WE News:
2025-04-22@09:33:38 GMT

بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ’سنتوش‘ پر پابندی کیوں لگائی؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

بھارتی سنسر بورڈ نے فلم ’سنتوش‘ پر پابندی کیوں لگائی؟

ایوارڈ یافتہ فلم ’سنتوش‘ جو بدسلوکی، ذات پات کے امتیاز اور اسلاموفوبیا کی جرات مندانہ عکاسی کے لیے بین الاقوامی شہرت حاصل کرچکی ہے، کو بھارت کی سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (CBFC) نے ریلیز کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ بھارت میں سنسرشپ اور فنونِ لطیفہ کی آزادی پر سوالات اٹھاتا ہے۔ برطانوی ںژاد پاکستانی اداکار رض احمد نے شائقین سے اس فلم کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ ’دی گارڈین‘ کی رپورٹ کو اپنے انسٹا گرام اسٹوری پر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ وہ فلم دیکھنے جائیں جسے وہ نہیں چاہتے کہ آپ سب دیکھیں۔

مزید پڑھیں: سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ آج یوٹیوب پر ریلیز کی جائے گی

برطانوی نژاد بھارتی فلمساز سندھیہ سوری کی ہدایت کاری میں بننے والی ’سنتوش‘ ایک نوجوان بیوہ کی کہانی ہے جو ایک خیالی شمالی بھارتی شہر میں پولیس فورس جوائن کرتی ہے اور وہ ایک دلت لڑکی کے قتل کی تحقیقات کرتی ہے۔ یہ فلم پولیس کی زیادتیوں، دلتوں کے خلاف امتیازی نظام اور خواتین کے ساتھ خاص طور پر پسماندہ کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ساتھ ہونے والے بدسلوکی کو گہرائی سے اجاگر کرتی ہے۔

Santosh represents everything that the ruling party fears; that’s why they banned this film.

https://t.co/9l5mUzmq6F pic.twitter.com/FqfjMfgJpC

— Nakshatra (@ghalibkakhayal) March 27, 2025

فلم بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو بھی سامنے لاتی ہے۔ ’سنتوش‘ کو اس کی واضح اور بے باک حقیقت پسندی کے لیے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ فلم کانز فلم فیسٹیول میں پریمیئر ہوئی اور تنقیدی تعریفیں حاصل کیں، اور اسے آسکرز کی بہترین بین الاقوامی فیچر کیٹیگری کے لیے برطانیہ کی آفیشل سبمیشن کے طور پر منتخب کیا گیا۔

مزید پڑھیں: غالب، گلزار اور نصیرالدین شاہ

’سنتوش‘ کو بی اے ایف ٹی اے میں بہترین ڈیبیو فیچر کے لیے نامزد کیا گیا اور مرکزی اداکارہ شہانہ گوسوامی کو ایشین فلم ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کا اعزاز حاصل ہوا۔ تاہم، بھارتی سامعین کے لیے یہ فلم سینما گھروں میں دیکھنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ CBFC نے اس کی ریلیز کی منظوری دینے سے انکار کیا ہے۔

فلم اسکرپٹ کی بھارت میں فلمبندی کے لیے پہلے ہی منظوری دی جا چکی تھی، لیکن سنسر بورڈ نے بعد میں ایسی کٹوتیوں کا مطالبہ کیا جنہیں سوری نے ’ناممکن‘ قرار دیا کیونکہ ان سے فلم کا پیغام متاثر ہوتا۔ سوری نے ’دی گارڈین‘ کو بتایا کہ یہ سب کے لیے حیرت انگیز تھا کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ مسائل بھارتی سنیما کے لیے نئے تھے یا پہلے کسی فلم نے ان پر بات نہیں کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ان کی فلم پولیس کے رویے پر تنقید کرتی ہے، لیکن یہ ان مین اسٹریم بھارتی پولیس فلموں کی طرح تشدد کو شہرت نہیں دیتی جو اکثر دکھائی دیتی ہیں۔ بھارت میں جہاں مسلمانوں یا پاکستان مخالف جذبات والی فلمیں مقبول ہو رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسکرز ایوارڈ یافتہ فلم ’سنتوش‘ بھارت کانز فلم فیسٹیول مسلمانوں

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت کانز فلم فیسٹیول بھارت میں کرتی ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے دو روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے

گزشتہ برسوں کے دوران بھارت اور سعودی عرب کی شراکت داری سیاست، دفاع، سکیورٹی، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت اور ثقافتی تعاون تک مختلف شعبوں تک وسیع ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی دعوت پر اگلے ہفتے سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق یہ دورہ 22، 23 اپریل تک ہوگا اور یہ نریندر مودی کا اپنی تیسری میعاد کے دوران سعودی کا پہلا دورہ ہوگا۔ مودی اس سے قبل 2016ء اور 2019ء میں دو بار سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔ نریندر مودی کا یہ دورہ ستمبر 2023ء میں محمد بن سلمان کے ہندوستان کے سرکاری دورے کے بعد ہو رہا ہے، جس کے دوران انہوں نے G20 سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور ہندوستان و سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے افتتاحی اجلاس کی شریک صدارت بھی کی تھی۔

بھارت اور سعودی عرب ثقافتی اور تجارتی تبادلوں کی میراث کے ساتھ تاریخی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران ان دونوں ممالک کی شراکت داری سیاست، دفاع، سکیورٹی، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت اور ثقافتی تعاون تک مختلف شعبوں تک وسیع ہوئی ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران دو طرفہ تعلقات میں مزید مضبوطی آئی ہے۔ مودی کا یہ دورہ بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ہندوستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ یہ دورہ ممکنہ طور پر اس کثیر جہتی شراکت داری میں اضافہ کرے گا اور مشترکہ دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی معاملات پر بات چیت کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب جغرافیائی سیاسی پیشرفت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات بھی شامل ہیں۔  بھارت نے 1947ء میں سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے اور 2010ء میں یہ تعلقات اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل ہوگئے۔ 2024ء کے آغاز سے بھارت سے سعودی عرب کے 11 وزارتی سطح کے دورے ہوئے ہیں۔ مزید برآں سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور وزیر صنعت و معدنی وسائل نے بالترتیب نومبر 2024ء اور فروری 2025ء میں ہندوستان کا دورہ کیا۔ سعودی عرب نے آپریشن کاویری کے دوران بھی معاون کردار ادا کیا اور سوڈان سے جدہ کے راستے ہندوستانی شہریوں کو نکالنے میں مدد کی۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 3 ہفتوں کے لیے کیوں ملتوی ہوئے؟
  • امن مشقوں کی گونج: پاکستان سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار 
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کردیا، سب سے زیادہ پیسے کون لے رہا ہے؟
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • ’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
  • ملک میں بولنے پر پابندی، سوچوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے دو روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے
  • کمپیوٹر ٹیچرز کی بورڈ امتحانات میں ڈیوٹی پر پابندی عائد