مولانا مشاہد عالم رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی شہر لکھنؤ میں مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام عالمی یوم قدس کے موقع پر فلسطینیوں کی حمایت میں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے نتن یاہو اور ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اور لبنان و فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔ مظاہرین ایسی تختیاں اٹھائے ہوئے تھے جس پر فلسطین کی حمایت اور اسرائیل و امریکہ کے خلاف نعرے لکھے تھے۔ احتجاج میں نتن یاہو کی تصویر اور اسرائیلی پرچم کو بھی نذر آتش کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ ظالم چاہے کتنا بھی ظلم کر لے بالآخر اس کے مقدر میں مٹ جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ دنیا کے تمام ظالم مٹ گئے لیکن مظلوموں کی یاد اور ان کے کارنامے آج بھی زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتن یاہو اور امریکی صدر چاہے کتنا بھی ظلم کر لیں انہیں ہرحال میں شکست ملے گی اور نابودی ان کا مقدر ہے۔

مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ مسلمانوں کے نام پر جتنی بھی دہشت گرد تنظیمیں بنائی گئی ہیں ان میں کوئی مسلمان نہیں ہے، اگر وہ مسلمان ہوتے تو عالم اسلام کے مسائل پر خاموش کیوں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کبھی طالبان، القاعدہ، داعش اور موجودہ ہئیت تحریر الشام نے فلسطین، اور دنیا میں موجود مظلوموں کی حمایت میں کوئی بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے دن مسلمانوں پر ظلم ہوتے رہتے ہیں، کیا کبھی ان دہشت گرد جماعتوں نے کوئی مذمتی بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلمان تنظیمیں نہیں ہیں بلکہ مسلمانوں کے نام پر امریکہ اور اسرائیل کی بنائی ہوئی دہشت گرد تنظیمیں ہیں جن میں کوئی مسلمان نہیں ہے۔ اس دوران مولانا سعید الحسن نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ استعماری طاقتوں نے منظم سازش کے ذریعہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کیا ہے۔ مولانا اقبال حیدری نے اپنی تقریر میں کہا کہ حضرت علی (ع) کا فرمان ہے کہ مظلوم کے مددگار بن جاؤ اور ظالم کے دشمن رہو، امام کا یہی قول ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین، غزہ، لبنان اور شام کے مظلوموں کے ساتھ ہیں اور استعماری طاقتوں کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔

مولانا مشاہد عالم رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں جو اسرائیلی دہشت گردی جاری ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ ہمیشہ دو طرح کے لوگوں کو یاد رکھتی ہے کہ کون ظالم کی صف میں ہے اور کون مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ اور اسرائیلی بربریت کے خلاف ہیں۔ مولانا عقیل عباس معروفی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایک ذمہ داری یہ دیکھنا ہے کہ ظالم کون ہے اور مظلوم کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا بھی یہی پیغام ہے کہ مظلوم کی مدد کرو خواہ وہ کسی بھی دین اور عقیدے کا ہو۔ اس بنا پر ہمیں فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرنی چاہیئے اور ظالموں کی مخالفت کرنی چاہیئے۔ احتجاج کے بعد اقوام متحدہ کو بذریعہ ایمیل پانچ نکاتی میمورنڈم بھی بھیجا گیا، جس میں غزہ اور لبنان میں امن کے قیام، انسانی امداد کے لئے راستوں کو کھلوانے اور عالمی عدالت میں نتن یاہو کے جنگی جرائم کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ میں کہا کہ اور لبنان کا مسئلہ کی حمایت نتن یاہو کے خلاف

پڑھیں:

فلسطین اور امت مسلمہ کی ذمہ داریاں

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: مسئلہ فلسطین اور امت مسلمہ ذمہ داریاں
قرآن و سنت کی نگاہ میں
مہمان تجزیہ نگار:  پروفیسرڈاکٹر زاہد علی زاہدی (ڈین فکیلٹی آف اسلامک اسٹیڈیز جامعہ کراچی)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 20 اپریل 2024

ابتدائیہ
 وَمَا لَکُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِیْ سَبِیْلِ اللّہِ وَالْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاء وَالْوِلْدَانِ الَّذِیْنَ یَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ ہَذِہِ الْقَرْیَةِ الظَّالِمِ أَہْلُہَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنکَ وَلِیّاً وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنکَ نَصِیْراً﴾
ترجمہ: تمہیں کیا ہوگیا کہ تم اللہ کے راستے میں جہاد نہیں کرتے؟ جب کہ کمزور مرد، خواتین اور بچے  پُکار پُکار کر کہہ رہے ہیں:
 یا رب! ہمیں ظالموں کی اس بستی سے نکال اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کسی کو حامی بنا دیجیے اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی مدد گار کھڑا کر دیجیے۔(سورہ نساء: 75)
 
ماہ اکتوبر ۲۰۲۳ء کی ۷تاریخ سے تاحال فلسطین کے باشندوں خصوصاً اہالیانِ غزہ پر اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔
نہتے بچوں، بوڑھوں، خواتین حتیٰ کہ پناہ گزین کیمپوں میں موجود معصوم انسانوں اور ہسپتالوں میں موجود زخمیوں اور بیماروں پر بمباری کی جارہی ہے، جس سے  ہزار وںسے زائد مسلمان شہید ہوچکے ہیں غزہ کے چاروں طرف محاصرہ کی بنا پر اہلِ غزہ پر خوراک، پانی، ایندھن اور ضروریاتِ زندگی کو تنگ کردیا گیا ہے،
جس کی بنا پر نہ صرف عالمِ اسلام کی عوام بلکہ انصاف پسند مغربی اقوام بھی سراپا احتجاج ہیں،
 لیکن اقوامِ متحدہ سمیت مسلم حکمران مذمتی قراردادوں کے پاس کرانے کے سوا کہیں آگے نہیں بڑھ رہے۔ ان حالات میں عالمِ اسلام کی عوام اور حکمرانوں کی کیا ذمہ داری بنتی ہے
خلاصہ گفتگو، اہم نکات:
اسرائیلی مظالم تو اس کے وجود میں آنے کے بعد ہی شروع ہوگئے تھے
غزہ اس صدی  کا ایک انسانی المیہ بنتا رہا ہے
 
گزشتہ چوہتر برس میں زمینوں پہ قبضے کے بعد اب  نسل کشی  شروع کردی گئی ہے
صابرہ اور شتیلہ  سے لے کر  آج غزہ تک صیہونی مظالم کی تاریخ دنیا کے سامنے عیاں  ہے
پاکستان کے علما کو اب اسرائیل کے خلاف جہاد کا فتویٰ  یاد آیا ہے
لیکن کیا صیہونی مظالم کے خلاف کسی فتویٰ کی بھی ضرورت ہے
سورہ نسا کی آیة  75 واضح طور پہ مسلمانوں پہ ظلم کرنے والوں سے قتال کا حکم دے رہی ہے
مسلمان علما کو تو مولا علیؑ کا خطبہ جہاد سُنانے کی ضرورت ہے
نہج البلاغہ کا خطبہ جہاد مسلمانوں کی حمایت و حفاظت کے لئے جہاد کا حکم بیان کرتا ہے
سیکورٹی کونسل اور اقوامِ متحدہ  عضو معطل بن چکی ہے
مسلمان حکمران بھی  اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کرنے سے گریزاں ہیں
اگر طوفان الاقصیٰ نہ ہوتا تو مسلمان حکمران اور عرب حکومتیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہوچکی تھیں
رہبرِ معظم نے مقاومت اور مزاحمت کو ایک نظریے کانام دیا ہے
مکتبِ مقاومت و مزاحمت اپنی نظریے سے ہٹ نہیں سکتے
جب کہ "مکتبِ مفاہمت" آج بھی اسرائیل اور امریکہ کے خوف میں مُبتلا ہے
قرآنِ مجید تو قتال و جنگ کا حکم دیتا ہے، حماس نے اسی پہ عمل کیا۔
حق کے لئے جنگ کرنے کا انحصار تعداد اور وسائل  پر نہیں ہوسکتا
آبرو مندانہ اورعزت کی زندگی گزارنے  کے لئے قیمت ادا کرنی پڑتی ہے
 

متعلقہ مضامین

  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
  • لاہور، اسرائیل کی غزہ پر بربریت کیخلاف آئی ایس او کا احتجاج
  • جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • فلسطین اور امت مسلمہ کی ذمہ داریاں
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • فلسطین امت کی وحدت کا نقطۂ آغاز بن سکتا ہے، علامہ جواد نقوی
  • سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس 
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی