو کا خطرہ، یکم جون سے تعطیلات کی سمری منظوری کیلئے وزیراعلیٰ کو ارسال
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال  
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفی کمال
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
  • پاکستان سے ایک ارب 72 کروڑ ڈالر دیگر ممالک کو بھیج دیئے گئے
  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان