ڈی جی خان: لکھانی پولیس پوسٹ پر 20 سے 25 دہشتگردوں کا حملہ، 2 ملزمان ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
ڈیرہ غازی خان کے علاقے تونسہ میں لکھانی پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ ان کے دیگر ساتھی فرار ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق حملہ آور دہشت گردوں کی تعداد 20 سے 25 تھی، جو ہلاک ساتھیوں کی لاشیں لے کر فرار ہوئے۔
ڈیرہ غازی خان کے علاقے تونسہ میں چیک پوسٹ لکھانی پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ بھی اسی علاقے میں پولیس چیک پوسٹ پر سحری کے وقت دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ڈیرہ غازی خان کی سرحدی چیک پوسٹ پر خوارجی دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پولیس کو شاباش دی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چیک پوسٹ پر
پڑھیں:
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔
یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔