Daily Sub News:
2025-12-13@23:03:25 GMT

میانمار میں 7.7 شدت کا زلزلہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

میانمار میں 7.7 شدت کا زلزلہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

میانمار میں 7.7 شدت کا زلزلہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز


میانمار کے وسطی حصے میں جمعے کو دوپہر مقامی وقت کے مطابق 12:50 بجے 7.7 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کے بعد 6.8 شدت کا آفٹرشاک بھی آیا۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، زلزلے کا مرکز سگائنگ شہر سے 16 کلومیٹر شمال مغرب میں اور 10 کلومیٹر کی گہرائی پر تھا۔ 50 سے زیادہ لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے اور متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے شمالی تھائی لینڈ تک محسوس کیے گئے، جہاں دارالحکومت بنکاک میں میٹرو اور ریل کی سروسز معطل کردی گئیں، جبکہ چین کے صوبے یونان میں بھی زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے۔

تھائی لینڈ کی وزیراعظم پیٹونگتھرن شنواترا صورت حال کا جائزہ لینے کےلیے ہنگامی اجلاس کر رہی ہیں، جبکہ چین کے ارضیاتی مرکز نے یونان میں زلزلے کی شدت 7.

9 بتائی ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں بنکاک اور دیگر شہروں میں عمارتیں ہلتی ہوئی دکھائی دیں، جبکہ لوگ گھبرا کر سڑکوں پر بھاگنے لگے۔ ایک ویڈیو میں بلند و بالا عمارت کے اوپر موجود انفینٹی پول سے پانی گرتا ہوا دکھائی دیا، جبکہ ایک اور ویڈیو میں ایک گھر کے چھوٹے سے پول میں پانی شدت سے ہل رہا تھا، جس سے چھوٹی چھوٹی سونامی جیسی لہریں بن رہی تھیں۔
ایک اور ویڈیو میں ایک بلند عمارت کے مکمل طور پر گرنے کا منظر دکھائی دیا، جس میں دھوئیں اور ملبے کا بڑا بادل نظر آ رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر کچھ اطلاعات ہیں کہ میانمار میں آنے والے اس زلزلے کی شدت سے پرانے سگائنگ برج کے کچھ حصے گرگئے ہیں۔
یاد رہے کہ میانمار میں زلزلے نسبتاً عام ہیں، جہاں 1930 سے 1956 کے درمیان سگائنگ فالٹ کے قریب 7.0 یا اس سے زیادہ شدت کے چھ زلزلے آئے تھے، جو ملک کے شمال سے جنوب تک پھیلا ہوا ہے۔ 2016 میں میانمار کے قدیم دارالحکومت باگان میں 6.8 شدت کے زلزلے سے تین افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ سیاحوں کی مقبول جگہ پر موجود مندروں کی دیواریں بھی گرگئی تھیں۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میانمار میں شدت کا

پڑھیں:

میانمار فوج کا اسپتال پر فضائی حملہ، 30 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے

میانمار کی مغربی ریاست راکھین میں حکمران فوجی جنتا کے فضائی حملے نے ایک بڑے سرکاری اسپتال کو نشانہ بنا دیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔

عینی شاہدین، امدادی کارکن اور باغی گروپ اراکان آرمی کے ترجمان کے مطابق فضائی بمباری بدھ کی رات مروک یو ٹاؤن شپ کے 300 بستروں پر مشتمل جنرل اسپتال پر کی گئی، جو مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

ترجمان اراکان آرمی نے بتایا کہ اسپتال میں مریضوں کی بڑی تعداد موجود تھی، کیونکہ راکھین کے کئی علاقوں میں جاری لڑائی کے باعث بیشتر طبی سہولیات بند ہیں۔

امدادی کارکنوں کے مطابق اسپتال کی عمارت صبح تک ملبے کا ڈھیر بن چکی تھی اور درجنوں لاشیں باہر رکھی تھیں، جبکہ زخمیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

میانمار 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے مسلسل خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے اور فوج باغی گروہوں پر فضائی حملوں میں اضافہ کر چکی ہے۔

اراکان آرمی گزشتہ سال سے مروک یو اور ریاست کے بیشتر علاقوں پر کنٹرول رکھتی ہے اور حملے سے قبل یہاں کوئی تازہ جھڑپ رپورٹ نہیں ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان؛ ضلع بارکھان میں زلزلہ آگیا
  • تبت میں 5 شدت کے زلزلے سے عمارتیں لرز گئیں
  • آئی ایم ایف پابندیاں، پاکستان میں ریفائنریز اپگریڈیشن منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
  • جاپان میں 6.7 شدت کا ایک اور زلزلہ، سونامی ایڈوائزری جاری
  • میانمار کے اسپتال پر حکومتی فورسز کی بمباری؛ 30 افراد ہلاک
  • تبت کے مختلف علاقوں میں زلزلہ
  • میانمار فوج کا اسپتال پر فضائی حملہ، 30 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے
  • سال 2026 میں گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ
  • میانمار میں فوج کی وحشیانہ کارروائی، رخائن کے اسپتال پر فضائی حملہ، 31 ہلاکتیں
  • مراکش میں 2 عمارتیں گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی