کائناتی طوفان کی تصویر حیرت انگیز صف بندی کا نتیجہ ہے، ناسا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین نے اسپائرل کہکشاں کا ایک حیرت انگیز آسمانی منظر پیش کیا ہے جو ایک نوزائیدہ ستارے سے پیدا ہونے والے دھویں اور گیس کے بادل سے ملتی دکھائی دیتی ہے۔
ناسا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دونوں غیر متعلقہ اشیا کی ’خوش قسمت صف بندی‘ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خلا میں پھنسے ناسا کے 2 خلا بازوں کی واپسی میں تاخیر کیوں؟
جب ستارے پیدا ہوتے ہیں تو خلا میں ڈرامائی راستے بناتے ہیں۔ مذکورہ ناقابل یقین تصویر میں نوجوان ستارے کا جیٹ ایک مکمل طور پر منسلک دور کی پیچیدہ کہکشاں کے ساتھ نظر آتا ہے۔
ہربگ ہارو 49/50 زمین سے تقریباً 630 نوری سال کے فاصلے پر مجمع النجوم چیمیلین میں واقع ہے۔ سنہ 2006 میں جب ناسا کی ریٹائرڈ اسپٹزر خلائی دوربین نے پہلی بار ہربگ ہارو 49/50 (ایچ ایچ 49/50) کا مشاہدہ کیا تو سائنس دانوں نے اسے ’کائناتی طوفان‘ کا نام دیا۔ تاہم طوفان کی نوک پر فجی آبجیکٹ کی نوعیت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیے: ناسا کی ایک اور پیشرفت، خلائی گاڑی ’کیوروسٹی روور‘ کو مریخ پر پیلے رنگ کی گندھک مل گئی
حال ہی میں ناسا نے ویب ٹیلی اسکوپ کو ایچ ایچ 49/50 پر فوکس کیا اور اس کی اعلیٰ امیجنگ ریزولوشن کے ساتھ ویب ستارے کے اخراج کی عمدہ خصوصیات کو ظاہر کرنے اور فجی آبجیکٹ کو دور کی کہکشاں کے طور پر ظاہر کرنے میں کامیاب رہا۔
ناسا نے اس تصویر کو ’ایک غیر معمولی کائناتی اتفاق‘اور جے ڈبلیو ایس ٹی کی جانب سے کھینچی جانے والی اب تک کی سب سے قابل ذکر تصاویر میں سے ایک قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپائرل کہکشاں کائناتی طوفان ناسا ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کائناتی طوفان ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین ناسا کی
پڑھیں:
ملک میں نفرت انگیز مہمات؛ یہودی، یہودیوں کو ماریں گے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز مہمات پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو سیاسی قتل کے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق تل ابیب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاپید نے کہا، "سرخ لکیر عبور ہو چکی ہے۔ اگر ہم نے ہوش نہ سنبھالا تو یہاں سیاسی قتل ہوں گے، شاید ایک سے زیادہ یہودی یہودیوں کو ماریں گے۔"
لاپید کا اشارہ "شین بیت" کے سربراہ رونن بار کے خلاف جاری آن لائن مہم کی جانب تھا، جنہیں نیتن یاہو کی حکومت ان کے عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ اپوزیشن نے اسے غیر جمہوری اقدام قرار دیا ہے۔
اٹارنی جنرل اور سپریم کورٹ بھی رونن بار کی برطرفی پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، بار جلد استعفیٰ دے سکتے ہیں، تاہم لاپید کا کہنا ہے کہ ان کی علیحدگی کا عمل شفاف اور قانونی ہونا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر نے رونن بار کے خلاف سوشل میڈیا پر دی جانے والی قتل کی دھمکیوں کے اسکرین شاٹس بھی پیش کیے اور نیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ وہ اس مہم کے ذمہ دار ہیں۔
لاپید نے کہا، "نفرت نہیں، ہمیں ان اداروں کا ساتھ دینا چاہیے جو ملک کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔"
انہوں نے 1995 میں وزیر اعظم رابین کے قتل کی مثال دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر نفرت کا بیانیہ نہ روکا گیا تو تاریخ اپنے آپ کو دہرا سکتی ہے۔