بوآؤ میں دنیا کو چین کی ’’کشش ‘‘دوبارہ دیکھنے کا موقع ملا، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
بیجنگ :بوآؤ فورم فار ایشیا کی 2025 کی سالانہ کانفرنس ختم ہو گئی ہے۔ چار دنوں میں 60 سے زائد ممالک اور خطوں کے تقریباً 2,000 نمائندے بحیرہ جنوبی چین کے ساحل پر جمع ہوئے اور دانش مندی کا تبادلہ کیا۔
ڈیلوئٹ چائنا بورڈ کی چیئر پرسن جیانگ ینگ نے کہا کہ “چین نے ہمیشہ کثیرالجہتی کی پاسداری کی ہے، ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں تعاون کو فروغ دیا ہے، اور کھلے پن اور ترقی کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران عالمی معیشت میں ایشیا کے حصے میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ فورم کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 2025 میں ایشیا کی معاشی ترقی 4.
یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ ایشیا عالمی ترقی کا “پاور ہاؤس” اور “اسٹیبلائزر” رہے گا۔ ان میں سے ایشیا کی سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے چین نے اپنے “استحکام” کے ساتھ عالمی “تبدیلیوں” کا مقابلہ کرنے کے لئے بہت کوششیں کی ہیں، جسے شرکاء نے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا ہے۔رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف چائنا اینڈ ماڈرن ایشیا کے ڈائریکٹر بابیف نے کہا کہ “گلوبل ساؤتھ”عالمی معیشت کا نیا مرکز بن رہا ہے جس میں چین کا کردار اہم ہوتا جا رہا ہے ، “کیونکہ چین نے ہمیشہ آزاد معیشت اور بین الاقوامی تجارت کے کھلنے کی حمایت کی ہے ، اور متعدد اقدامات پیش کیے ہیں جو زیادہ تر ممالک کے لئے بہت پرکشش ہیں”۔ایک ایسے وقت میں جب یقین کا عنصر عالمی دنیا میں نایاب ہو تا جا ر ہا ہے ، چین وہ ملک ہے جو اپنے دروازے دنیا کے لئے کھولتا جا رہا ہے جس سے یہ امید ہے کہ دنیا میں استحکام پیدا ہو گا اور چین ہمیشہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک پسندیدہ مقام اور جیت جیت تعاون کا ایک مرکز رہے گا۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران، امریکہ کی جانب سے دیگر ممالک کو چین کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو محدود کرنے کے لئے محصولات کے استعمال پر مجبور کرنے کے حوالے سے ایک صحافی کے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر نام نہاد ” مساوی محصولات” کے جھنڈے تلے اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، اور ساتھ ہی تمام فریقوں کو امریکہ کے ساتھ ان محصولات پر بات چیت شروع کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔
” مساوی محصولات” کی آڑ میں یہ معاشی اور تجارتی شعبوں میں تسلط پسندانہ سیاست اور یکطرفہ غنڈہ گردی کا عمل ہے۔چین تمام فرقوں کا امریکہ کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی اختلافات کو مساوی بنیادوں پر مشاورت کے ذریعے حل کرنے کا احترام کرتا ہے، لیکن چین اپنے مفادات کی قیمت پر کسی بھی فریق کے معاہدے تک پہنچنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا اور بھرپور جوابی اقدامات کرے گا۔ چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔یکطرفہ اور تحفظ پسندی کے حملے سے کوئی بھی ملک محفوظ نہیں ہے۔ ایک بار جب بین الاقوامی تجارت میں “جنگل کا قانون” رائج ہو گیا تو تمام ممالک اس کا شکار ہوں گے.
چین تمام فریقوں کے ساتھ یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، یکطرفہ غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے، اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی انصاف کا دفاع کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی قیمت پہلی سہ ماہی میں 3.3 ٹریلین یوآن ہو گئی چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی قیمت پہلی سہ ماہی میں 3.3 ٹریلین یوآن ہو گئی ’آج پی آئی اے اپنے قدموں پر کھڑی ہے‘ قومی ایئرلائن کی لاہور سے باکو کے لئے پروازوں کا آغاز برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو زیادہ قیمتی ہے چین میں پندرہویں بیجنگ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا آغازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم