کینیڈین وزیراعظم نے ٹیرف کو کینیڈا پر ٹرمپ کا حملہ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
امریکی وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آٹو ٹیرف کا نفاذ کینیڈا اور اس کے کارکنوں پر براہ راست حملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کا جوابی وار، امریکا پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
کچنر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کارنی نے کینیڈا اور امریکا کے درمیان ایک مایوس کن تصویر پیش کی۔ اب ٹرمپ کی طرف سے بار بار تادیبی اقتصادی محصولات کے نفاذ اور کینیڈا کو ضم کرنے کی دھمکیوں کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو دیکھنا ہوگا ایک دوسرے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی کینیڈین مصنوعات اور میکسیکو سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی کیونکہ ان پر الزام تھا کہ منشیات اور غیر قانونی تارکین وطن ان کی مشترکہ سرحد کے ذریعے امریکا میں داخل ہو رہے ہیں۔ منگل کے روز انہوں نے نئے آٹو ز اور ہلکے ٹرکوں پر بھی یہی 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جس میں کچھ پرزے بھی شامل ہیں۔
کینیڈا امریکا کے لیے ایک بڑا آٹو مینوفیکچرر ہے اور 2023 میں اپنے جنوبی ہمسایہ ملک کے لیے 15 لاکھ گاڑیاں تیار کر رہا ہے۔
مزید پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کی درآمدات پر عائد ٹیرف ایک ماہ کے لیے کیوں ملتوی کیا؟
مارک کارنی کا کہنا تھا کہ یہ ایک براہ راست حملہ ہے اور واضح طور پر یہ ورکرز پر براہ راست حملہ ہے جس کے سامنے میں آج صبح سفیر برج پر کھڑا تھا یہ ایک ایسا پل ہے جو اب تک کینیڈا اور امریکا کے درمیان مضبوط تعلقات کی علامت اور حقیقت ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹیرف کے بارے میں اس وقت پتا چلا جب وہ ونڈسر، اونٹ میں کینیڈا کی جنرل ٹریڈ یونین یونیفور کے ساتھ ملاقات میں تھے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ محصولات ہمیں نقصان پہنچائیں گے لیکن ایک ساتھ کھڑے ہونے سے کینیڈا تجارتی جنگ سے مضبوطی کے ساتھ نکل آئے گا۔
مزید پڑھیں:: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا پارٹی سربراہی اور وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں جو کچھ ہوا ہے اور یہ گزشتہ کئی ماہ کے دوران ہماری بات چیت کا حصہ تھا- کینیڈین دھوکا دہی کے صدمے سے نکل آئے ہیں اور سیکھ رہے ہیں۔
کینیڈا کے نئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب مل کر اپنے کارکنوں، اپنی کمپنیوں اور اپنے ملک کا دفاع کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کینیڈا پر ٹیرف کینیڈین وزیراعطم کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کینیڈا پر ٹیرف کینیڈین وزیراعطم کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کینیڈا اور انہوں نے کہا کہ کے لیے نے کہا
پڑھیں:
امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی فیصلوں میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ ایسا ہی ایک فیصلہ امریکا میں مقیم جنوب امریکائی ملک وینزویلا کے باشندوں کا جبری امریکا بدر کیا جانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا
تاہم امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جبری بیدخلی کے اقدام پر یہ کہہ کر روک لگا دی ہے کہ وینزویلا کے تارکین وطن کو تاحکم ثانی امریکا بدر نہیں کیا جا سکتا۔
بین الاقوامی میڈیا روپورٹ کے مطابق وینزویلا کے تارکین وطن نے ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے جبری بیدخلی کے معاملے پر مداخلت کی استدعا کی تھی۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے بیدخل کیے جانے والوں کو تارکین وطن گینگ کے اراکین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاوس ہی کی ہوگی۔
اس معاملے میں یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔
یاد رہے اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ وینزویلا کے 200 سے زائد تارکین وطن اورکلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو جیلوں میں بھیج چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا بدر امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا