چین گلوبل سکیورٹی انیشیٹو کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
چین گلوبل سکیورٹی انیشیٹو کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیا کھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بو آؤ ایشیائی فورم کے 2025 سالانہ اجلاس کے تحت “اقوام متحدہ کے مستقبل کے سربراہی اجلاس کے بعد عالمی حکمرانی” کے موضوع پر اعلی سطحی ڈائیلاگ منعقد ہوا، جس میں چین کے نائب وزیر خارجہ چھن شیاؤ ڈونگ نے شرکت کی اور گلوبل سکیورٹی انیشیٹو کو عملی جامہ پہنانے اور مشترکہ طور پر عالمی امن و سلامتی کے تحفظ کے موضوع پر کلیدی تقریر کی۔
اس وقت موجودہ بین الاقوامی صورتحال ہنگامہ خیز اور تغیر پذیر ہے ، امن و سلامتی عالمی حکمرانی کی اولین ترجیح ہیں۔ چھن شیاؤ ڈونگ نے چینی اور غیر ملکی مہمانوں کو گلوبل سیکورٹی انیشیٹو کے تصور، مفہوم اور عملی نتائج سے متعارف کرایا اور انیشیٹو کی رہنمائی میں سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے اور عالمی امن و سکون کو فروغ دینے کے حوالے سے چین کی تجاویز پیش کیں۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ تمام موجود چینی اور غیر ملکی مہمانوں نے گلوبل سکیورٹی انیشیٹو پیش کیا جانے کے بعد سے ہونے والی پیش رفت اور کامیابیوں کو سراہا اور عالمی برادری سے عالمی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے اور اسے فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کی گہری توقع ظاہر کی۔
چین عالمی برادری کے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ گلوبل سکیورٹی انیشیٹو کو اتفاق رائے سے عمل میں لایا جائے، اور “فیوچر کمپیکٹ” کو وژن سے حقیقت میں تبدیل کیا جا سکے۔ مشترکہ طور پر بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے اور دیرپا امن اور عالمگیر سلامتی کا روشن مستقبل تخلیق کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مل کر کام
پڑھیں:
چینی صدر کا ویتنام،ملائیشیا اور کمبوڈیا کا دورہ کامیاب رہا ہے، چینی وزیر خارجہ
چینی صدر کا ویتنام،ملائیشیا اور کمبوڈیا کا دورہ کامیاب رہا ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ویتنام، ملائیشیا اور کمبوڈیا کا سرکاری دورہ کیا۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق دورے کے اختتام پر سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے صحافیوں کو دورے کے بارے میں بریفنگ دی۔وانگ ای نے کہا کہ دنیا میں یکطرفہ پسندی اور طاقت کی سیاست کے پس منظر میں اس دورے میں اچھی ہمسائیگی، دوستی اور باہمی فائدہ مند تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی۔اس حوالے سے یہ دورہ مکمل طور پر کامیاب رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ نے تقریباً 30 تقریبات میں شرکت کی اور اچھی ہمسائیگی،ہمسائیوں کے ساتھ امن و خوشحالی کی جستجو، ہم آہنگی، خلوص ،مشترکہ مفادات اورمشترکہ مستقبل کے اصولوں کی تفصیلی وضاحت کی۔ دورے کے دوران تعاون کے تقریباً ایک سو ثمرات حاصل ہوئے ، ہمسایہ ممالک میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں ایک نیا باب رقم ہوا اور چین اور ہمسایہ ممالک کے مشترکہ طور پر استحکام اور خوشحالی کے فروغ کا ایک ورژن سامنے آیا ۔
وانگ ای نے بتایا کہ تینوں ممالک میں صدر شی جن پھنگ کا انتہائی شاندار خیرمقدم کیا گیا جس سے نہ صرف تمام ممالک کے مابین دلی گہری دوستی کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ یہ واضح اشارہ بھی ملتا ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ اندرون اور بیرون ملک رائے عامہ نے اس دورے پر خاص توجہ دی اور وسیع پیمانے پر اس رائے کا اظہار کیا کہ اس دورے نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل قائم کیا ہے،چین کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی مخلصانہ خواہش کو اجاگر کیا ہے اور ایک مضبوط اشارہ دیا ہے کہ چین کثیر الجہتی اور بین الاقوامی تجارتی قوانین کا مضبوطی سے دفاع کرتا رہے گا اور افراتفری کی بین الاقوامی صورتحال میں ایک ذمہ دار بڑے ملک کے طور پر اپنا تشخص قائم رکھے گا ۔
وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے آزاد تجارت کو برقرار رکھنے، یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کرنے اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک منصفانہ آواز اٹھائی ہے، جس سے ممالک کے مابین یکجہتی اور تعاون میں اعتماد اور ہمت پیدا ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمگیریت ایک ایسے لمحے میں داخل ہو چکی ہے جسے “ایشیائی لمحہ ” کہا جا سکتا ہے اور دنیا کا مرکز ایشیا کی طرف منتقل ہو رہا ہے جس میں چین کا کردار ایک اہم انجن کاہے.
وانگ ای نے مزید کہا کہ صدر شی جن پھنگ اب تک 27 ہمسایہ ممالک کا دورہ کر چکے ہیں اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی اٹھارہویں ، انیسویں اور بیسویں قومی کانگریس کے بعد پہلے غیر ملکی دوروں میں ہمیشہ ہمسایہ ممالک کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ چین کے تزویراتی باہمی اعتماد کو مزید تقویت ملی ہے ،چین کی طرف سے پیش کردہ ایشیائی سلامتی کا تصور علاقائی ممالک کے درمیان تیزی سے ایک مشترکہ رائے بنتا جا رہا ہے اور چین ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر”مشترکہ گھر”کا تحفظ کرنے کی بھرپور خواہش،اعتماد اور صلاحیت رکھتا ہے۔