اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں ہوئے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے صرف رابطے بحال ہوئے تھے مذاکرات نہیں ہوئے، 24 نومبر سے قبل صرف رابطے کی بحالی ہوئی تھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے حتمی مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، ڈیل کے تاثر کی باتیں بے بنیاد ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ طلال چوہدری کا طالبان کی واپسی کا بیان حقائق کے برعکس ہے، پاکستان دہشتگردی کے نرغے میں ہے، یہ الزامات لگانے کا وقت نہیں، ایسے بیانات کے بجائے اپنی توجہ دہشتگردی روکنے پر مرکوز کریں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ریکارڈ کا حصہ ہے طالبان آباد کاری کے فیصلے جولائی 2022 کے بعد ہوئے تھے، طلال نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا کہ دہشتگردوں نے پی ٹی آئی کو نشانہ نہیں بنایا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پاکستان میں دہشتگردی اور کسی بھی پاکستانی شہری کو نشانہ بنانے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین نے 21 دسمبر کو قومی کانفرنس بلا لی، پی پی سے رابطے کا فیصلہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 20 اور 21 دسمبر کو اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔اعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس محمود خان اچکزئی کی صدارت میں ہوا۔ ملک کی سیاسی، آئینی اور پارلیمانی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں علامہ راجہ ناصر، اسد قیصر، مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی مشاورتی کانفرنس میں اپوزیشن جماعتیں، بار کونسلز اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مدعو کیا جائے گا۔ مصطفیٰ کھوکھر، حسین یوسفزئی اور خالد چوہدری پر مشتمل انتظامی کمیٹی قائم کردی گئی۔ اجلاس میں اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں پر مبینہ ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت مذاکرات سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرے، عمران خان کے سیاسی رفقا اور اہلِ خانہ سے ملاقاتیں فوری بحال کی جائیں۔ عمران خان کے زیر التوا مقدمات کی میرٹ پر فوری سماعت شروع کی جائے۔ اجلاس میں خیبرپی کے میں گورنر راج کے اشاروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے اعلان کیا گیا کہ غیر آئینی اقدام کی ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔ اپوزیشن اتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے دو روزہ قومی کانفرنس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ رابطہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا۔ پیپلزپارٹی کو دو روزہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی جبکہ مسلم لیگ ن کو دعوت نہیں دی جا رہی ہے۔ قومی کانفرنس میں سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ نکالنے پر غور ہوگا۔