کراچی: ٹینکرز اور ڈمپرز کے حادثات میں اضافہ، گورنر سندھ نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کراچی میں ٹینکرز اور ڈمپرز کے حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ پر گورنر سندھ نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا۔
ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق خط میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں ہوے حادثات میں اب تک 70 سے زائد اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ 24 مارچ کو ملیر ہالٹ پر پانی کے ٹینکر سے موٹر سائیکل سوار خاندان کچلا گیا۔
خط کے متن میں گورنر سندھ نے بتایا کہ عبد القیوم اس کی حاملہ بیوی زینب اور نومولود بچہ حادثے میں جاں بحق ہوا، چیف جسٹس پاکستان ٹریفک حادثات پر فوری ایکشن لیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اس وقت انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس اور نگراں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو خط لکھے، خط میں سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خط کا متن میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی کے شہریوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے چیف جسٹس
پڑھیں:
کراچی میں مرکزی مسلم لیگ کی شہدائے غزہ کانفرنس کی ڈرون فوٹیج
شرکائے کانفرنس سے خطاب میں صدر پاکستان مرکزی مسلم لیگ سندھ فیصل ندیم نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر خطابات نہیں عملی اقدام کا وقت ہے، ہم شرمسار ہیں کہ غزہ کے مسلمانوں کی مدد نہیں کر پا رہے ہیں، حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کب تک ہم خاموش تماشائی بنے رہیں گے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی شہدائے غزہ کانفرنس سے جنرل سیکرٹری پاکستان مرکزی مسلم لیگ سیف اللہ خالد، حماس رہنما ڈاکٹر ناجی ظہیر، صدر مرکزی مسلم لیگ سندھ فیصل ندیم، صدر مرکزی مسلم لیگ کراچی احمد ندیم اعوان، صدر مسلم میڈیکل مشن ڈاکٹر ناصر ہمدانی، رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مفتی یوسف کشمیری، ناظم اعلی اتحاد المدارس پاکستان یحییٰ مجید، صوبائی رہنما مرکزی مسلم لیگ سندھ حافظ محمد انور، صدر مسلم یوتھ لیگ سندھ بلال حیدر، رہنما جمعیت علمائے پاکستان قاضی احمد نورانی، صدر حیدر آباد ڈویژن عقیل احمد لغاری، نائب صدر کراچی انجینئر نعمان علی، مہدی اسحاق، شہباز عبدالجبار، صدر مسلم وومن لیگ کراچی نازیہ فیصل و دیگر نے خطاب کیا۔ شاہراہ قائدین پر کانفرنس میں ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ شرکا کا جوش و جذبہ قابل دید تھا۔ شرکا نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف بھرپور نعرے بازی کرتے رہے۔