ٹیکس فراڈ، ناقص کارکردگی، مس کنڈکٹ پر ایف بی آر کے دو عہدیداروں کو سزا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے نجی کاروبار، ٹیکس فراڈ، ناقص کارکردگی اور مس کنڈکٹ کی بنا پر کسٹمز کے دو اہلکاروں کو گریڈ میں تنزلی سمیت دیگر سخت سزائیں سنا دیں۔
ایف بی آر سے جاری دو الگ الگ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پورٹ محمد بن قاسم کراچی کے سُپرنٹنڈنٹ راجا جہانزیب واحد کے خلاف نجی کاروبار اور فراڈ کے الزمات تھے، جس پر ان کے خلاف تحقیقات کی گئیں۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے گریڈ 16 کے سُپرنٹنڈنٹ راجا جہانزیب واحد کو ایک گریڈ تنزلی کے ساتھ سپرنٹنڈنٹ سے گریڈ 15 میں اسسٹنٹ بنانے کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔
ایک سال کے لیے ان کا پرفارمنس الاونس بھی روک دیا گیا ہے، مذکورہ کسٹمز اہلکار کو فیصلے کے خلاف 30 دن کے اندر اندر اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
ایف بی آر کے دوسرے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کلکٹریٹ آف کسٹمز اپریزمنٹ کراچی کے گریڈ 16 کے انسپکٹر کسٹمز اپریزمنٹ ناصر اقبال کے خلاف ناقص کارکردگی اور مس کنڈکٹ کی بنا پر انکوائری شروع کی گئی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ انکوائری رپورٹ اور پرنسل ہیئرنگ کی بنیاد پر مجاز اتھارٹی نے ناصر اقبال کو ایک سال کے لیے انکریمنٹ روکنے کی معمولی سزا دے دی ہے تاہم ان کی معطلی کے عرصے کو رخصت میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ اہلکار کو فوری طو پر ملازمت پر بھی بحال کردیا گیا ہے، ناصر اقبال کو بھی فیصلے خلاف 30 دن کے اندر اندر اپیل کا حق دیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے مجموعی طور پر ایک اہلکار کو دو سال کے لیے ایک گریڈ تنزلی کی بڑی سزا سنائی، دوسرے اہلکار کو ایک سال کے لیے انکریمنٹ روکنے کی معمولی سزا سنائی گئی ہے دونوں اہلکاروں کو فیصلے کے خلاف 30 دن کے اندر اندر اپیل کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سال کے لیے اہلکار کو ایف بی آر کے خلاف گیا ہے
پڑھیں:
سعودی آرامکو اور چینی کمپنی بی وائی ڈی کا کار ٹیک الائنس کا اعلان
سعودی آرامکو اور چین کی برقی گاڑیوں کی بڑی کمپنی بی وائی ڈی نے پیر کو نیو انرجی وہیکل ٹیکنالوجی پر مل کر کام کرنے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی آئل کمپنی پہلے ہی فرانس کی کمپنی رینالٹ اور چینی آٹومیکر گیلی کے ساتھ تھرمل انجن تیار کرنے کے مشترکہ منصوبے میں شراکت دار ہے۔
اس کی ذیلی کمپنی سعودی آرامکو ٹیکنالوجیز کمپنی اب چینی الیکٹرک وہیکل (ای وی) اور ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑی کمپنی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، تاہم معاہدے کی شرائط واضح نہیں کی گئیں۔
پیر کو شنگھائی موٹر شو کے آغاز کے موقع پر جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کمپنیوں نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی کو فروغ دینا ہے جو صلاحیت اور ماحولیاتی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہیں۔
ٹیکنالوجی اوورسائٹ اینڈ کوآرڈینیشن کے سینئر نائب صدر علی اے المشری نے کہا کہ سعودی آرامکو، جو دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے، نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے متعدد طریقوں کی تلاش کر رہی ہے، جس میں جدید کم کاربن ایندھن سے لے کر جدید پاور ٹرین تصورات شامل ہیں۔
بی وائی ڈی کے سینئر نائب صدر لیو ہونگبن نے کہا کہ ایس اے ٹی سی اور نیو انرجی وہیکل میں ہماری جدید آر اینڈ ڈی صلاحیتیں جغرافیہ اور ذہنیت کی حدود کو توڑ دیں گی تاکہ ایسے حل تلاش کیے جاسکیں جو کم کاربن فٹ پرنٹ کے ساتھ انتہائی موثر کارکردگی کو یکجا کرتے ہیں، سعودی عرب اپنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے کام کر رہا ہے، جو تیل کی برآمد کی آمدنی پر منحصر ہے اور 2030 تک 5 ہزار ای وی چارجنگ اسٹیشن قائم کرنا چاہتا ہے۔
سعودی خودمختار دولت فنڈ کیلیفورنیا کی لگژری ای وی بنانے والی کمپنی لوسیڈ میں 60 فیصد حصص رکھتا ہے اور اس نے جنوبی کوریا کی کمپنی ہونڈائی کے ساتھ سعودی عرب میں الیکٹرک اور تھرمل وہیکل فیکٹری کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
Post Views: 2