ون ڈے ٹیم ٹی ٹوئنٹی سے بہتر ہے، اچھے نتائج دے گی، عاقب جاوید
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ون ڈے ٹیم ٹی ٹوئنٹی سے بہتر ہے اس لیے اچھے نتائج دے گی۔
نیوزی لینڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ ون ڈے ٹیم محمد رضوان، بابراعظم اور تجربہ کار بولرز کی وجہ سے بہتر ہے۔
قومی ہیڈ کوچ نے کہا کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی سیریز کی طرح بولنگ فرینڈلی پچز پر فاسٹ بولرز کامیاب ہوں گے، حارث روف نے ان پچز پر خود کو ثابت کیا ہے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے کنڈیشنز بہت چیلنجنگ تھیں، مجھے پوری امید ہے ٹی ٹوئنٹی کے یہی پلیئرز برصغیر کی پچز پر بہترین ہوں گے۔
ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ فخر زمان اور صائم ایوب کے آنے اور پی ایس ایل کے بعد اچھی ٹی 20 ٹیم بن جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ون ڈے کل نیپیئر میں کھیلا جائے گا، پاکستانی وقت کے مطابق میچ رات 3 بجے شروع ہوگا۔
خراب موسم اور بارش کے باعث قومی ون ڈے اسکواڈ کی آپشنل انڈور پریکٹس ہوئی۔ بیٹرز نے نیٹس میں تھرو ڈاؤن پر بیٹنگ مشقیں کیں۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریزٹ رافی کی رونمائی بھی ہوئی۔ قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان اور کیوی کپتان نے ٹرافی کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاقب جاوید نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔
مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواؤں گا۔
انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔
واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔