آشنا کیساتھ ملکر بیوی مجھے قتل نہ کردے؛ شوہر نے اس خوف سے دونوں کی شادی کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
بھارت میں ایک انوکھے واقعے میں شوہر نے خود اپنی بیوی اور آشنا کو مندر لے جا کر دونوں کی شادی کرادی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شوہر نے اپنی ہی اہلیہ کی اُس کے آشنا کے ساتھ نہ صرف شادی کرادی بلکہ گواہ بھی بنا کہ کہیں وہ دونوں اُسے قتل نہ کردیں۔
یہ واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سنت کبیر نگر کے گاؤں کٹار جوٹ میں پیش آیا۔
جہاں ببلو نامی شخص نے 2017ء میں گورکھ پور سے تعلق رکھنے والی رادھیکا سے شادی کی تھی اور ان کے 2 بچے بھی ہیں۔
محنت مزدوری کے لیے دوسری ریاست میں رہائش پذیر ببلو کو پتا چلا کہ اس کی بیوی کا ڈیڑھ سال سے ویکاس نامی لڑکے سے معاشقہ چل رہا ہے۔
شوہر ببلو اپنے گاؤں آیا اور بیوی سے پوچھ گچھ کی۔ تصدیق ہونے پر ببلو نے بیوی اور آشنا کی شادی کرادی اور بچوں کی پرورش خود کرنے کا فیصلہ کیا۔
جب ببلو سے پوچھا گیا کہ اُس نے ایسا کیوں کیا تو اُس نے بتایا کہ ایسے واقعات دیکھے جن میں شوہروں کو ان کی بیویوں نے آشنا کے ساتھ مل کر قتل کردیا۔
ببلو نے مزید کہا کہ حال ہی میں میرٹھ میں جو کچھ ہوا اسے دیکھنے کے بعد میں نے یہ فیصلہ کیا تاکہ ہم دونوں سکون سے رہ سکیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں چند روز کے اندر ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جس میں شادی شدہ خاتون نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کو قتل کردیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق
لاہور (نیوزڈیسک) پنجاب میں پاور شیئرنگ پر بڑی بیٹھک ہوئی جس میں ن لیگ اور پی پی نے ملکر چلنے پر اتفاق کیا۔گورنر ہاؤس پنجاب میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا،
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدر گیلانی نے شرکت کی۔
کمیٹی کے کچھ رہنماؤں نے زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی جبکہ کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سمیت دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔
کوآرڈینیشن کمیٹی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ سب کمیٹی کی ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر مشاورت کی۔
بعد ازاں سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حسن مرتضیٰ نے اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا، امید ہے کہ ہم مزید آگے بڑھیں گے جبکہ اجلاس میں زراعت اور گندم سے متعلق بات ہوئی اور گورننس سے متعلق تحفظات بھی رکھے۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے اور اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا جبکہ اس وقت ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد کا کہنا تھا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے، سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔انہوں نے کہا کہ بتایا گیا 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے، سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کو اختیار ملنا چاہیے، پیپلز پارٹی بھی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس ہو۔ملک محمد احمد خان نے مزید کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دو مختلف جماعتیں ہیں، پیپلز پارٹی اتحادی جماعت ہے، اس کی رائے مختلف ہوتی ہے تو اظہار جلسوں اور باہمی ملاقاتوں میں ہوتا ہے، اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز صدر ن لیگ نواز شریف کی ہدایت پر رانا ثنا اللہ نے وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا جس میں رانا ثنا نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ نہروں کے معاملے پر سندھ کے تحفظات دور کیے جائیں۔اس موقع پر شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر شدید تحفظات ہیں
پیپلز پارٹی بھی نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔
شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی