ظفر علی پر غیر ضروری طور پر ہجوم جمع کرنے، ہنگامہ آرائی کرنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس کی گاڑی جلانے کا الزام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت نے شاہی جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔ اب ظفر علی کیس کی اگلی سماعت 2 اپریل کو ہوگی، ایسے میں اس بار صدر کی عید جیل میں ہی منائی جائے گی۔ 23 مارچ کو سنبھل تشدد کیس میں پولیس نے جامع مسجد کے سربراہ ظفر علی کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ اس کے بعد 24 مارچ کو چندوسی میں واقع ڈسٹرکٹ کورٹ کے سول جج سینیئر ڈویژن ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ آدتیہ سنگھ نے ظفر علی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ ہریوم پرکاش سینی نے سنبھل کی جامع مسجد انتفاضہ کمیٹی کے سربراہ ظفر علی کی درخواست ضمانت پر بحث کی تھی۔ اے ڈی جے کورٹ کے جج نربھے نارائن رائے نے سی ڈی جمع کرانے کی تاریخ 27 مارچ مقرر کی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے جمعرات کو کیس کی سماعت کی اور اگلی تاریخ 2 اپریل مقرر کی گئی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ ہریوم پرکاش سینی نے کہا کہ ظفر علی کے وکلاء نے عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ ظفر علی جامع مسجد کے سربراہ اور ایڈووکیٹ بھی ہیں۔ وکیل کو غور کرنے کے بعد عبوری ضمانت دی جائے۔ کیس ڈائری آنے تک ان کو عبوری ضمانت پر رہا کیا جائے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس پر انہوں نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ظفر علی پر غیر ضروری طور پر ہجوم جمع کرنے، ہنگامہ آرائی کرنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پولیس کی گاڑی کو جلانے اور جھوٹے حقائق گھڑنے کا الزام ہے۔ ایسے الزام کی سزا موت کی سزا تک ہے۔ عدالت سے ظفر علی کی عبوری ضمانت منسوخ کرنے کی استدعا کی۔ جس کے بعد عدالت نے عبوری ضمانت منسوخ کر دی۔ اب مستقل ضمانت کی تاریخ 2 اپریل مقرر کی گئی ہے۔

حکومتی وکیل راہل دکشت نے کہا کہ ظفر علی کی جانب سے عدالت سے کہا گیا کہ وہ ہماری عبوری درخواست پر سماعت کرے۔ انہوں نے عبوری درخواست پر کم بحث کی لیکن بیکار گفتگو پر زیادہ بات کی۔ عدالت کو جذباتی بلیک میل کرنے کی کوشش کی کہ آپ افسر ہیں، آپ ضمانت کرا سکتے ہیں۔ جس پر انہوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بحث پوائنٹ بہ پوائنٹ ہونی چاہیئے، قانونی عمل پر عمل کریں۔ جب انہوں نے اپنے قانونی دلائل پیش کئے تو عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کی اور ان کی حتمی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ظفر علی کی درخواست ضمانت جامع مسجد کے کہ ظفر علی کے سربراہ عدالت نے انہوں نے کہا کہ کے بعد

پڑھیں:

عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی 

لاہور ہائی کورٹ نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری آصف جاوید کی بیوا کو 75 لاکھ کا چیک دینے کی ہدایت کردی۔

رپورٹ کے مطابق خود سوزی کرنے والے آصف جاوید کی بیواؤں کو انصاف مل گیا، نجی کمپنی کو عدالت نے 75 لاکھ کا چیک دینے کی ہدایت کردی۔

آصف جاوید کی تقریبا 11 سال کی سیلری کی عوض یہ رقم اس کی بیواؤں کو دی جائے گی، 11 سال کی سیلری کے مطابق آصف جاوید کی سیلری  تقریباً 35 لاکھ بنتی تھی۔

عدالت نے نجی کمپنی کو ہدایت کی گئی تھی  کہ آصف جاوید کے اہل خانہ کو کھولے دل سے امداد کرے، جسٹس خالد اسحاق نے کیس کی سماعت کی۔

آصف جاوید کو  کو نجی کمپنی نے 2016 کو برطرف کیا، 2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری بحال کرنے کا حکم دیا۔

نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کیا، 23 نومبر 2020 کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کردی۔

نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں ہائیکورٹ میں کیس دائر کر دیا، سائل آصف جاوید کا کیس 2020 سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا۔

شہری نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر خود کو آگ لگالی تھی۔ بعد میں وہ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے والے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا
  • عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی 
  • اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
  • اسد عمر کی تین مقدمات میں 13 مئی تک عبوری ضمانت منظور
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی
  • پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ: یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • 9مئی مقدمات، عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کر دی