لگتا ہے علی امین گنڈاپور کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2025ء)پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ لگتا ہے علی امین گنڈاپور کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ایک انٹرویو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ تحریک انصاف اور جے یو آئی میں خلیج علی امین گنڈاپور کی پیدا کردہ نہیں، بانی پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان کے بیانات سے خلیج پیدا ہوئی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کیوں ایسے اتحاد کا حصہ بنیں گے جس سے فائدہ پی ٹی آئی کا ہو، لگتا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دہشت گردی پہلے ضم اضلاع میں تھی، اب کرک کوہاٹ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے، دہشت گردی کا خاتمہ وفاق اور صوبے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوںنے کہاکہ جو لوگ کے پی میں پارٹی صدور بنے تھے یہ پہلے بھی صدور رہ چکے ہیں، ان پارٹی صدور کو علی امین گنڈاپور نے ہٹادیا تھا، اب جو پارٹی صدور بنائے گئے ہیں لگتا ہے بانی پی ٹی آئی کو بھی آن بورڈ رکھا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی امین گنڈاپور پی ٹی ا ئی لگتا ہے نے کہا
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر ردعمل دے دیا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر ردعمل دے دیا۔
اسحاق ڈار کے افغانستان دورہ پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ افغانستان اکیلے جانا کسی کے حق میں نہیں۔ ان مذاکرات میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر خیبر پختونخوا کو چھوڑ دیا گیا۔ دہشت گردی سے متاثرہ خیبر پختونخوا صوبے کو ساتھ لے چلنا پڑے گا، اگر کے پی کے جرگے کو مان لیا جائے تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کے مذاکرات والی پالیسی پر وفاق عمل پیرا ہوگیا، اسحاق ڈار سلیکٹیڈ اور فارم 47 حکومت کے نمائندہ ہیں، خیبر پختونخوا کے عوام کا مینڈیٹ پی ٹی آئی کے پاس ہے، مذاکرات خوش آئند ہیں تاہم اکیلے جانا کسی کے حق میں نہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ مذاکرات میں سولو فلائٹ کی بجائے ہمیں ساتھ لے کر چلنا چاہیے تھا، ہم نےمذاکرات کے لیے ٹی آو آرز بھی بھیجے، کوئی جواب نہیں دیا گیا، قومی سطح پر جرگے کی تشکیل کا فارمولا تیار کیا اس پر عمل ہونا چاہیے تھا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فارم 47 حکومت نالائق ہونے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کے منافی کام کر رہی ہے، غیر مہذب طریقے سے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا اشتعال کا سبب بنا ہے، ہم نے لاکھوں افغان باشندوں کی سالوں تک مہمان نوازی کی ہے، ہمیں ان مہاجرین کو باعزت طریقے سے رخصت کرنا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ افغانستان جانے کے بعد ان کو سانپ سونگھ چکا ہے، مذاکرات اور معاہدوں کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں کیونکہ ان کے پاس کچھ نہیں، اگر ہمارے جرگے کو مان لیا جائے تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔