عید کی تیاریوں کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے افراد مختلف طریقوں سے خریداری کرتے ہیں۔ کچھ افراد آن لائن خریداری کو ترجیح دیتے ہیں، تو وہیں دیگر لوگ مارکیٹ جا کر خریداری کرنے کو بہتر سمجھتے ہیں۔

آئیے اس موضوع پر اعدادوشمار کا جائزہ لیتے ہیں کہ پاکستانی عید پر کس طرح سے خریداری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں خواتین عید کے لیے آن لائن سستے کپڑے کہاں سے خرید سکتی ہیں؟

پاکستان میں عید کی خریداری کے رجحانات میں ایک دلچسپ تبدیلی رونما ہورہی ہے، اگرچہ روایتی طور پر لوگ بازاروں اور مارکیٹوں میں جا کر خریداری کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں آن لائن شاپنگ کا رجحان بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ کا استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا اثر ای کامرس کے صارفین کی تعداد پر بھی پڑا ہے۔

شہری علاقوں کے ساتھ بعض چھوٹے بڑے قصبوں میں بھی کھانے پینے کی اشیا، گھریلو ضرورت کی اشیا اور کپڑوں کی کئی قسم کی ورائٹی آن لائن منگوانے کا رحجان بڑھا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس وقت 17 کروڑ 60 لاکھ لوگوں کے پاس موبائل فون موجود ہے جن میں سے 9 کروڑ 30 لاکھ لوگ تھری جی یا فور جی انٹرنیٹ یا براڈ بینڈ سروسز استعمال کررہے ہیں جو آبادی کا 43 فی صد سے کچھ زیادہ ہے۔

موبائل صارفین کی تعداد میں اضافہ بھی ای کامرس کے رجحان میں اضافے کی وجہ ہے۔

ایک سروے کے مطابق 2023 میں تقریباً 45 فیصد پاکستانی صارفین نے عید کی خریداری کے لیے آن لائن خریداری کی۔

عید الفطر جیسے بڑے مواقع پر آن لائن خریداری کی شرح میں اضافہ

عید الفطر جیسے بڑے مواقع پر آن لائن خریداری کی شرح میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ مختلف ویب سائٹس اور ایپس جیسےDaraz اور دیگر لوکل پیجز خاص طور پر عید کے دوران بڑی تعداد میں صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق 45 فیصد افراد آن لائن شاپنگ کو ترجیح دیتے ہیں۔ یقیناً 2025 میں ان صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو چکا ہوگا۔ کیونکہ ای کامرس انڈسٹری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔

دوسری جانب 55 فیصد افراد ابھی بھی مارکیٹ جا کر خریداری کرنا پسند کرتے ہیں۔

نوجوان طبقہ (18 سے 35 سال) میں آن لائن خریداری کا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے، جبکہ 40 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد عید کی خریداری کے لیے بازار جانا پسند کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کپڑوں کی خریداری دونوں طریقوں سے کی جاتی ہے، لیکن آن لائن خریداری میں لباس کے فیبرک اور ڈیزائن کی تصاویر کی وجہ سے کمی محسوس ہو سکتی ہے۔

گھر کی سجاوٹ اور گفٹ آئٹمز کے لیے آن لائن خریداری ترجیح

گھر کی سجاوٹ اور گفٹ آئٹمز کے لیے زیادہ تر لوگ آن لائن خریداری کرتے ہیں کیونکہ انہیں بڑی تعداد میں ورائٹی دستیاب ہوتی ہے۔

کھانے پینے کی اشیا جیسے مٹھائیاں، پھل اور گوشت خریدنے کے لیے مارکیٹ جانا زیادہ عام ہے۔

پاکستان میں ای کامرس مارکیٹ تیزی سے ترقی کررہی ہے، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ای کامرس مارکیٹ کا حجم 2023 میں 9 بلین ڈالر رہا۔

یہ بھی پڑھیں عیدالفطر کی تیاریاں جاری، بازار خریداروں سے بھر گئے

عید کی خریداری کے لیے آن لائن اور مارکیٹ کی خریداری دونوں کے فوائد ہیں، اور یہ افراد کی عمر، عادات اور سہولت پر منحصر ہے۔ آن لائن خریداری وقت کی بچت اور زیادہ انتخاب فراہم کرتی ہے، جبکہ مارکیٹ جا کر خریداری میں ذاتی طور پر اشیا کا معائنہ کرنے کا فائدہ ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آن لائن شاپنگ عید وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ن لائن شاپنگ وی نیوز کو ترجیح دیتے ہیں عید کی خریداری کے آن لائن خریداری صارفین کی تعداد کے لیے آن لائن پاکستان میں لائن شاپنگ مارکیٹ جا کے مطابق کرتے ہیں تیزی سے

پڑھیں:

اناڑی ڈرائیور کو گاڑی دیتے نہیں، ایٹمی ملک حوالے کر دیا، احسن اقبال: قوم امیج بہتر بنائے، خواجہ آصف

سیالکوٹ (نامہ نگار/نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی و اصلاحات چوہدری احسن اقبال نے کہا کہ اپنے خوابوں کو عملی جامہ جس طرح سیالکوٹ کے لوگ پہناتے ہیں اور کوئی نہیں کر سکتا اور یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں سیالکوٹ کا ایک نام اور پہچان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن میں بطور مہمان خصوصی مقامی برآمد کنندگان و درآمد کنندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پروزیر دفاع خواجہ محمد آصف، رکن صوبائی اسمبلی چوہدری فیصل اکرام، سلطان ٹیپو، سٹی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد رفیق مغل، چیئرمین پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اعجاز احمدکھوکھر، چیئرمین سرجیکل ایسوسی ایشن ذیشان طارق، ڈائریکٹر ائیر سیال حافظ جنید، سابق صدر چیمبر ماجد رضا بھٹہ، سابق نائب صدرخواجہ عابد سمیت کثیر تعداد میں صنعتکار بھی موجود تھے۔ چوہدری احسن اقبال نے کہا کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے جس طرح فٹبال سلائی کر کے پوری دنیا میں اپنا لوہا منوایا بالکل اسی طرح وزیراعظم کے اڑان پاکستان منصوبے کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ اور اسے کامیاب بنانا ہے تاکہ ملک آگے بڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ 1960ء پاکستان کی مجموعی دو سو ارب ڈالر کی ایکسپورٹ تھی لیکن آج دیگر ممالک ہم سے بہت بہتر ایکسپورٹ میں زرمبادلہ کما رہے ہیں۔ 90ء کی دہائی میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو روکا نہ جاتا اور انہیں 10 سال مل جاتے تو آج پاکستان ملائیشیا سے آگے ہوتا اسی طرح 2018 میں اسی اڑان کو پھر سے ختم کر دیا گیا۔ اناڑی کو حکومت دے دی گئی جس نے کبھی ایک یونین کونسل کو بھی نہیں چلایا تھا اور پھر اس کے چار سالہ دور حکومت میں ملک کا جو برا حال ہوا اس کا خمیازہ آج تک ہم سب بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنی گاڑی کسی اناڑی ڈرائیور کو نہیں دیتے تو پھر ایک ایٹمی ملک کو کسی اناڑی کے حوالے کر دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ بزنس کمیونٹی کے تعاون سے پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑھاتے چلے جائیں گے اور اس ضمن میں سیالکوٹ چیمبر آف کامرس وزیراعظم کے اُڑان پاکستان پروگرام کا کو پارٹنر ہو گا۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی اپنے بنک کا آغاز کرے تاکہ معاشی سرگرمیوں کو فروغ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بطور قوم اپنے امیج کو بہتر بنانا ہو گا، پاکستان میں سوا دو کروڑ فقیر ہیں جن کی آمدن 42 ارب ہے ملک میں بڑھتی ہوئی فقیروں کی تعداد کی وجہ سے ہماری دنیا میں ساکھ متاثر ہو رہی ہے جو کہ خطرناک صورتحال ہے۔ ایسی کیفیت میں کس طرح دیگر ممالک ہمیں اکاموڈیٹ کریں گے۔ وزیر دفاع نے مقامی برآمد کنندگان و درآمد کنندگان کے مسائل سن کر ان کے حل کیلئے اہم و ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔آئی این پی کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی۔ اس میں بڑے بڑے نام ہیں، پاکستان کو درپیش ویزا مسائل کی ایک بڑی وجہ ملک میں فقیروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے، سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے، اس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔ سیاست دانوں کی ذ مہ داری ہے کہ ملک کو بدنام ہونے سے بچائیں۔ سعودی عرب میں اس وقت چھ ہزار کے قریب افراد وزٹ ویزے پر جا کر بھیک مانگ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • واپس جانے والے افغان شہریوں کی مدد کیلیے فیڈرل کنٹرول روم قائم
  • کراچی: کلفٹن جانے والے شخص کو مبینہ طور پر آن لائن بائیک رائیڈر نے لوٹ لیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
  • کراچی آج ہیٹ ویو کی لپیٹ میں، پارہ 41 پر جانے کا امکان
  • ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر
  • ملائیشیا جانے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر
  • اناڑی ڈرائیور کو گاڑی دیتے نہیں، ایٹمی ملک حوالے کر دیا، احسن اقبال: قوم امیج بہتر بنائے، خواجہ آصف
  • ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے
  • ٹیرف کے طوفان  میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے