تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیرِاہتمام یومِ القدس کل منایا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ پوری دنیا کے باعزت اور غیرت مند لوگ اجتماعات، ریلیوں اور جلوسوں کے ذریعے اپنی ملتوں کا پیغام بے ضمیر حکمرانوں، امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل تک پہنچا کر ثابت کریں گے کہ وہ حزب اللہ، حماس اور غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امام خمینیؒ کی آرزو کے مطابق اسرائیل کے زوال کا لمحہ قریب آ چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعۃ الوداع 27 رمضان المبارک کو تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے زیرِ اہتمام یومِ القدس منایا جائے گا۔ آج نمازِ جمعہ کے بعد فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ملک بھر میں القدس ریلیاں نکالی جائیں گی۔ لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان اور ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔ لاہور میں جامعہ العروۃ الوثقیٰ سے ناصر باغ تک نکالی جانیوالی مرکزی ریلی و اجتماع کی قیادت علامہ سید جواد نقوی کریں گے، جس میں مختلف مکاتبِ فکر کے علمائے کرام، باحجاب خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوگی۔
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ پوری دنیا کے باعزت اور غیرت مند لوگ اجتماعات، ریلیوں اور جلوسوں کے ذریعے اپنی ملتوں کا پیغام بے ضمیر حکمرانوں، امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل تک پہنچا کر ثابت کریں گے کہ وہ حزب اللہ، حماس اور غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امام خمینیؒ کی آرزو کے مطابق اسرائیل کے زوال کا لمحہ قریب آ چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اداروں کی خاموشی، عرب حکمرانوں کا منافقانہ رویہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا دوہرا معیار اور عالمی برادری کی عدم توجہی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ امتِ مسلمہ اتحاد، وحدت اور اسلامی یکجہتی کا عملی مظاہرہ کرے اور فلسطین کے مسئلے کے حل کیلئے میدانِ عمل میں آئے۔ یوم القدس بہترین موقع ہے کہ ہم امتِ واحدہ کی صورت میں اپنے تمام فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قبلۂ اوّل کی آزادی کیلئے سراپا احتجاج بن جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تحریک بیداری امت مصطفی
پڑھیں:
ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گےجب تک حماس کوختم نہ کردیں۔
ٹیلی ویژن پر بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام مغویوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کر سکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہو گی۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔
Post Views: 5