بیجنگ :فجی کی پارلیمنٹ کے اسپیکر فلیمونی جیٹوکو پہلی بار چین آئے اور شنگھائی، شانشی اور بیجنگ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی، دیہی ترقی اور ثقافتی ورثے کے شعبوں میں چین کی اختراعی کوششوں کا مشاہدہ کیا۔ہفتہ کے روز سی ایم جی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ غربت میں کمی فجی کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے اس دورے کا سب سے دلچسپ پہلو یہ تھا کہ چین کس طرح لوگوں کو ان کے روایتی رہائشی علاقوں سے نئے مقامات پر منتقل کرنے اور ان کے روزگار کا بندوبست کرنے میں مدد کرتا ہے۔

جیٹو کو نے کہا کہ فجی عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا بحر الکاہل کے جزیروں میں پہلا ملک ہے ۔ تعلقات کے قیام کے 50 سالوں میں، چین اور فجی کے درمیان سیاسی اعتماد، عملی تعاون اور ثقافتی تبادلے سمیت دیگر شعبوں میں بھرپور نتائج سامنے آئے ہیں، جو بڑے اور چھوٹے ممالک کے درمیان مساوی سلوک اور مشترکہ ترقی کی ایک مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ فجی اور چین کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور زیر گفتگو شعبوں بشمول زراعت، ماہی گیری، انفراسٹرکچر، مواصلا ت سمیت دیگر بہت سے شعبوں میں ہمارا تعاون مزید گہرا ہوگا۔فجی کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ ان کے ملک نے چینی صدر شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ انیشیٹوز کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے اور عالمی ترقیاتی انیشیٹو کے فرینڈز گروپ میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

جیٹوکو نے کہا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ چین قیادت کا یہ کردار جاری رکھے گا جو نہ صرف فجی بلکہ کرہ ارض کے مستقبل کے لیے رہنمائی اور حمایت فراہم کرتا ہے۔انٹرویو کے دوران، اسپیکر جیٹوکو نے بارہا کہا کہ چین کے اس دورے نے انہیں بہت سے خیالات اور نئی سوچ فراہم کی ہے ، خاص طور پر “غربت کے خاتمے اور غربت میں کمی” اور ” ہمہ گیر عوامی طرز جمہوریت” کے ضمن میں کی گئی کاوشیں اور حاصل کی گئی کامیابیاں فجی کے لیے قابل تقلید ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک بنیادی ڈھانچے، موسمیاتی تبدیلی اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کریں تاکہ چینی دانش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فجی کی ترقی کو تیز اور بہتر کیا جا سکے ۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے فجی کی کہ چین چین کے

پڑھیں:

اسحاق ڈار کا دورہ کابل، نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ملاقاتیں: پاکستان افغانستان کا بہتر روابط، مضبوط ٰتعلقات برقرار رکھنے پر اتفاق

کابل+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ایک روزہ دورہ پر کابل پہنچ گئے جہاں انکی اعلیٰ افغان حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، اس موقع پر مشترکہ امن و ترقی کا عہد کیا گیا۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے افغانستان کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند، نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی، وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سمیت دیگر سے ملاقاتیں کیں جس میں سکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون پر بات چیت ہوئی۔ ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان اہم مذاکرات میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ہوا اور مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ ملاقات میں دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو مثبت ماحول میں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان قیادت سے سکیورٹی، تجارت اور افغان مہاجرین کی واپسی پر بات ہوئی ہے، افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو اپنا تمام سامان بھی ساتھ لیجانے کی اجازت ہوگی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی میں کوئی شکایت آئی تو فوری ازالہ کیا جائے گا، اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے اور رابطہ نمبرز بھی جاری  کررہے ہیں، وزارت داخلہ اس حوالے سے 48 گھنٹوں میں نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ افغان مہاجرین کی جائیدادیں نہ خریدنے کی بات درست نہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ 30  جون کو ٹرانزٹ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال ہوجائے گا جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا اور تجارتی نقل و حمل میں تیزی آئے گی، خطے کی ترقی کیلئے افغانستان کے ساتھ ملکر کام کریں گے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے جبکہ پاکستان کی سرزمین بھی افغانستان کیخلاف استعمال نہیں ہوگی۔ ہمیں خطے کے امن اور ترقی کیلئے ملکر کام کرنا ہے۔قبل ازیں ہوائی اڈے پر افغان ڈپٹی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد نعیم وردگ، ڈی جی وزارت خارجہ مفتی نور احمد، چیف آف اسٹیٹ پروٹوکول فیصل جلالی نے اسحاق ڈار کا استقبال کیا۔ اس موقع پر افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمان نظامانی اور سفارتخانے کے افسران بھی موجود تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار کے ہمراہ وفد میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری ریلوے، وزارت خارجہ اور ایف بی آر کے سینئر افسران شامل ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم کسی کو اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیں گے، افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات ہوئی تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا صرف این ایل سی کافی نہیں مزید دو کمپنیاں شامل کیں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے پاکستان اور افغانستان کو فائدہ ہوگا۔ افغانستان سے مذاکرات میں چار اصولی فیصلے ہوئے افغان قیادت سے پاکستان سے افغان میں مہاجرین کی واپسی پر بات ہوئی افغان مہاجرین کو عزت و احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا۔ پاکستان سے واپس جانے والوں کو اگر کوئی شکایت ہے تو رابطے کیلئے نمبر جاری کر رہے ہیں، افغان شہریوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لے جانے کی اجازت ہے، حکومت نے ایسی کوئی ہدایت نہیں دی کہ واپس جانے والے مہاجرین کی جائیداد نہ خریدیں واپسی پر کسی مہمان کے ساتھ صحیح برتاؤ نہیں ہو رہا تو اس کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔ نوٹس میں آیا ہے کہ واپس جانے والے کچھ مہاجرین کو جائیدادیں فروخت کرنے میں مشکلات ہیں۔ اگر افغان مہاجرین کو جائیداد سے متعلق کوئی مشکل ہے تو حل کیلئے کمیٹی قائم کر دی۔ خطے کی ترقی اور امن کیلئے ہمیں ملکر کام کرنا ہے طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم بھی جلد فعال کیا جائے گا 30 جون کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال ہو جائے گا۔ علاوہ ازیں پاکستان، افغانستان نے روابطہ برقرار رکھنے کا عزم کیا ہے۔ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا، افغان وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔ افغان عبوری وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں بہت مفید رہیں، بھرپور مہمان نوازی پر افغان قیادت کے مشکور ہیں۔ دونوں ممالک نے برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ میزبانوں سے کہا کسی کی سرزمین دوسرے کے خلاف دہشتگردی میں استعمال نہیں ہونی چاہئے، دونوں ملک اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال ہونے سے روکنے کے ذمے دار ہوں گے۔ اسحاق ڈار افغانستان کا دورہ مکمل کر کے واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک یو اے ای قیادت کا دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا اعادہ
  • اسحاق ڈار اور امارات کے نائب وزیراعظم کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
  • محمد یونس کا ڈھاکہ اور بیجنگ کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات ‘ تعلقات مضبوط بنانے کے غزم کا اعادہ
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی؛ علی امین گنڈاپور
  • مزید 4 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندے بے دخل
  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل، نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ملاقاتیں: پاکستان افغانستان کا بہتر روابط، مضبوط ٰتعلقات برقرار رکھنے پر اتفاق
  • مہلت ختم، اقدامات سخت، پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کے انخلا کا عمل مزید تیز
  •  سعودی عرب اور ایران کے مضبوط ہوتے تعلقات پوری امت کے لیے خیر اور اطمینان کا پیغام ہیں، لیاقت بلوچ 
  • غیرقانونی افغان باشندوں کا انخلا، مزید 5 ہزار سے زائد افغانیوں کو بھیج دیا گیا