موٹی خواتین کے بچوں میں بھی مٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ماں کی صحت اور طرز زندگی کے انتخاب اس کے بچوں میں بالغ ہونے پر مٹاپے کے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔
محققین نے پی ایل اوز میں رپورٹ کیا کہ خاص طور پر، اگر کوئی خاتون مٹاپے کا شکار ہو تو اس کے بچے کی بلوغت میں مٹاپے کا امکان تین سے چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔
نتائج سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ماں کی سگریٹ نوشی سے ان کے بچوں میں مٹاپے کا خطرہ 60 فیصد سے 80 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
برطانیہ میں ایڈنبرا یونیورسٹی کی ایک ریسرچ فیلو گلینا نائٹنگیل کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے نتیجہ اخذ کیا خاص طور پر، ہم نوٹ کرتے ہیں کہ زچگی کے اثرات کا اثر 42 سال کی عمر تک برقرار رہتا ہے اور حیرت انگیز طور پر یہ عوامل موجودہ مٹاپے کی وبا شروع ہونے سے پہلے ہی قوی تھے۔
نئی تحقیق کے لیے محققین نے تقریباً 11,500 بچوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہوں نے انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز میں مارچ 1958 میں ایک ہفتے میں پیدا ہونے والے بچوں کے بارے میں جاری برطانوی مطالعے میں حصہ لیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟
پوپ فرانسس کا پیر کی صبح 88 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا جس کے بعد اب ان کے جانشین کی تقرری کا معاملہ درپیش ہے۔
یہ بھی پڑھں:
وہ 12 سال پوپ کے منصب پر فائز رہے جس کے بعد ان کا انتقال ہوا اور اب اس بارے میں نئے سوالات پیدا ہوگئے ہیں کہ ایک ارب 39 کروڑ پیروکاروں کے کیتھولک چرچ کے رہنما کی حیثیت سے ان کی جگہ کوئی دوسری شخصیت کب لے گی۔
اگلے پوپ کا انتخاب سینیئر کیتھولک پادریوں پر مشتمل کالج آف کارڈینلز کرے گا۔ اہل ہونے کے لیے امیدوار کا مرد رومن کیتھولک ہونا ضروری ہے۔
دنیا بھر میں 240 سے زیادہ کارڈینلز موجود ہیں جن کا عہدہ تاحیات ہوتا ہے۔
نئے پوپ کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟پوپ کے انتقال یا استعفے کی صورت میں 80 سال سے کم عمر کے کارڈینلز نئے پوپ کے لیے ووٹ ڈالتے ہیں۔
کارڈینلز کا اجلاس مکمل راز داری کے ساتھ سسٹین چیپل میں منعقد کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟
اگرچہ عام طور پر انتخاب کنندگان کی تعداد 120 پر کی جاتی ہے لیکن اس وقت 138 اہل ووٹرز موجود ہیں۔ اراکین خفیہ بیلٹ کے ذریعے حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں اور اس عمل کی نگرانی ان ہی میں سے چنے گئے 9 کارڈینلز کرتے ہیں۔
روایتی طور پر نئے پوپ کو منتخب کرنے کے لیے 2 تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے اور جب تک یہ شرط پوری نہیں ہوجاتی اس وقت تک ووٹنگ جاری رہتی ہے۔
ہر راؤنڈ کے بعد بیلٹ پیپرز جلائے جاتے ہیں جس سے سیاہ یا سفید دھواں پیدا ہوتا ہے۔ سیاہ دھواں اشارہ کرتا ہے کہ کوئی فیصلہ نہیں ہوا جبکہ سفید دھویں مطلب ہوتا ہے کہ نئے پوپ منتخب ہوگئے۔ جب پوپ کا انتخاب کرلیا جاتا ہے تو ٹاپ کارڈینل سینٹ پیٹرس باسیلیکا سے کامیاب امیدوار کے نام کا اعلان کردیتے ہیں۔
انتخاب کب ہوگا؟عام طور پر پوپ کے انتقال یا مستعفی ہوجانے کے 2 یا 3 ہفتوں کے بعد نئے پوپ کے انتخاب کا عمل شروع ہوتا ہے۔ اس سے 9 دن کے ماتم کے لیے اور کارڈینلز کو دنیا بھر سے ویٹیکن جانے کا وقت مل جاتا ہے۔
نیا پوپ منتخب کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے؟اس عمل میں دن، ہفتے یا اس سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے اور یہ اس پر منحصر ہے کہ کارڈینلز کی رائے کتنی منقسم ہے۔
ہر دن کانفرنس ووٹنگ کے 4 دور چلائے جاسکتے ہیں تاکہ مطلوبہ 2 تہائی اکثریت کو حاصل کرنے کی کوشش کی جاسکے۔ اگر 33 راؤنڈ کے بعد بھی کوئی فیصلہ نہ ہوسکے تو سرفہرست 2 امیدواروں میں سے ایک کا ووٹنگ کے ذریعے انتخاب کرلیا جاتا ہے۔
آخری 3 پوپ کے انتخابات نسبتاً جلدی یعنی کچھ ہی دنوں میں ہوگئے تھے۔
عبوری دور میں ویٹیکن کا کیا ہوتا ہے؟پوپ کی نشست خالی رہنے کے دوران ایک سینیئر کارڈینل جنہیں کیمر لینگو کہا جاتا ہے وہ پوپ کی موت کی تصدیق کرتے ہیں اور عارضی طور پر ویٹیکن کے مالی معاملات اور انتظامی امور کا چارج سنبھال لیتے ہیں۔ تاہم ان کے پاس چرچ کے نظریے کو تبدیل کرنے یا اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں: پوپ فرانس غزہ میں اسرائیلی مظالم پر ایک بار پھر بول پڑے
موجودہ کیمر لینگو آئرلینڈ میں پیدا ہونے والے کارڈینل کیون فیرل ہیں۔ وہ ویٹیکن کی سپریم کورٹ کے صدر بھی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کارڈینلز نئے پوپ کا انتخاب نئے پوپ کے انتخاب کا طریقہ نئے پوپ کے لیے ووٹنگ