کثیرالجہتی اداروں سے کچھ ممالک کی دستبرداری کے باوجود ہمارا عزم مزید پختہ ہوا ہے، چین فرانس مشترکہ بیانیہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کثیرالجہتی اداروں سے کچھ ممالک کی دستبرداری کے باوجود ہمارا عزم مزید پختہ ہوا ہے، چین فرانس مشترکہ بیانیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ:پیرس معاہدے کی دسویں سالگرہ کے موقع پر چین اور فرانس نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چین اور فرانس نے ایک کثیر جہتی فریم ورک کے اندر اس دور میں بڑے چیلنجوں کا مناسب حل فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔ کچھ ممالک سائنسی اتفاق رائے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور کثیر الجہتی اداروں سے دستبردار ہو رہے ہیں، اس سے ہمارا عزم مزید پختہ ہو گا اور ہم اپنے عمل کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔ دونوں فریقوں نے موجودہ بہترین سائنسی بنیاد پر اور مختلف ممالک کے حالات کے مطابق مضبوط اجتماعی جدوجہد کا اعادہ کیا ہے ۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
تحریک طالبان پاکستان کا بیانیہ اسلامی تعلیمات، قانون، اخلاقیات سے متصادم قرار
ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں موجودہ نظام حکومت غیراسلامی ہے اور وہ تشدد کے ذریعے شریعت کا نفاذ کرکے معاشرے کو حقیقی اسلامی اصولوں پر استوار کریں گے۔ ماہرین کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کا آئین اور جمہوریت کو مسترد کرتے ہوئے تشدد کو ’’جہاد‘‘ قرار دینا اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح ہے، اسلامی تعلیمات بے جا بغاوت کو ’’فساد فی الارض‘‘ قرار دیتی ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے حاکم سے نافرمانی کی وہ مجھ سے جدا ہوا‘ (بخاری)۔ فقہا کے مطابق بغاوت تب تک جائز نہیں جب تک حکمران کھلم کھلا کفر نہ کرے جبکہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے، شریعت کا نفاذ جبر کے بجائے حکمت، عدل اور اجتماعی رضامندی سے ہونا چاہئے۔
قانونی طور پر پاکستان کا آئین اسلام کو ریاستی مذہب قرار دیتا ہے اور شریعت کا نفاذ پارلیمنٹ کے ذریعے طے ہوتا ہے، ٹی ٹی پی کا غیر آئینی تشدد قانوناً غداری کے مترادف ہے۔ اخلاقی طور پر کالعدم ٹی ٹی پی کا تشدد، خود ساختہ تعزیرات اور عوامی امن کی تباہی شریعت کے مقاصد یعنی عدل، رحمت اور انسانی حقوق کے منافی ہے، قرآن کا فرمان ہے: ’’دین میں کوئی زبردستی نہیں‘‘ (البقرہ:256) اور جبراً شریعت مسلط کرنا اسلام کے رحمت للعالمینﷺ کے تصور کو مجروح کرتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔