لبنانی اخبار میں شائع ہونے والے اپنے ایک کالم میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 1973 کے بین الاقوامی کنونشن نے نسل کشی کو ایک بین الاقوامی جرم تسلیم کیا اور نسل پرستانہ جبری اقدامات کی مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے عالمی یوم القدس کے موقع پر ایک کالم لکھا۔ یہ کالم لبنانی روزنامے "الاخبار" میں شائع ہوا۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ ہم فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے، ان کی عزت و وقار کے تحفظ اور انصاف کے نفاذ کے اپنے عہد پر مضبوطی سے قائم ہیں۔ مظلوم فلسطینی عوام دہائیوں سے صیہونی رژیم کے ہاتھوں وحشیانہ قبضے، نسلی امتیاز کی پالیسیوں، جبری بے دخلی اور منظم نسلی شناخت کی تطہیر کی کوششوں کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے عالمی یوم القدس، امام خمینی رہ کی ایک بے مثال میراث ہے۔ یہ میراث ایک جانب بانی انقلاب اسلامی کی اسلام کی نرم و روحانی طاقت کی بصیرت اور دوسری جانب ایک بین الاقوامی رہنماء کی دور اندیشی و بہادری کا نتیجہ ہے۔ بلاشبہ یوم القدس ایک ایسے نظریے کو مختلف پہلوؤں اور اسے مسلم و غیر مسلم معاشروں کے لیے ایک عملی شکل میں تبدیل کرنے کی ایک واضح مثال ہے۔ یوم القدس کے آئیڈیے کو پذیرائی دیتے ہوئے صیہونی جرائم کے خلاف دنیا بھر کی حکومتوں کو قانونی، معاشی اور بین الاقوامی اقدامات اپنانے کی ترغیب دینے کے لئے استعمال کرنا چاہیے۔  

سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس عظیم دن جب ہم عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں وہیں ہمیں صہیونی رژیم کی پالیسیوں کے خلاف عالمی سطح پر تین بڑے "انکار" کو رواج دینا چاہیے۔ قبضے سے انکار، نسل کشی سے انکار اور فلسطین کے وجود کو مٹانے سے انکار۔ انہوں نے کہا کہ آٹھ سے زائد دہائیاں گزر چکی ہیں۔ تاریخی فلسطین صیہونی قبضے کی زد میں ہے اور ہر روز اس کا کوئی نہ کوئی حصہ غاصب ریاست میں شامل ہو رہا ہے۔ اب تک تاریخی فلسطین کا صرف 7 فیصد حصہ باقی بچا ہے۔ یہ وحشیانہ قبضہ نہ صرف متعدد بین الاقوامی اصولوں کے خلاف ہے بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں، بشمول سلامتی کونسل کی قراردادوں 338، 467 اور 2334 کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس وقت صیہونی قبضے کے خلاف واضح اور جامع طور پر انکار کرنا چاہئے۔ بنیادی قوانین موجود ہیں ایسے میں صرف علامتی موقف اختیار کرنا کافی نہیں بلکہ فیصلہ کُن اقدام کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت نسل کشی انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ 1973 کے بین الاقوامی کنونشن نے نسل کشی کو ایک بین الاقوامی جرم تسلیم کیا اور نسل پرستانہ جبری اقدامات کی مذمت کی۔

روم کی انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے آرٹیکل 7 میں بھی نسل کشی کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا گیا ہے جس کے تحت اس مجرمانہ فعل کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کا آرٹیکل 1 اور 55 برابری اور انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ جنرل اسمبلی کی قرارداد 1761 نے جنوبی افریقہ میں نسل کشی کی مذمت کی اور رکن ممالک سے اس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسی سلسلے میں 2022ء کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیشن نے رپورٹ دی کہ قابض صہیونی رژیم کی فلسطینیوں کے خلاف پالیسیاں ایک آپارتھائیڈ نظام کو جنم دے رہی ہیں۔ اسی سال ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں اس غاصب رژیم کو ایک نسل کش ریاست قرار دیا۔ 2021ء میں ہیومن رائٹس واچ نے اس حقیقت کی تصدیق کی اور صیہونی رژیم کو نسل کش ریاست قرار دیا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ آج اسرائیل کی غیر انسانی نوعیت کی شناخت میں کسی قسم کا کوئی شائبہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معتبر بین الاقوامی رپورٹس اور تحقیقات میں اس کی تصدیق ہونے کے باوجود لگتا ہے کہ اسرائیل کے حامی حقیقت سے نظریں چرائے بیٹھے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی یوم القدس کے خلاف

پڑھیں:

آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا؛ چودھری شجاعت حسین

سٹی 42 : سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے اوورسیز کنونشن میں اپنے خطاب میں حقیقی معنوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔

 ان خیالات کا اظہار چودھری شجاعت حسین نے اتوار کو پاکستان مسلم لیگ کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد امجد کے ہمراہ گجرات اور منڈی بہائولدین سے تعلق رکھنے والے آئے اوورسیز پاکستانیوں کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔ انہوں ںے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے بچوں کے لئے تعلیمی اداروں میں کوٹہ مختص کر کے ان کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا گیا، اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مراعاتی پیکج شاندار ہے، پاکستان کے تعلیمی نظام میں اوور سیز پاکستانیوں کے بچوں کو مشکلات کا سامنا تھا اور یہ ان کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ کالجز، یونیورسٹیوں اور خاص طور پر میڈیکل کالجز میں آن کے بچوں کے لئے کوٹہ مقرر کیا جائے۔

پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ

 چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لئے تعلیمی اداروں میں کوٹہ مختص کیا جانا ایک مثالی اقدام تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مراعاتی پیکج کی بھی تعریف کی، کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے اپنے ملک میں جائیدادوں کے مسائل اور مشکلات کے حل کے لئے وطن واپس آ کر مقدمات کا سامنا کرنا دشوار تھا۔ اب وہ بیرون ملک ہی سے خصوصی عدالت کے ذریعے یہ مسائل باآسانی حل کروا سکتے ہیں۔ اب وہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے مقرر کردہ ہائیکورٹ کے سرونگ جج کے ذریعے ان مسائل اور دیگر مقدمات کو باآسانی حل کروا سکتے ہیں۔

آسمانی بجلی گرنے سے نوجوان جان بحق 

متعلقہ مضامین

  • سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
  • بکریاں چورے کرنے والا ملزم گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
  • تعلیم پر روزانہ 59 ہزار روپے خرچ کرنیوالی جاپانی گلوکارہ
  • آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا؛ چودھری شجاعت حسین
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 
  • ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • سوشل میڈیا پر مشہور ہونے کیلئے فوڈ چین پر حملہ کیا: ملزمان کا عدالت میں بیان
  • امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ