وزیراعظم کا برطانوی شاہ چارلس کی جلد صحتیابی کیلیے نیک خواہشات کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے برطانیہ کے شاہ چارلس کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعطم شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پربیان میں کہا کہ شاہ چارلس کی علالت سے متعلق پتا چلا۔ شاہ چارلس کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں: برطانوی بادشاہ چارلس سوئم کینسر میں مبتلا ہوگئے
شہباز شریف نے مزید کہا کہ شاہ چارلس کی جلد صحت یابی کے لیے اس گھڑی میں ہماری دعائیں ان کے اور شاہی خاندان کے ساتھ ہیں۔
برطانوی شاہی محل کی جانب سے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ شاہ چارلس کو کیمو تھراپی کے عارضی ضمنی اثرات کے باعث اسپتال جانا پڑا۔ شاہ چارلس اسپتال میں معائنے کے بعد واپس کلیرنس ہاؤس آگئے ہیں اور آرام کررہے ہیں۔ شاہ چارلس کی طیبعت کی ناسازی کے باعث ان کی تمام مصروفیات کو بھی ری شیڈول کردیا گیا ہے۔ برطانیہ کے شاہ چارلس سوم میں گزشتہ برس کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ چارلس کی جلد
پڑھیں:
برطانوی طیارہ بردار جہاز بحر ہند اور بحر الکاہل میں جنگی گروپ کی قیادت کرے گا
برطانیہ کی شاہی بحریہ کا مرکزی اور جدید طیارہ بردار جہاز “ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز” جلد ہی ایک اہم مشن پر بحرِ ہند اور بحر الکاہل کی جانب روانہ ہونے والا ہے۔ یہ جہاز ایک کثیر ملکی بحری جنگی گروپ کی قیادت کرے گا، جس کا مقصد دنیا کو یہ دوٹوک پیغام دینا ہے کہ “ہم اپنے عزم میں سنجیدہ ہیں”۔
طیارہ بردار جہاز، جس کی مالیت 3 ارب پاؤنڈ (تقریباً 4 ارب ڈالر) ہے، آٹھ ماہ پر محیط ایک بڑے مشن کی قیادت کرے گا، جس میں برطانیہ، ناروے اور کینیڈا کے جنگی بحری جہاز شامل ہوں گے۔ یہ مشن بحیرہ روم، مشرقِ وسطیٰ، جنوب مشرقی ایشیا، جاپان اور آسٹریلیا تک پھیلا ہوا ہو گا۔ اس میں تقریباً 40 ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقیں، کارروائیاں اور سرکاری دورے شامل ہوں گے۔
آج منگل کے روز پورٹسماؤتھ بندرگاہ کے قریب ہزاروں خاندانوں اور حامیوں کے جمع ہونے کی توقع ہے، جو 65 ہزار ٹن وزنی اس جنگی جہاز کو الوداع کہنے آئیں گے۔ اس روانگی کے موقع پر شاہی بحریہ کی تباہ کن جنگی کشتی “ایچ ایم ایس ڈونٹلس” بھی طیارہ بردار جہاز کے ساتھ روانہ ہو گی۔
بعد میں ناروے کی دو جنگی کشتیاں بھی اس بیڑے کا حصہ بنیں گی، جب کہ برطانیہ اور کینیڈا کی فریگیٹس بھی پلیموَتھ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مشن میں شامل ہوں گی۔
یہ بحری جنگی گروپ (CSG) مکمل تب ہوگا جب شاہی بحریہ کی امدادی کشتی “آر ایف اے ٹائیڈسپرنگ” بھی اس میں شامل ہو جائے گی۔ علاوہ ازیں، “آپریشن ہائی ماسٹ” کے نام سے جاری اس مشن کے دوران دیگر بحری جہاز اور ممالک بھی مرحلہ وار اس کارروائی میں شریک ہوں گے۔
روانگی کے بعد کے دنوں میں 18 برطانوی ایف-35 بی لڑاکا طیارے بھی طیارہ بردار جہاز پر شامل کیے جائیں گے، اور توقع ہے کہ مشن کے دوران یہ تعداد 24 طیاروں تک پہنچ جائے گی۔
اسی کے ساتھ ساتھ، متعدد ہیلی کاپٹرز اور ڈرون طیارے بھی اس بحری بیڑے کا حصہ بنیں گے۔
Post Views: 1