Express News:
2025-12-14@09:45:45 GMT

حکومت اچھا کر رہی کہ صوبوں کو بھی آن بورڈ لے رہی ہے

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس نیوزایازخان کا کہنا ہے کہ ہمیں الٹی میٹ دہشت گردی کا سامنا ہے، حالات اتنے زیادہ بہتر ہو گئے تھے کہ اس کے بعد لگتا تھا کہ شاید اس ملک میں کبھی دہشت گردی تھی نہیں اب اس نے پھر سر اٹھا لیا ہے، وہ کہتے ہیں نہ کینسر دوبارہ ہو جائے تو اس پر قابو پانا بہت مشکل ہوتا ہے. 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی پر آپ نے قابو پالیا یہ پھر ہو گئی.

 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ یہ تو ریاست کے کرنے کے فیصلے ہیں کہ اسٹیٹ ہارڈ ہونی چاہیے یا سوفٹ ہونی چاہیے، ریاست بہتر سمجھتی ہے کہ اس وقت جو حالات ہیں اس میں کس حد تک سختی کرنی چاہیے،کس کے خلاف کرنی چاہیے اور کیوں کرنی چاہیے، فیصلہ سازوں کو دیکھنا ہوگا کہ پالیسی سازی کی جو ایگزیکیوشن ہے وہ درست انداز میں ہو رہی ہے یا نہیں ہو رہی. 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا ہارڈ سٹیٹ کا کنسیپٹ بنیادی طور پرہشت گردوں کے خلاف آرمی چیف نے جو دیا تھا پھر وہیں پہ یہ ہوا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو بنایا جائے، ویسے تو یہ تھری بنے گا، نواز شریف دور میں نیشنل ایکشن پلان بنا تھا اور پھر اس کو ریویو کیا گیا تھا، حکومت اچھا کر رہی ہے کہ صوبوں کو بھی آن بورڈ لے رہی ہے. 

اصل ایشو یہ ہے کہ ہمیں دہشت گردی کو ٹیکل کرنا ہے اور اس میں مشاورت بہت ضروری ہے، تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ ہم اس سوال کی طرف آتے ہیں کہ ہارڈ اسٹیٹ کے کنسیپٹ کی کیوں ضرورت پیش آئی؟ کیوں یہ اعلانات کیے جا رہے؟، ایک تو میرا خیال ہے کہ سب سے بڑا جومسئلہ اس وقت ہمارے ملک کو درپیش ہے وہ دہشت گردی ہے، آج بھی دیکھیں کہ کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں دہشتگردی کے کتنے سارے واقعات ہو گئے ہیں.

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ ہارڈ اسٹیٹ بالکل جی، وقت کے مطابق ضرورت ہے کہ اس وقت جو فیصلے کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کا مقابلہ کیا جائے، دو صوبوں میں تو یہ بہت شدید ہے، اس بارے میں پتہ بھی ہے کہ بارڈر پار سے ساری سرگرمیاں ہو رہی ہیں دہشت گردی کے لیے، وہاں سے جو بھی ہے ہدایات اور جو بھی ملوث ہیں انٹیلی جنس اداروں نے نشاندہی کردی ہے اور اس بارے میں دیکھ لیا ہے سارا، اب ظاہر ہے کہ اس کو روکنا تو ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ رہی ہے

پڑھیں:

پاک فوج، پیپلز لبریشن آرمی کی انسداد دہشت گردی مشق جاری: مضبوط دفاعی تعاون کی عکاس، آئی ایس پی آر

 اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان آرمی اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی 28 نومبر سے 14 دسمبر 2025ء تک مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق Warrior-IX کر رہے ہیں۔ اس دو ہفتے کی مشق کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانا اور ملٹری ٹو ملٹری تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق گزشتہ روز کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم سنٹر (NCTC) پبی میں معزز مہمانوں کے دن (DVD) کی تقریب منعقد ہوئی۔ پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے مہمان خصوصی کے طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔ ان کے ساتھ چین کے سینئر معززین بھی موجود تھے۔ پاک فوج کے چیف آف جنرل سٹاف نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ معزز مہمانوں کو مشترکہ مشق کے دائرہ کار، مقاصد اور انعقاد کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی کی مختلف ڈرلز کا مشاہدہ کیا اور دونوں طرف سے حصہ لینے والے فوجیوں کی جانب سے پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل قابلیت اور اعلیٰ حوصلے کو سراہا۔ یہ مشق پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط دفاعی تعاون کی عکاسی کرتی ہے اور دونوں مسلح افواج کے امن و استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان اور دہشت گردی
  • افغانستان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات، ہمسایہ ممالک کل سر جوڑ کر بیٹھیں گے
  • افغانستان سے دہشت گردی کا نیا خطرہ اٹھ رہا ہے، وزیراعظم،پیوٹن اور اردوان سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان سرزمین سے نئے دہشت گردی خطرے پر اظہارِ تشویش
  • پاک فوج، پیپلز لبریشن آرمی کی انسداد دہشت گردی مشق جاری: مضبوط دفاعی تعاون کی عکاس، آئی ایس پی آر
  • افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی سب سے بڑا خطرہ ہے‘ پاکستان
  • پاکستانی و چینی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق جاری
  • چین اور پاکستان کی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق،ڈرلز کا عملی مظاہرہ
  • پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق
  • پاکستان آرمی اور چائنہ کی پیپلز لبریشن آرمی کی مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشق ’’وارئیر نائن‘‘ جاری