Daily Ausaf:
2025-04-22@06:26:56 GMT

دشمن کے کئی چہرے ، ہر چہرہ آشنا سا

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

پاکستان دشمنی کے کئی چہرے ہیں، مگر ان کا ایجنڈا ایک ہے: انتشار، بدامنی، اور ریاستی اداروں کو کمزور کرنا۔ بی ایل اے ایک مسلح دہشت گرد گروہ ہے، ماہ رنگ اس کا سہولت کار چہرہ ہے، اور پی ٹی آئی وہ سیاسی قوت ہے جو ریاست کو کمزور کرنے کی ہر سازش میں براہ راست یا بالواسطہ شامل رہی ہے۔ یہ تینوں مختلف نام اورحیثیتیں رکھتے ہیں، مگر ان کے مفادات ایک جیسے ہیں۔ جعفر ایکسپریس حملے میں معصوم شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، جس میں ریاست نے پوری قوت سے ان عناصر کو کچلا، مگر حیرت انگیز طور پر کچھ لوگ اس کے خلاف احتجاج میں سرگرم ہو گئے۔ ان میں سب سے نمایاں کردار بی ایل اے کا سیاسی چہرہ ماہ رنگ بلوچ کا تھا، جو لاپتہ افراد کا جھوٹا بیانیہ گھڑ کر ریاست کے خلاف زہر اگلتی رہی۔ احتجاج کی آڑ میں اس کی دہشت گردوں کے ساتھ ملی بھگت ثابت ہوچکی ہے۔ جعفر ایکسپریس آپریشن میں مارے گئے پانچ دہشت گردوں کی لاشیں زبردستی چھیننا، شرپسندوں اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کا ثبوت ہے۔حقیقت یہ ہے کہ اس کا باپ خود دہشت گرد تھا، جو ریاست کے خلاف حملوں میں ملوث رہا،اپنی ہی تنظیم کے فنڈنگ کے گھپلے میں مارا گیا ، ماما قدیر اس کی گواہی دےچکا ہے ۔ سمی دین محمد کی حمائت میں میرجعفر و صادق کے وارث میروں کو بڑی تکلیف ہو رہی ہے،حالانکہ اس کا باپ ڈاکٹر دین اس وقت بھی پڑوسی ملک میں دہشت گردوں کی قیادت کا حصہ ہے ، یہ اس سے ملتی بھی ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ماہ رنگ اور سمی کو لاپتہ افراد کا درد نہیں بلکہ بی ایل اے کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی فکر ہے۔یہی وہ بی ایل اے ہے جسے بھارت اور دیگر دشمن قوتوں کی پشت پناہی حاصل ہے، جو بلوچستان میں خونریزی پھیلا کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ماہ رنگ بلوچ کا احتجاج صرف اور صرف دہشت گردوں کو مظلوم ثابت کرنے اور ریاستی بیانیے کو کمزور کرنے کے لیے تھا۔حکومت نے اسے گرفتار کرنے میں تاخیر کی ، اب بھی اس کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے سے گریز ناقابل فہم ہے ۔ جب تک ان سنپولیوں کے سر پوری قوت سے نہیں کچلے جائیں گے، امن قائم نہیں ہو سکےگا ۔
دوسری طرف فتنہ انتشار ہے، جو ہمیشہ سے ریاست مخالف قوتوں کی پشت پناہی میں پیش پیش رہا ہے ، حدتو یہ کہ اقتدار ملنے پر بھی پورے ملک کو دھیلے کا بھی ریلیف نہیں دیا ، لیکن دہشت گردوں پرمراعات کی بارش کردی ۔ اس کا ماضی ملک دشمنی سے عبارت ہےچاہے وہ 9 مئی کے فسادات ہوں، جہاں حساس اداروں پر حملے کیے گئے، یا اب بی ایل اے کے دہشت گردوں کی ہلاکت پر واویلا ، اس کا ہر عمل ریاست دشمن عناصر کے مفادات کو تقویت دیتا ہے۔ یہ وہی جماعت ہےجو دشمن ممالک کے میڈیا میں “آمرانہ ریاست” کا بیانیہ پھیلا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بھی ریاست کسی ملک دشمن ایجنڈے کو کچلنے کے لیے عملی اقدامات کرتی ہے، تو یہی تین عناصر یعنی بی ایل اے، ماہ رنگ اور پی ٹی آئی ایک ہی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے کارکن سوشل میڈیا پر بی ایل اے کے دہشت گردوں کے حق میں مہم چلاتے ہیں، ماہ رنگ ان کا نام لے کر عالمی اداروں سے مدد کی بھیک مانگتی ہے، اور بی ایل اے زمین پر ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت کی ناپاک کوشش کرتا ہے۔ یہ تینوں ایک ہی سکے کے رخ ہیں، جو مختلف طریقوں سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بعد ازخرابی بسیار حکومت نے ففتھ کالمسٹوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے ، لیکن یہ کارروائی ایسی نہیں کہ جو شر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے ، بلکہ جس طرح سے بعض عدالتوں میں انہیں سہولت کاری دستیاب ہو رہی ہے ، اس سے گرفتاریوں سے فائدے کے بجائے ریاست کو الٹا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے، جس کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے ۔ لازم ہے کہ اب ریاست ان باغیوں اور دہشت گردوں کےحواریوں کے لئے مادر مہربان کا رویہ ترک کرے ، یہ بقاء کی جنگ ہے، اسے اسی طرح سے لڑنا ہوگا ۔ لازم ہے کہ چھوٹے موٹے چمونوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے ملک دشمنی کے ایوارڈ وصول کرنے والوں سے لے کر تمام شعبہ ہائے زندگی میں گھسے دشمن کے ان ایجنٹوں پر سخت ہاتھ ڈالا جائےاور ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں ۔ ریاست کو چاہیے کہ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ میں آئے بغیر ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے۔ بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا، ماہ رنگ جیسے سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا، اور پی ٹی آئی جیسے ریاست مخالف عناصر کو بےنقاب کرکے ان کے غیر ملکی آقاؤں کے ایجنڈے کو مکمل طور پر ناکام بنانا ہوگا۔ پاکستان کے دشمنوں کو جان لینا چاہیے کہ یہ ملک کسی دہشت گرد تنظیم، کسی سہولت کار، یا کسی سیاسی جماعت کے پروپیگنڈے سے کمزور نہیں ہوگا۔ عوام اپنی افواج اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ہر دشمن کو عبرت ناک شکست دینے کے لیے تیار ہیں۔بقول فاروق درویش
اے فتنہ ء امریکہ کی حرفت کے مصاحب
اے دست ِ فرنگی ترے کردار پہ لعنت
سلطانی ء جمہور کہ اغیار کا منشور
دو رنگی ء مے خانہ و میخوار پہ لعنت
مفرور ِ وطن دہشت ِ اغیار کے کرتار
ہر فتنہ ء مغرب کے وفادار پہ لعنت
سن دیس بھگت نعرہ ء دم مست قلندر
اس دھرتی کے ہر قاتل و غدار پہ لعنت

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دہشت گردوں کے پی ٹی ا ئی بی ایل اے پہ لعنت کے خلاف ماہ رنگ

پڑھیں:

مکڑوال: پنجاب پولیس و سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک

—فائل فوٹو

پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے مکڑوال میں کامیاب آپریشن کرتے ہوئے 10 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہری ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ آر پی او سرگودھا ریجن اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سپرویژن میں آپریشن جاری ہے۔

جنوبی وزیرستان: انسدادِ پولیو مہم پر مامور پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ، دہشتگرد ہلاک، سپاہی شہید

جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا ہے کہ ڈی پی او میانوالی سمیت پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام افسران اور اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب عثمان انور نے دہشت گردوں کے خلاف شاندار کامیابی پر میانوالی پولیس کو شاباش دی ہے۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں پولیس چوکی پر 19 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • وزیر اعظم کا6 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین 
  • میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • مکڑوال: پنجاب پولیس و سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک
  • میانوالی: پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 خارجی دہشت گرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک،
  • کشمیری بی جے پی کے کشمیر دشمن ہندوتوا ایجنڈے کے خلاف متحد ہیں، حریت کانفرنس
  • بلوچستان کے علاقے دکی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 5دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 5 دہشت گرد ہلاک