عامر خان فلمی رازوں سے پردہ اٹھانے کےلیے یوٹیوب پر آگئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف اداکار اور ’مسٹر پرفیکشنسٹ‘ عامر خان نے اپنے مداحوں کو ایک بڑا تحفہ دیتے ہوئے یوٹیوب پر اپنا نیا چینل ’عامر خان ٹاکیز‘ لانچ کر دیا ہے۔
عامر خان کا اپنی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر شروع کیے گئے اس چینل کا مقصد فلم سازی کے پیچھے چھپے رازوں کو مداحوں کے سامنے لانا ہے۔
بالی ووڈ کے سینئر اداکار نے اپنے یوٹیوب چینل کے تعارف میں کہا کہ ’’ہمیشہ سے چاہتا تھا کہ فلم سازی کے سفر کو اپنے مداحوں کے ساتھ بانٹوں۔ اب ’عامر خان ٹاکیز‘ کے ذریعے آپ کو فلمی دنیا کے وہ راز دکھائیں گے جو آج تک پردے کے پیچھے ہی تھے۔‘‘
یاد رہے کہ مارچ 2025 میں اپنی 60 ویں سالگرہ منانے والے عامر خان نے یہ چینل اپنے کیریئر کو نئی جہت دینے کےلیے شروع کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ چینل نہ صرف انٹرٹینمنٹ بلکہ تعلیم کا بھی ایک ذریعہ ہوگا۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے اس اعلان پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ صارفین نے کمنٹس کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب ہمیں عامر خان کی سوچ تک رسائی ملے گی!‘‘، ’’بالی وڈ کا سب سے ذہین اداکار اب یوٹیوب پر بھی چھا جائے گا‘‘۔ اور کچھ صارفین نے رائے کا اظہار کہا کہ ’’کیا ہی اچھا ہوتا اگر یہ چینل پہلے شروع ہوجاتا‘‘۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے
ویب ڈیسک:صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔
ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔