جعلی کمپنی کے ذریعے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کراچی:
ڈائریکٹوریٹ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ نے جعلی کمپنی کے ذریعے کروڑوں روپے مالیت کے ٹیکس چوری کو بے نقاب کرتے ہوئے میسرز سلیمان انڈسٹریز کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی کا آغاز کردیا.
ڈائریکٹر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز ساوتھ شیراز احمد کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے بعد از کلئیرنس آڈٹ کے دوران تحقیقات مذکورہ کمپنی کے کاروباری کاموں کی چھان بین کی گئی تو کمپنی کی مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی ہوئی جس پر ڈی جی پی سی اے ڈاکٹر ذوالفقار علی چوہدری نے کمپنی کی جانب سے مینوفیکچرنگ اسٹیٹس کے غلط استعمال کے الزامات کی تحقیقات کی ہدایات جاری کی گئیں.
مزید پڑھیں: کسٹم نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کی لیب رپورٹ غلط قرار دیدی
بعدازاں محکمہ کسٹمز، سیلزٹیکس اور انکم ٹیکس کے دستیاب اعداد و شمار کے تناظر میں آڈٹ ٹیم کو ابتدائی جانچ کے دوران ہی متعدد تضادات نشاندہی ہوئی، ان بے ضابطگیوں پر جب کمپنی کے مینوفیکچرنگ سائٹ کا فزیکلی معائنہ کیا گیا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ رجسٹرڈ پتے پر دیے گئے کوئی بھی مشینری موجود نہیں اور کمپنی کے پاس مینوفیکچرنگ کی کوئی بھی مطلوبہ سہولت میسر نہیں تھی.
لیکن کمپنی کی جانب سے درآمدی مرحلے پر کسٹم ڈیوٹی و دیگر ٹیکس کی چھوٹ اور رعایتی ٹیکس کی شرحوں کا دعویٰ کرنے کے لیے اپنی مینوفیکچرنگ اسٹیٹس کا غلط استعمال کیا جارہا تھا.
مزید پڑھیں: ٹیکس فراڈ، ناقص کارکردگی، مس کنڈکٹ پر ایف بی آر کے دو عہدیداروں کو سزا
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مذکورہ کمپنی درآمد شدہ ایمبرائیڈری مشینوں سمیت رعایتی ٹیرف کی حامل دیگر اشیاکی مقامی فروخت میں بھی ملوث پائی گئی کمپنی کی جانب سے درآمد ہونیوالی اشیا کا حجم بھی اس کی مالی حالات سے مطابقت نہیں رکھتا تھا جس نے سے پی سی اے ٹیم کو کمپنی کی ممکنہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کی تحقیقات شروع کرنے پر مجبور کیا.
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کمپنی کی بے قاعدگیوں سے درآمدات کی غیر قانونی فنانسنگ ہوئی اور 135 درآمدی گڈز ڈیکلیریشنز پر 2ارب 40کروڑ مالیت کی ایمبرائیڈری مشینیں درآمد کرکے 21 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ڈیوٹی وٹیکسوں کی چوری کی گئی.
مزید پڑھیں: آلاصف اسکوائر میں کسٹمز اور رینجرز کی کارروائی، اسمگل شدہ غیرملکی سگریٹس، نسوار برآمد
کمپنی کے معائنہ سے پتہ چلا کہ میسرز سلیمان انڈسٹریز نے کبھی بھی اپنی دستاویزات میں دیے گئے مینوفیکچرنگ پتے پر کام نہیں کیا۔پی سی اے ساو ¿تھ نے کسٹمز ایکٹ مجریہ 1969 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے، جبکہ بوگس ادارے کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ مجریہ 2010 کے تحت تجارت پر مبنی مالی جرائم کے لیے ممکنہ الزامات کا بھی سامنا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی جانب سے کمپنی کے کمپنی کی
پڑھیں:
عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی
لاہور ہائی کورٹ نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری آصف جاوید کی بیوا کو 75 لاکھ کا چیک دینے کی ہدایت کردی۔
رپورٹ کے مطابق خود سوزی کرنے والے آصف جاوید کی بیواؤں کو انصاف مل گیا، نجی کمپنی کو عدالت نے 75 لاکھ کا چیک دینے کی ہدایت کردی۔
آصف جاوید کی تقریبا 11 سال کی سیلری کی عوض یہ رقم اس کی بیواؤں کو دی جائے گی، 11 سال کی سیلری کے مطابق آصف جاوید کی سیلری تقریباً 35 لاکھ بنتی تھی۔
عدالت نے نجی کمپنی کو ہدایت کی گئی تھی کہ آصف جاوید کے اہل خانہ کو کھولے دل سے امداد کرے، جسٹس خالد اسحاق نے کیس کی سماعت کی۔
آصف جاوید کو کو نجی کمپنی نے 2016 کو برطرف کیا، 2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری بحال کرنے کا حکم دیا۔
نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کیا، 23 نومبر 2020 کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کردی۔
نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں ہائیکورٹ میں کیس دائر کر دیا، سائل آصف جاوید کا کیس 2020 سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا۔
شہری نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر خود کو آگ لگالی تھی۔ بعد میں وہ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا۔