پاکستانی سینما انڈسڑی کے زوال کی اصل وجہ کیا۔۔؟ معمر رانا نے بتا دیا۔
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف اداکار معمر رانا نے کہا ہے کہ سینما انڈسٹری کی بقا ء کے لئے زیادہ سے زیادہ فلموں کی ضرورت ہے ،پاکستانی فلمیں نہ بننے کی وجہ سے بالی ووڈ کی فلموں کو جگہ ملی اور اسی وجہ سے سینما مالکان بھارتی فلموں کو اپنے سینمائوں میں نمائش کے لئے پیش کرتے رہے ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ جس کسی نے بھی کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہو وہ اس سے آمدن کی توقع بھی رکھتا ہے ، پاکستان میں سالانہ 14سے 16فلمیں نمائش کے لئے پیش کی جاتی ہیں جس سے سینما انڈسٹری بحرانی کیفیت سے دوچار ہو جاتی ہے ۔ پاکستان میں مسلسل فلموں کی نمائش کے ساتھ سالانہ کم سے کم 60سے 70فلمیں ضرور بننی چاہئیں۔ فی الوقت تو فلم انڈسٹری کے حالات انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بوسٹن میراتھون، تمام 18 پاکستانی رنرز نے دوڑ مکمل کی
پاکستانی رنرز نے دنیا کی سب سے قدیم اور معزز بوسٹن میراتھون میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تمام 18 نے اپنی دوڑ مکمل کی جس میں سے 13 نے چار گھنٹے سے کم وقت میں میراتھون کو مکمل کیا۔
کراچی کے نوجوان رنر امین مکاتی نے مشکل ترین کورس پر 2 گھنٹے 48 منٹ کے شاندار وقت کے ساتھ ایونٹ میں تیز ترین پاکستانی رنر ہونے کا اعزاز حاصل کیا، کراچی ہی سے تعلق رکھنے والی عبدالرحمٰن نے بھی 2 گھنٹے 51 منٹ میں دوڑ مکمل کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔
میراتھون کے بعد سوشل میڈیا پوسٹ میں امین مکاتی نے کہا کہ ہارٹ بریک پل کی دشواریاں بھی ان کے حوصلے پست نہ کرسکیں، عبدالرحمٰن نے بوسٹن میراتھون کو اپنی زندگی کی بہترین ریس قرار دیا۔
پاکستانی خواتین میں سارہ لودھی نے 3 گھنٹے 24 منٹ میں دوڑ مکمل کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا، انہوں نے کہا کہ “میں چاہتی ہوں کہ میری بیٹیاں دیکھیں کہ خواتین کے لیے کوئی خواب ناممکن نہیں۔”
اس سال بوسٹن میراتھون میں پاکستان کیلئے سب سے قابل فخر پہلو چھ پاکستانی رنرز کا “سکس اسٹار فئنشر” کا اعزاز حاصل کرنا تھا۔ دانش الہٰی، عدنان گاندھی، حرا دیوان، جمال خان، یسریٰ بخاری اور نزار نایانی نے دنیا کی چھ بڑی میراتھنز مکمل کر کے پاکستان کا جھنڈا بلند کیا اور سکس اسٹار فںشر ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا ۔
امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر سلمان خان نے پانچویں مرتبہ بوسٹن میراتھون مکمل کی وہ پہلے ہی سکس اسٹار فںشر کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر سلمان نے کہا کہ بین الاقوامی میراتھون مقابلوں میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی تعداد دیکھنا قابل فخر لمحہ ہے۔
بوسٹن میراتھون میں مجموعی طور پر 18 پاکستانی رنرز نے حصہ لیا، جن میں سے 13 نے چار گھنٹے سے کم وقت میں میراتھون مکمل کی۔ یہ کارکردگی پاکستانی کھیلوں کے مستقبل کے لیے مثبت علامت ہے۔
1897 سے جاری اس تاریخی مقابلے میں پاکستانیوں کی یہ شاندار شرکت ثابت کرتی ہے کہ ہمارے رنرز کسی سے کم نہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت اور نجی ادارے اس صلاحیت کو نکھارنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
Post Views: 1