بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے ان کا دور حکومت اچھا نہیں تھا،شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے ان کا دور حکومت اچھا نہیں تھا،شاہد خاقان عباسی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے ان کا دور حکومت اچھا نہیں تھا۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بزدار کی حکومت کرپٹ ترین حکومت تھی، خیبر پختونخوا میں 12 سال سے کرپٹ ترین حکومت چل رہی ہے، وفاق میں پی ٹی آئی نے 4 سال میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا، حکومت کا معیشت کو سنبھالنے کا دعوی غلط ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستانی معیشت کی گروتھ آج بھی منفی ہے، قرضے لینا کوئی کامیابی نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی کے حوالے سے تحفظات ہیں، اپوزیشن کے لوگ ایک دوسرے پر تنقید کریں گے تو معاملات آگے کیسے چلیں گے؟۔انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور مولانا پر ذاتی حملے کریں گے تو ماحول خراب ہی ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 6 نہروں کے معاملے کو درست طور پر پیش نہیں کیا ہے۔ وفاقی حکومت ابھی تک وضاحت نہیں دےسکی نہریں کہاں سےنکالیں گے، حکومت بتائے 6 کینالز کہاں سے نکالیں گے اور پانی کہاں سے دیں گے؟
پی پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کابھی مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے1991ء کے معاہدے پر من و عن عمل ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا واضح مؤقف ہے کہ پیپلز پارٹی عوام کو جوابدہ ہے، پی پی پی کے اعتراضات کوئی سیاسی دباؤ نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔
نیئر بخاری نے یہ بھی کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ بھی معترض ہیں، سوال تو یہ ہے کہ آئین میں موجود میکنزم پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا؟
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، جس میں پانی، بجلی، معدنیات کے معاملات زیر بحث لائے جائیں۔