علامہ باقر زیدی کی قم و نجف سے تشریف لانے والے علماء و طلاب کے ساتھ نشست
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
ملاقات میں شہر کراچی میں مبلغین کی ضرورت سمیت اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین علامہ باقر عباس زیدی نے مبلغین کی خدمات کو سراہا۔ ڈویژنل صدر کراچی علامہ صادق جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کی کراچی میں فعالیت اور پیش آنے والے مسائل پر گفتگو کی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے ماہ رمضان المبارک میں قم المقدس و نجف اشرف سے برائے تبلیغ تشریف لانے والے علماء و طلاب کے ساتھ ایک ملاقات و دعوت سحر کا اہتمام کیا گیا۔ ملاقات میں شہر کراچی میں مبلغین کی ضرورت سمیت اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین علامہ باقر عباس زیدی نے مبلغین کی خدمات کو سراہا۔ ڈویژنل صدر کراچی علامہ صادق جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کی کراچی میں فعالیت اور پیش آنے والے مسائل پر گفتگو کی۔ مبلغین نے مجلس وحدت مسلمین کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ملاقات میں ڈویژنل ذمہ داران علامہ حیات عباس نجفی، زین رضوی، ہادی شہیدی، محمد عباس، آصف صفوی اور کاظم عباس موجود تھے جبکہ عزاداری ونگ کراچی کے صدر رضی حیدر رضوی اور وحدت یوتھ کراچی کے صدر حسن رضا بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر گفتگو کی کراچی میں مبلغین کی
پڑھیں:
کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے اور دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس میں ملزم معاویہ کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے 2013ء میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم کا والد ہلاک ہوئا تھا، جب کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔