گورنر ٹیسوری کا وکیل رہا ہوں، میں بات کرتا ہوں، وہ ناراض ہو جاتے ہیں: مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب---فائل فوٹو
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پی پی 21 لاکھ گھر بنا کردے رہی ہے۔
میئر کراچی اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاق کے پاس جائیں گے کہ اس انڈومنٹ فنڈ میں پیسے ڈالیں، کارپوریٹس کے پاس بھی جائیں گے، اس فنڈ کو چلانے کے لیے بورڈ بنا رہے ہیں۔
انڈومنٹ فند بورڈ کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میئرِ کراچی نے بتایا کہ اس بورڈ میں میئر، ڈپٹی میئر، افسران سمیت پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ بھی شامل کریں گے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ چائنہ کٹنگ کرنے والے ایم پی اے، ایم اے این اور یو سی چئیرمین کے عہدوں پر براجمان ہیں۔
میئر کراچی نے شمسی توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ 4 اسپتال سندھ گورنمنٹ کی مدد سے سولر پر منتقل کرنے جا رہے ہیں، جمشید نوسروانجی بلڈنگ سولرائیز کی ہے، سندھ کی صوبائی حکومت کی مدد سے گڈاپ میں 4 پمپنگ اسٹیشنز سولرائیز کرنے جا رہے ہیں۔
میئر کراچی نے کے پی ٹی کے حوالے سے کہا ہے کہ کے پی ٹی نے 14، 15 سال پہلے کمٹمینٹ کی تھی کہ واٹر ٹریٹمینٹ پلانٹ لگائیں گے، پلانٹ نہیں لگا، سوسائٹی بن گئی، کے پی ٹی کا کام سوسائٹی بنانا نہیں ہے، میں بحیثیت میئر کے پی ٹی کی بورڈ کا ممبر ہوں، معلوم ہے کے پی ٹی کے پاس فنڈ ہے۔
میئر کراچی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے حوالے سے بتایا ہے کہ میں گورنر صاحب کا وکیل رہا ہوں، میں بات کرتا ہوں، گورنر صاحب ناراض ہو جاتے ہیں وہ میرے بڑے ہیں، جو شخص مجھے کہہ رہا تھا تمہیں اختیارات دلاؤں گا وہ اختیارات مانگ رہا تھا، آپ کسی کے کہنے پر بیان بازی کریں گے تو مسائل ہوتے ہیں، گورنر کو کہوں گا کہ کون ان کو اکسا کر کے ایسے بیانات دلواتا ہے، اُن کو امید نہیں تھی کہ میں خط لکھ دوں گا، راشن بانٹنا پرائیویٹ چیزیں ہیں، اس سے لوگوں کی عزتِ نفس کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔
شہر میں جاری دیگر ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے انہوں بتایا کہ گٹر باغیچہ میں سیوریج کے حوالے سے جلد خوش خبری آئے گی، مارٹن کوارٹر سمیت دیگر جگہیں جو وفاق کے ماتحت ہیں ان کا حال جا کر دیکھیں، کینال بنانے کے لیے پیسے چاہئیں، اے ڈی بی میں اس کی ایلوکیشن نظر نہیں آ رہی، ہم کہتے ہیں کہ سی سی آئی کے ذریعے یہ مسئلہ حل ہو۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میئر کراچی مرتضی کے حوالے سے کراچی نے کے پی ٹی
پڑھیں:
نیپرا کے ٹیرف تعین کرنے کیخلاف اپیلیں، آئینی عدالت نے بجلی کمپنیوں سے جواب مانگ لیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی آئینی عدالت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے ٹیرف تعین کے خلاف اپیلوں پر بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں سے جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے نیپرا کو متعلقہ دستاویزات اور کیس کے اہم تحریری نکات جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں، سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو بتایا کہ نیپرا کی جانب سے ٹیرف کا تعین کرتے وقت چیئرمین کا عہدہ خالی تھا، اور چئیرمین کی عدم موجودگی میں ٹیرف تعین کا نیپرا اتھارٹی کا اجلاس نہیں ہو سکتا تھا۔ اس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ اگر چیئرمین نہیں ہوگا تو اتھارٹی کیسے کام کرے گی؟ نیپرا کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ چیئرمین غیر حاضر ہو تو وائس چیئرمین اجلاس کی صدارت کر سکتا ہے، جبکہ کمپنیز کے وکیل نے وضاحت کی کہ اگر چیئرمین کا عہدہ خالی ہو تو وائس چیئرمین اجلاس نہیں کر سکتا اور ٹیرف تعین آرڈر پر چیئرمین کے دستخط بھی نہیں ہیں۔ اس پر نیپرا کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگ لی، جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔