حکومت کا رمضان المبارک کے آخری ہفتے میں مہنگائی کم ہو جانے کا دعوٰی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مارچ2025ء)حکومت کا رمضان المبارک کے آخری ہفتے میں مہنگائی کم ہو جانے کا دعوٰی، مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعووں کے باوجود عید سے قبل ایل پی جی، گوشت، دالوں، سبزیوں سمیت 10 اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں مسلسل دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافے کی رفتار 0.
(جاری ہے)
ایک ہفتے میں پرنٹڈ لان کی قیمت میں 0.62فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں1.17 فیصد، لانگ کلاتھ کی قیمتوں میں0.29 فیصد، گڑکی قیمتوں میں0.51 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں9.62 فیصد، بیف کی قیمتوں میں 0.30فیصد،سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں0.10 فیصد،دال ماش کی قیمتوں میں0.56 فیصد اوردال مسور کی قیمتوں میں0.20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔علاوہ ازیں آلو کی قیمتوں میں1.47 فیصد،پیاز کی قیمتوں میں4.68 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں2.23فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں3.87فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں0.67 فیصد، چکن کی قیمتوں میں1.29 فیصد،چینی کی قیمتوں میں0.94 فیصد اورکیلوں کی قیمتوں میں4.27 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.21فیصدکمی کے ساتھ منفی1.77 فیصد رہی۔اسی طرح 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.20فیصدکمی کے ساتھ منفی1.98فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.16فیصدکمی کے ساتھ منفی1.69فیصد کمی واقع ہوئی البتہ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.16فیصدکمی کے ساتھ منفی 1.17فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.13فیصدکمی کے ساتھ منفی 0.59فیصدرہی ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ادائیگی کے باوجود 67 ہزار پاکستانیوں کے حج کی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ
رواں برس 67 ہزار پاکستانیوں کے اخراجات ادا کرنے کے باوجود حج کی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ ہے۔
حج آپریٹرز ایسوسی ایشن پاکستان اس حوالے سے سارا ملبہ سعودی آن لائن پیمنٹ سسٹم پر ڈال رہی ہے تو وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے ہوپ کو مناسب وقت دیا گیا تھا تاخیر کی ذمہ دار وہ خود ہے۔
اسلام آباد میں خصوصی گفتگو میں سردار یوسف نے متاثرہ عازمین کیلئے اب دعائیں ہی آخری آسرا بھی قرار دے دیں۔ وزیر مذہبی امور نے کہا کہ سعودی عرب نے رقوم کی ادائیگی کیلئے ڈیڈ لائن دے رکھی تھی، ہوپ کی رقوم بروقت نہ پہنچیں،نجی اسکیم کےتحت 23 ہزارعازمین جا سکیں گے۔
سردار یوسف نے تصدیق کی کہ 67 ہزار عازمین کا مسئلہ باقی ہے،وزارت نے ہوپ کو کئی یاد دہانیاں کروائیں، 14 فروری کی مقررہ تاریخ تک پراسس مکمل کرنے کا کہا جاتا رہا، سعودی وزارت حج وعمرہ سے ٹائم لائن معاہدے میں ہوپ کا نمائندہ موجود تھا، ہوپ کو 10 جنوری سے 10 فروری تک حج بکنگ کی اجازت دی تھی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ دعا کریں،حکومت تو تمام عازمین کو حج پر بھیجنے کیلئے کوشاں ہے، سعودی عرب نے اجازت دے دی تو ویزہ مدت میں توسیع بھی مل جائے گی۔
Post Views: 1