ٹرمپ کا کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی سے انتہائی مفید گفتگو کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ٹرمپ کا کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی سے انتہائی مفید گفتگو کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو انتہائی مفید قرار دیا اور اعلان کیا کہ دونوں رہنما کینیڈین انتخابات کے بعد ملاقات کریں گے۔ کینیڈین وزیر اعظم کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے بعد ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر لکھا کہ یہ ایک انتہائی مفید گفتگو تھی، ہم بہت سے معاملات پر متفق ہیں اور کینیڈا کے آئندہ انتخابات کے فورا بعد ملاقات کریں گے تاکہ سیاست، تجارت اور دیگر اہم امور پر کام کیا جاسکے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ پیش رفت امریکا اور کینیڈا دونوں کے لیے بہترین ثابت ہوگی۔ دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی یا ان کے دفتر کی جانب سے ابھی تک اس کال پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ یہ گفتگو ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایک روز قبل ہی کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی نے کینیڈا کی معیشت کا امریکا پر انحصار کم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
کینیڈین وزیر اعظم نے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ ہماری معیشتوں کے مضبوط انضمام، سخت سکیورٹی اور فوجی تعاون پر مبنی تعلقات ختم ہوگئے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکا اور کینیڈا طویل عرصے سے قریبی اتحادی اور تجارتی شراکت دار رہے ہیں تاہم حالیہ مہینوں میں ان ممالک کے تعلقات میں تنا پیدا ہوا ہے۔
اس کی ایک بڑی وجہ ٹرمپ کی جانب سے عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹیرف کے اعلانات اور کینیڈا کو امریکا کی 51ویں ریاست بنانے سے متعلق بیانات سمجھے جا رہے ہیں، ٹرمپ کی جانب سے 2 اپریل کو ممکنہ ٹیرف کا اعلان بھی متوقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم مارک کارنی انتہائی مفید
پڑھیں:
امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی فیصلوں میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ ایسا ہی ایک فیصلہ امریکا میں مقیم جنوب امریکائی ملک وینزویلا کے باشندوں کا جبری امریکا بدر کیا جانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا
تاہم امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جبری بیدخلی کے اقدام پر یہ کہہ کر روک لگا دی ہے کہ وینزویلا کے تارکین وطن کو تاحکم ثانی امریکا بدر نہیں کیا جا سکتا۔
بین الاقوامی میڈیا روپورٹ کے مطابق وینزویلا کے تارکین وطن نے ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے جبری بیدخلی کے معاملے پر مداخلت کی استدعا کی تھی۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے بیدخل کیے جانے والوں کو تارکین وطن گینگ کے اراکین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاوس ہی کی ہوگی۔
اس معاملے میں یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔
یاد رہے اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ وینزویلا کے 200 سے زائد تارکین وطن اورکلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو جیلوں میں بھیج چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا بدر امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا